علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی اور ورچوئل یونیورسٹی پاکستان کے طلباء کو لیپ ٹاپ فراہم کرنے کا فیصلہ۔ خواتین کو قومی دھارے میں شامل کرنے سے متعلق قومی اسمبلی کی خصوصی کمیٹی کا اجلاس گزشتہ روز چیئرپرسن نفیسہ شاہ کی زیر صدارت ہوا۔
اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے چیئرمین ہائر ایجوکیشن کمیشن ڈاکٹر مختار احمد نے کہا کہ جب 2002 میں ایچ ای سی کا قیام عمل میں آیا تو 37 فیصد لڑکیاں یونیورسٹی میں تھیں۔ اس وقت یونیورسٹی میں 48 فیصد لڑکیاں اور 52 فیصد لڑکے زیر تعلیم ہیں۔
وفاقی وزارت تعلیم کے سیکرٹری محی الدین وانی نے بتایا کہ اسلام آباد میں اے آئی کے ساتھ پیپرز بنانے کا منصوبہ کافی کامیاب رہا ہے۔
چیئرمین ایچ ای سی نے کہا کہ یونیورسٹیوں کو ہراساں کرنے کے حوالے سے پالیسی اپنانے کا کہا ہے۔ اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور میں خواتین کو ہراساں کرنے کے سکینڈل پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور بھی مسئلہ بن چکی ہے۔
لیکن یہ اتنا نہیں تھا جتنا کہ سوشل میڈیا پر رپورٹ کیا گیا، اس پر کمیٹی کی انکوائری رپورٹ پیش کی گئی اور اس پر ایکشن لیا گیا۔ بہت سے لوگوں کو نوکریوں سے نکال دیا گیا ہے جبکہ کچھ اب بھی جیل میں ہیں۔
Leave a Reply