پی ٹی آئی کا احتجاج اور ہنگامہ آرائی، منڈی بہاوالدین سے 34 کارکنان گرفتار

لاہور، اسلام آباد، پشاور، کراچی اور کوئٹہ سمیت مختلف شہروں میں پی ٹی آئی کے مظاہرین کی جانب سے احتجاج اور ہنگامہ آرائی کا سلسلہ ختم ہوگیا۔ سڑکوں پر ٹریفک رواں دواں ہے جب کہ صورتحال کو قابو میں رکھنے کے لیے سیکیورٹی اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔

لاہور کی بیشتر شاہراہیں ٹریفک کے لیے کھول دی گئیں۔ لاہور کی بیشتر شاہراہیں ٹریفک کے لیے کھول دی گئی ہیں تاہم مال روڈ انڈر پاس سے دھرم پورہ تک سڑک تاحال بند ہے۔

شارع فیصل، ایم اے جناح روڈ سمیت کراچی کی تمام اہم شاہراہیں معمول کے مطابق کھلی ہیں۔اسلام آباد سری نگر ہائی وے اور نائنتھ ایونیو کو بھی کھول دیا گیا۔

پولیس لائن کے اطراف کی سڑکیں کنٹینرز لگا کر بند کر دی گئیں۔ دارالحکومت میں 24 گھنٹوں کے دوران مظاہرین کے ساتھ جھڑپوں میں 28 پولیس اہلکار زخمی جبکہ 110 مظاہرین کو گرفتار کر لیا گیا۔

پشاور میں ریڈ زون جانے والی تمام سڑکیں بند ہیں، بنوں میں شمالی وزیرستان روڈ پر پی ٹی آئی کا احتجاجی کیمپ ہٹا دیا گیا ہے۔ شمالی وزیرستان روڈ، بنوں ڈیرہ روڈ، بنوں کوہاٹ روڈ پر ٹریفک بحال کر دی گئی ہے۔

دوسری جانب ملک کے مختلف شہروں میں ہنگامہ آرائی، جلاؤ گھیراؤ، اقدام قتل کے واقعات میں ملوث پی ٹی آئی رہنماؤں اور کارکنوں کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کر دیا گیا ہے۔ پنجاب بھر سے اب تک 1400 سے زائد افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ گوجرانوالہ میں پرتشدد کارروائیوں میں ملوث افراد کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے، اب تک مجموعی طور پر 459 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ پولیس کے مطابق گوجرانوالہ سے 115 اور وزیر آباد سے 49، سیالکوٹ سے 132 اور گجرات سے 45 افراد کو گرفتار کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: جلائو گھیراو کرنے اور سڑک بند کرنے کے جرم میں پی ٹی آئی رہنمائوں کیخلاف ایف آئی آر درج

منڈی بہاؤالدین سے 34 اور حافظ آباد سے 56 اور نارووال سے 28 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ گوجرانوالہ کے تمام اضلاع میں آج کوئی احتجاج نہیں، سڑکیں کھلی ہیں۔

اپنا تبصرہ لکھیں