فلم میکرمحمد علی نقوی کی دستاویزی فلم ”دی اکیوزڈ : ڈیمڈ اورڈیووٹڈ ؟ (ملزم :گستاخ یاعقیدت مند؟) ” ون ورلڈ میڈیا ایوارڈ کے مقابلے کی دوڑ میں شامل ہوگئی ہے۔
یہ فلم مرحوم عالم دین اورسیاستدان خادم حسین رضوی پرمبنی ہے ، جو پاکستان کے توہین مذہب سے متعلق قوانین کو تحفظ دینے کیلئے کوشاں تھے جس کے تحت توہین مذہب کی سزا صرف موت ہے۔ فلم سے متعلق بات کرتے ہوئے ڈائریکٹرمحمدعلی کا کہنا ہے کہ یہ اسی دن نامزدگی کیلئے زیرغور لائی گئی جس دن پاکستان میں تحریک لبیک پاکستان پر پابندی عائد کی گئی۔
دستاویزی فلم میں دکھایا گیا ہے کہ کس طرح خادم رضوی نے توہین رسالت قانون اور آسیہ بی بی کیس کو سیاسی مقاصد کیلئے استعمال کیا گیا۔ ون ورلڈ میڈیا ایوارڈزکو ڈیجیٹل میڈیا سے لے کر ویمن انٹرپرینیور رپورٹنگ تک کُل 15 کیٹگریز کیلئے 69 ممالک سے 500 انٹریزموصول ہوئی تھیں۔ ہر کیٹگری کیلئے 3 حتمی نامزدگیوں کا اعلان آئندہ ماہ کیا جائے گاجبکہ ایوارڈ کی آن لائن تقریب کا انعقاد 17 جون 2021 کوہوگا۔
اس سے قبل بھی پاکستان کی کئی فلمیں اور ڈاکیومینٹریز انٹرنیشنل ایوارڈ کیلئے نامزد کی جاچکی ہیں۔ سرمد کھوسٹ کی فلم ”زندگی تماشا” بوسن انٹرنیشنل فلم فیسٹیول ایوارڈ اور دی کم جی سیوک ایوارڈجیت چکی ہے۔ اداکارعثمان مختار کی فلم ” بینچ” لاس اینجلس میں انڈپینڈنٹ شارٹ ایوارڈز کیلئے نامزد ہوئی جبکہ اسے کانز انٹرنیشنل فلم فیسٹول میں بھی دکھایا گیا۔
پاکستان میں فتویٰ کلچر کے گرد گھومنے والی عرفات مظہرکی فلم ” سوائپ” پاکستان کی پہلی انیمیٹڈ فلم تھی جو انیکی فلم فیسٹول 2021 میں دکھائی گئی۔ اس کے علاوہ سکینہ سموں کی فلم ”انتظار” کا پریمیئر نیویارک کے ہارلم انٹنیشنل فدلم فیسٹول میں ہوا تھا