Tag: پھالیہ

  • پھالیہ: نامعلوم افراد کی فائرنگ سے دکاندار جاں بحق

    پھالیہ: نامعلوم افراد کی فائرنگ سے دکاندار جاں بحق

    پھالیہ: شیرآباد کالونی میں نامعلوم افراد کی فائرنگ۔ فائرنگ سے 35 سالہ نوجوان جاں بحق۔

    پھالیہ /جاں بحق ہونے والے کی شناخت بلال قمر کے نام سے ہوئی جو پھالیہ شہر کا رہائشی تھا .مقتول ایک دکان پر ملازم تھا اور دکان بند کر کے گھر جا رہا تھا۔

    پھالیہ: پولیس نے موقع پر پہنچ کر نعش کو پوسٹ مارٹم کے لیے ٹی ایچ کیو ہسپتال منتقل کر دیا۔

  • منڈی بہاؤالدین کی عوامی صحت کا بحران: حقائق، محرومیاں، اور ممکنہ حل

    منڈی بہاؤالدین کی عوامی صحت کا بحران: حقائق، محرومیاں، اور ممکنہ حل

    صوبہ پنجاب کی قیادت اور منڈی بہاؤالدین کی عوامی صحت کا بحران: حقائق، محرومیاں، اور ممکنہ حل

    پنجاب، پاکستان کا سب سے بڑا صوبہ، ہمیشہ سے سیاسی، اقتصادی، اور سماجی طور پر اہم رہا ہے۔ لیکن یہاں کے مسائل بھی اتنے ہی پیچیدہ ہیں، جن میں عوامی صحت اور بنیادی سہولیات کی فراہمی اولین حیثیت رکھتی ہے۔ مریم نواز، جو اس وقت پنجاب کی وزارتِ اعلیٰ کا عہدہ سنبھال رہی ہیں، اس صوبے کی قیادت کر رہی ہیں، اور ان سے وابستہ توقعات بلند ہیں۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ ان کی سیاسی بصیرت اور تحریک نے مسلم لیگ ن کو تقویت بخشی ہے، لیکن عوامی مسائل، خاص طور پر صحت کے بحران جیسے ڈینگی کی بڑھتی تعداد، ایک سنجیدہ توجہ کا متقاضی ہیں۔

    منڈی بہاؤالدین میں ڈینگی کی وبا: ایک نظر

    ضلع منڈی بہاؤالدین کی عوام ایک سنگین وبا کا سامنا کر رہی ہے—ڈینگی وائرس، جو کئی سالوں سے صوبہ پنجاب کو پریشان کر رہا ہے۔ لیکن اس مرتبہ یہ وبا زیادہ شدت اختیار کر گئی ہے۔ پنجاب کے ایک چھوٹے سے ضلع منڈی بہاؤالدین میں ہر روز نئے کیسز سامنے آ رہے ہیں، جس اس وبا کی شدت سے بڑہنے کی سنگینی بھی واضح ہے لیکن افسوس کی بات یہ ہے کہ یہ مسئلہ ان لوگوں تک محدود نہیں ہے جو وسائل سے محروم ہیں۔ مسئلہ یہ ہے کہ آدھے کیسز رپورٹ نہیں ہوتے، کیونکہ صاحبِ حیثیت افراد، جن کے پاس وسائل ہیں، اپنی مرضی سے پرائیویٹ ہسپتالوں میں علاج کرواتے ہیں۔

    حکومتی اداروں کی لاپرواہی اور عوامی ردِعمل

    عوام کی ایک بڑی تعداد اس بات سے متفق ہے کہ سرکاری ہسپتالوں میں علاج کروانا اکثر ایک اذیت بن جاتا ہے۔ جب مریض سرکاری اداروں کا رخ کرتے ہیں تو انہیں جس لاپرواہی اور بد انتظامی کا سامنا کرنا پڑتا ہے، وہ ان کے لیے ایک اضافی مشکل بن جاتا ہے۔ کیا ان کا قصور یہ ہے کہ وہ عوامی سہولیات پر انحصار کرتے ہیں؟ یہ سوال نہایت اہم ہے، کیونکہ اس کا جواب حکومت کی ترجیحات کو عیاں کرتا ہے۔

