کراچی: انٹربینک مارکیٹ میں 7 ماہ بعد ایک دن میں ڈالر کی قدر 97 پیسے کی نمایاں کمی سے 155روپے 74پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔
پاکستان یورو بانڈز کے اجراء کے لیے حکومت کی ایک بین الاقوامی بینک خدمات حاصل کرنے اور رواں ماہ یوروبانڈز کے اجراء سے ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں حوصلہ افزاء اضافے کے امکانات نے زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں بدھ کو ڈالر ایک سال کی کم ترین سطح پر آگئی اور روپیہ مزید تگڑا ہوگیا۔
انٹربینک مارکیٹ میں 7 ماہ بعد ایک دن میں ڈالر کی قدر 97 پیسے کی نمایاں کمی سے 155روپے 74پیسے کی سطح پر بند ہوئی جب کہ اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 1روپے کی کمی سے 156روپے 20پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ایشیائی ترقیاتی بینک کی سبسڈری کی جانب سے پاکستان کو تیل وگیس کی درآمدات کے لیے 1.1ارب ڈالر کی فنانسنگ سہولت دینے اور ترسیلات زر کی آمد میں 24فیصد کے اضافے جیسے عوامل بھی ڈالر کی تنزلی کا باعث بنی۔
مالیاتی ماہرین کا کہنا ہے کہ حکومت کی انٹرنیشنل ٹریڈ فنانس کارپوریشن کے درمیان طے شدہ حکمت عملی اختیار کیے جانے سے ڈالر گزشتہ چند ہفتوں سے دباو کا شکار ہے جسکی وجہ ملک پر ادائیگیوں کا دباو گھٹ گیاہے اور زرمبادلہ کی رسد بڑھگئی ہے جس سےانٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی سپلائی بڑھگئی ہے