    انتظامیہ کی کارکردگی پر بات کریں تو صورتِ حال مزید مایوس کن دکھائی دیتی ہے۔ منڈی بہاؤالدین جیسے علاقوں میں جہاں عوامی شعور اور آگاہی کی کمی ہے، وہاں ڈینگی جیسے مسائل کے خلاف آگاہی مہمات نہ چلانا ایک ناقابلِ معافی غلطی ہے۔ حکومتی دعوے اور اقدامات نہ صرف غیرموثر ہیں بلکہ ان میں ایک واضح ترجیحی خلا بھی نظر آتا ہے۔ کیا یہ انتظامی کوتاہی ہے یا جان بوجھ کر غفلت برتی جا رہی ہے؟

    تشہیری مہمات بمقابلہ عوامی خدمت

    منڈی بہاؤالدین کی انتظامیہ کی توجہ کا محور، بدقسمتی سے، عوامی خدمت کی بجائے خودنمائی اور تشہیر میں زیادہ ہے۔ اطلاعات کے مطابق، وہاں کی انتظامیہ ریڑھی بانوں سے بھاری جرمانے وصول کر رہی ہے تاکہ ان کی ریڑھیوں پر حکومتی تشہیر کے فلیکسز لگائے جا سکیں، جنہیں ’ستھرا پنجاب‘ کے عنوان سے متعارف کرایا جا رہا ہے۔ یہ فلیکس، اگرچہ بظاہر صفائی کی مہم کا حصہ ہیں، لیکن حقیقت میں یہ حکومت کی اپنی تشہیر کا ذریعہ بن چکے ہیں۔

    جب عوام صحت کے سنگین مسائل سے دوچار ہوں اور حکومتی وسائل محض خودنمائی کے لیے استعمال ہوں تو یہ سوال اٹھنا فطری ہے کہ عوام کے حقوق اور ان کے بنیادی مسائل کب حل ہوں گے؟

    ڈینگی کے خلاف جنگ میں ناکام حکمت عملی

    ڈینگی جیسی وبائیں صرف طبی مسئلہ نہیں ہوتیں بلکہ یہ حکومت کی پالیسیوں اور ترجیحات کی ناکامی کی علامت بھی ہیں۔ جب حکومت کی ترجیحات عوامی خدمت سے ہٹ کر ذاتی مفادات اور تشہیری مہمات پر مرکوز ہوں تو نتیجہ یہی نکلتا ہے کہ مسائل بڑھتے چلے جاتے ہیں۔ منڈی بہاؤالدین میں نہ کوئی مؤثر سپرے ہو رہا ہے، نہ عوام کو ڈینگی سے بچاؤ کی تدابیر بتائی جا رہی ہیں، اور نہ ہی کوئی جامع آگاہی مہم چلائی جا رہی ہے۔ یہ صورتِ حال ان لوگوں کے لیے ایک المیہ ہے جو سرکاری ہسپتالوں پر انحصار کرتے ہیں۔

    معاشرتی اور معاشی اثرات

    اس بحران کے اثرات صرف صحت تک محدود نہیں ہیں بلکہ یہ ایک سماجی اور معاشی مسئلہ بھی ہے۔ جب لوگ بیمار ہوں گے، تو نہ صرف ان کی پیداواری صلاحیت متاثر ہو گی، بلکہ ان کی زندگی کا معیار بھی گرتا چلا جائے گا۔ ریڑھی بانوں پر غیر ضروری مالی بوجھ ڈالنا اور ان سے بھاری جرمانے اور ستھرا پنجاب کے نام پر 18000 روپے فیس وصول کرنا جسے ممکنہ طور سرکاری خزانہ میں تو جمع نہیں کروایا جا سکے گا۔

    مقامی ٹھیکیداروں سے ملکر کرپشن کی ایک نئی لہر ضرور کھولی جا سکتی ہے۔ کیا مقامی انتظامیہ جو اس وقت حکومتی پروردی میں چل رہی جس کا عوامی نمائندگی سے دور دور کوئی واسطہ نہیں کیونکہ پنجاب میں تو بلدیاتی الیکشنز ہی نہیں کروائے جا رہے۔ اس مسئلے کو مزید بڑھا رہا ہے۔ ایک ایسا طبقہ جو پہلے ہی مالی مشکلات سے دوچار ہے، اسے حکومتی بے حسی کا شکار بنایا جا رہا ہے۔

    مستقبل کے لیے ممکنہ حل

    1. مؤثر عوامی صحت کا نظام: سب سے پہلی اور اہم بات یہ ہے کہ صحت کے شعبے میں اصلاحات کی جائیں۔ سرکاری ہسپتالوں میں طبی سہولیات کو بہتر بنایا جائے، تاکہ عوام ان پر اعتماد کر سکیں اور انہیں پرائیویٹ ہسپتالوں کا رخ نہ کرنا پڑے۔

    2. آگاہی مہمات کا انعقاد: ڈینگی جیسے مسائل کے حل کے لیے عوامی آگاہی بہت ضروری ہے۔ حکومت کو چاہئے کہ وہ میڈیا اور مقامی سطح پر مہمات کا آغاز کرے، جس میں لوگوں کو ڈینگی سے بچاؤ کے طریقے اور علاج کے بارے میں مکمل معلومات فراہم کی جائیں۔

    3. شفافیت اور احتساب: حکومتی وسائل کے استعمال میں شفافیت ہونی چاہئے۔ انتظامیہ کو اپنے وسائل کو عوامی خدمت کے لیے استعمال کرنا چاہئے، نہ کہ ذاتی تشہیر کے لیے۔

    4. بنیادی سہولیات کی فراہمی: ہر ضلع، خاص طور پر کم ترقی یافتہ علاقوں میں، بنیادی صحت کی سہولیات فراہم کی جائیں۔ منڈی بہاؤالدین جیسے علاقوں میں مؤثر طبی امداد اور سپرے مہمات کا آغاز کیا جانا چاہئے۔

    5. محکمہ صحت کی تنظیم نو: محکمہ صحت کی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے اس کی تنظیم نو کی ضرورت ہے، جس میں میرٹ کی بنیاد پر تقرریاں ہوں اور عوامی مسائل کو فوری طور پر حل کیا جائے۔

    منڈی بہاؤالدین میں ڈینگی کی وبا اور اس سے نمٹنے کے لیے حکومتی غفلت ایک سنگین مسئلہ ہے۔ یہ مسئلہ نہ صرف صحت کے شعبے کی ناکامی کا غماز ہے بلکہ یہ اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ حکومت کی ترجیحات میں عوام کی فلاح و بہبود کتنی اہم ہے۔ عوام کا یہ حق ہے کہ انہیں بہترین طبی سہولیات فراہم کی جائیں، اور حکومت کو چاہیے کہ وہ اپنے ذاتی مفادات اور تشہیری مہمات سے نکل کر عوامی خدمت کی طرف توجہ دے۔

    مٹ جائیگی مخلوق تو انصاف کرو گے؟ اس سوال کا جواب حکومت کو آج دینا ہوگا، تاکہ کل کے احتساب سے بچا جا سکے۔ عوام کو ان کا حق دیا جائے، اور حکومت اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرے۔

    تحریر: محمد نواز ضیاء

  • قینچی چوک پھالیہ پر نصب گھوڑے کو تبدیل کرکے کلمہ چوک کا نام دے دیا گیا

    قینچی چوک پھالیہ پر نصب گھوڑے کو تبدیل کرکے کلمہ چوک کا نام دے دیا گیا

    ٹی ایم او پھالیہ کی کاوشوں سے قینچی چوک یا گھوڑا چوک کا نام تبدیل کر کے نیا نام کلمہ چوک رکھ دیا گیا ہے اور ساتھ ھی ساتھ گھوڑا کا مجسمہ ختم کر کے کلمہ طیبہ کا لوگو لگا دیا گیا ہے

    جس کی وجہ سے لوگ پھالیہ شہر کے حسن اور خوبصورتی کو محسوس کر رہے ہیں. چوک کا نیا نام اور کلمہ طیبہ کا “لوگو” دیکھتے ھی مسافر اور اھل علاقہ پھالیہ کے ٹی ایم او اور انتظامیہ کا شکریہ ادا کر رہے ہیں.

  • پنجاب کالج پھالیہ کے سامنے مسلح نوجوانوں کی فائرنگ، ویڈیو وائرل

    پنجاب کالج پھالیہ کے سامنے مسلح نوجوانوں کی فائرنگ، ویڈیو وائرل

    پھالیہ: پنجاب کالج کے سامنے مسلح نوجوانوں کے جدید اسلحے سے فائرنگ۔ فائرنگ کی فوٹیج سوشل میڈیا پر وائرل۔ فوٹیج میں لڑکوں کو جدید اسلحے کے ساتھ کالج کے سامنے فائرنگ کرتے دیکھا جا سکتا ہے

    پھالیہ: نوجوانوں کے پاس بڑی مقدار میں جدید اسلحے کا ہونا پولیس کی کارکردگی پر سوالیہ نشان بن گیا۔ فائرنگ سے علاقے میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا۔ فائرنگ کرنے والے نوجوانوں کے پاس سکیورٹی گارڈ کو بھی دیکھا جا سکتا ہے

    پھالیہ: فائرنگ کا واقعہ چند روز پہلے کا ہے۔ ایف ائی آر درج کر لی ہے مزمان کو جلد گرفتار کر لیا جائے گا ایس ایچ او پھالیہ خرم بوسال

  • غزالی پل پھالیہ کے قریب نہر سے 15 سالہ بچے کی لاش برآمد

    غزالی پل پھالیہ کے قریب نہر سے 15 سالہ بچے کی لاش برآمد

    غزالی پل پھالیہ کے قریب نہر سے 15 سالہ بچے کی نعش برآمد . بچے کی شناخت زعیم افضل ساکن پھالیہ کے نام سے ہوئی ہے

    منڈی بہاؤالدین (رپورٹ : مظہر اقبال تارڑ ) غزالی پل پھالیہ کے قریب نہر سے 15 سالہ بچے کی نعش برآمد بچے کی شناخت زعیم افضل ساکن پھالیہ کے نام سے ہوئی ہے.

    بچے والد کا کہنا ہے کہ میرا بیٹا کل شام سےلاپتہ تھا. اس کو قتل کیا گیا ہے. پھالیہ پولیس نے موقع پر پہنچ کر تفتیش شروع کردی ہے.

  • پھالیہ: نامعلوم افراد کی فائرنگ سے نوجوان جاں بحق

    پھالیہ: نامعلوم افراد کی فائرنگ سے نوجوان جاں بحق

    منڈی بہاءالدین آج پھر لہو لہان ہو گیا. پھالیہ میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے نوجوان جاں بحق ہو گیا.

    پھالیہ: شیرآباد کالونی میں نامعلوم افراد کی فائرنگ۔ فائرنگ سے سید اسد عمران نقوی جاں بحق ہوگئے۔

    پھالیہ۔ پولیس نے لاش کو تحویل میں لے کر پوسٹ مارٹم کے لیے تحصیل ہیڈ کوارٹر اسپتال منتقل کردیا۔

  • منڈی بہاؤالدین، پھالیہ اور ملکوال میں عید الاضحی کی نماز کے اوقات

    منڈی بہاؤالدین، پھالیہ اور ملکوال میں عید الاضحی کی نماز کے اوقات

    پاکستان میں عید الاضحی 17 جون 2024 بروز سوموار منائی جائے گی. منڈی بہاءالدین، پھالیہ اور ملکوال کی مختلف مساجد، عید گاہوں اور کھلے میدانوں میں عید الاضحی کی نماز کے اوقات کار جانئیے.

    منڈی بہاءالدین (‌ایم.بی.ڈین نیوز 15 جون 2024) قائد اعظم گرائونڈ سکول محلہ میں عید الاضحی کی نماز 7 بجے ادا کی جائے گی. گورنمنٹ گرلز ہائی سکول گرائونڈ 5:15 پہ، جامعہ مسجد محبان رسول مونگ 7 بجے، جامعہ مسجد فردوش الرحمن اہل حدیت گوڑھا محلہ 5:30 پہ، میونسپل اسٹیڈیم کوٹ احمد شاہ 6:30 پہ ادا کی جائے گی.

    عید کے دوسرے روز گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان

    اسی طرح جامعہ مسجد گلزار مدینہ 6 بجے، جامعہ مسجد بہار مدینہ گوہڑ شریف 7 بجے، جامعہ مسجد انوار محمدی بگا پمپ 7:30 پہ، جامعہ مسجد یارسول اللہ چک نمبر 12 میں 7 بجے، جامعہ مسجد فضل مصطفائی رحمان پورہ 6:45 پہ ادا کی جائے گی.

    جامعہ مسجد حسنانی رکن 7:30 پہ، مسجد حیدر قرار بوسال 5:30 پہ، جامعہ مسجد گلشن توحید محلہ گلشن آباد 6:15 پہ، جامعہ انوار مدینہ میانہ گوندل 6:30 پہ، جامعہ مسجد ہیڈ فقیریاں 6:30 پہ، مسجد بلال رتووال 7 بجے، جامعہ مسجد بھک شریف 6 بجے، جامعہ مسجد ابوبکر رکن 5:45 پہ، جامعہ مسجد فیضان یارسول اللہ پنڈ مکو 7 بجے ادا کی جائے گی.

    عید کی نماز کا طریقہ

    جامعہ مسجد نورانی رائیکہ 7:15 پہ، جامعہ مسجد عثمان غنی گوہڑ 7 بجے، جامعہ مسجد الحرم ٹائون دوگل 6:30 پہ، مرکزی جامعہ مسجد غوثیہ رضویہ ہیلاں 6:30 پہ، جامعہ مسجد نور مصطفی ہیلاں 6 بجے، جامعہ مسجد بہار مدینہ ہیلاں 6 بجے، جامعہ مسجد عثمان غنی ہیلاں 5:45 پہ، جامعہ مسجد گلزار مدینہ چک میرک روڑ 7 بجے، جامعہ مسجد گلزار مدینہ کوٹلی قاضی 7:30 پہ، مرکزی جامعہ مسجد فیضان مدینہ پانڈووال بالا 7:15 پہ ادا کی جائے گی.

    آپکی مسجد، عید گاہ میں عید کی نماز کتنے بجے ادا کی جائے گی؟ علاقہ کا نام، مسجد کا نام اور اوقات جماعت کمنٹ کریں.

  • ڈاکٹر کی مبینہ غفلت کے باعث خاتون نے ایمبولینس میں بچے کو جنم دے دیا

    ڈاکٹر کی مبینہ غفلت کے باعث خاتون نے ایمبولینس میں بچے کو جنم دے دیا

    پھالیہ THQ ہسپتال میں لیڈی ڈاکٹر کی مبینہ غفلت خاتون نے بچے کو ایمبولینس میں جنم دے دیا

    تفصیل کے مطابق ایک قریبی گاؤں سے طبیعت خراب ہونے پر حاملہ خاتون کو زچگی کے لیے گھنیاں ایمبولینس سروس پر پھالیہ THQ سرکاری ہسپتال پہنچایا گیا صبح 10 بجے کا وقت تھا لیڈی ڈاکٹر اور ان کے دیگر سٹاف نے مریضہ کو نظر انداز کرنا شروع کر دیا

    حاملہ خاتون نے مسافر بس میں بچے کو جنم دے دیا

    جب ان سے درخواست کی گئی کہ مریضہ کو چیک کیا جائے ایمرجنسی کیس یے تو لیڈی ڈاکٹر نے مریضہ کو یہ کہہ کر واپس موڑ دیا کہ آپ ایک ہفتے بعد آئیں اب آپ جا سکتے ہیں مریضہ کی حالت کافی خراب تھی مگر ڈاکٹر کی ہدایت کے مطابق دوبارہ ایمبولینس میں شفٹ کیا اور واپس گھر چھوڑنے لگے کہ اسی دوران بچے کا جنم ہو گیا

    اللہ تعالیٰ کے خصوصی کرم سے ماں اور بچہ دونوں محفوظ ہیں مگر THQ پھالیہ کے شعبہ زچگی کے سٹاف نے کوئی کسر نہیں چھوڑی.

  • پھالیہ: جنگلہ نہ ہونے سے موٹر سائیکل سواروں کا سیم نالہ میں گرنا معمول

    پھالیہ: جنگلہ نہ ہونے سے موٹر سائیکل سواروں کا سیم نالہ میں گرنا معمول

    پھالیہ (نامہ نگار ) حفاظتی جنگلہ نہ ہونے کی وجہ سے موٹر سائیکل سواروں کا سیم نالہ میں گرنا معمول بن گیا۔ تحصیل میونسپل کمیٹی پھالیہ کی جانب سے پھالیہ شہر میں لاری اڈا پل کھٹیالہ شیخاں روڈ پل اور گھنیاں روڈ سیم نالہ پل کو کشادہ کرنے کے لئے کام شروع کیا گیا

    گھنیاں روڈ سیم نالہ پل کے اطراف لگا حفاظتی لوہے کا بھاری جنگلہ اکھاڑ کر لے جایا گیا مگر تعمیراتی کام آگے نہ بڑھ سکا۔ شہریوں نے ڈپٹی کمشنر منڈی بہاؤالدین سے مطالبہ کیا ہے کہ مذکورہ پلوں کی تعمیر کو فوری پایہ تکمیل تک پہنچایا جائے ۔

  • پھالیہ: قرآن پڑھانے والے قاری کی مسجد میں طالبعلم سے زیادتی، مقدمہ درج

    پھالیہ: قرآن پڑھانے والے قاری کی مسجد میں طالبعلم سے زیادتی، مقدمہ درج

    مسجد میں قرآن پاک کی تعلیم حاصل کرنے کے لیے آنے والے طالبعلم سے معلم کی زیادتی ۔ مقدمہ درج ملزم گرفتار

    تفصیلات کے مطابق ضلع منڈی بہاؤالدین کی تحصیل پھالیہ کے محلہ شیر آباد کے رہائشی قیصر فاروق کا بارہ سالہ بیٹا عبدالرحمن محلہ کی مسجد میں ہی قرآن کریم کی تعلیم حاصل کررہا تھا۔ عبدالرحمن کے نانا محمد اعظم کے بیان کے مطابق اس کا 12 سالہ نواسہ عبدالرحمن 5جولائی کو صبح روٹین کے مطابق تعلیم حاصل کرنے کے لیے گیا اور وقت پر واپس نہ آیا

    بیٹھک میں بلا کر بچوں سے زیادتی کرنے والا باشندہ گرفتار

    اس کی والدہ نے نواسے کے پیچھے مجھے مسجد میں بھیجا اور جب میں ایک اور محلے دار کے ہمراہ مسجد پہنچا تو اندر کمرے سے آوازیں سنائی دیں جب اندر داخل ہوئے تو کمرے میں مسجد کا معلم قاری طفیل ولد محمد عنائت ساکن پھالیہ بوٹا میرے نواسے کے ساتھ نازیبا حرکات کررہا تھا جو کہ ہمیں دیکھ کر وہاں سے بھاگ گیا ۔

    بچے سے پوچھ گچھ کرنے پر پتا چلا کہ یہ قاری میرے نواسے کے ساتھ پہلے بھی تین چار بار نازیبا حرکات کر چکا ہے۔ اس سلسلہ میں ایس ایچ او تھانہ پھالیہ محمد آصف رانجھا کا کہنا تھا کہ ہم نے مدعی کی درخواست پر مقدمہ درج کرکے ملزم کو گرفتار کرلیا ہے