پھالیہ تحصیل دفاتر سے ملحق وکلا کے چیمبرز اور پریس کلب گرانے کے خلاف وکلا برادری کا اسسٹنٹ کمشنر کے خلاف احتجاجی مظاہرہ. اے سی آفس میں داخل ہو کر توڑ پھوڑ، پولیس کے روکنے پر ہاتھا پائی. متعدد پولیس ملازم معمولی زخمی ہوگئے. وکلا کے چیمبرز غیر قانونی تھے/ انتظامیہ کا موقف
پھالیہ اسٹنٹ کمشنر آفس اور تحصیل دفاتر سے ملحق پرانی کچہری میں وکلاء کے چیمبرز کو تجاوزات کی آڑ میں پر گرانے کے خلاف وکلا برادری مشتعل ہوگئی. وکلا نے عدالتی امور کی ہڑتال کے بعد نئی کچہری سے پرانی کچہری تک ریلی نکالی اور اسسٹنٹ کمشنر پھالیہ کے دفتر میں داخل ہوگئے اور اے سی آفس میں اسسٹنٹ کمشنر کی ٹیبل کے شیشے توڑ دیے اور دفتر میں موجود سامان کی توڑ پھوڑ کی.
ناجائز تجاوزات کرنے والے کسی رعایت کے مستحق نہیں ہیں، اے سی
پولیس کی جانب سے روکنے کی کوشش کی گئی جس پر کئی پولیس اہلکار ہاتھا پائی کے دوران زخمی ہوگئے. وکلا کا کہنا تھا کہ انہیں چیمبرز نہ گرانے کی یقین دہانی کرائی گئی لیکن انتظامیہ نے رات کی تاریکی میں آپریشن کیا. انہوں نے انتظامیہ مردہ باد کے نعرے بھی لگائے ۔
اس ضمن میں انتظامیہ کا موقف تھا کہ مذکورہ چیمبر غیر قانونی تھے اور تجاوزات میں شمار تھے ۔ جبکہ وکلاء انتظامیہ کے اس موقف کو تسلیم کرنے سے انکاری ہیں ۔
صدر پریس کلب پھالیہ کے مطابق سول سوسائیٹی اور وکلاء برادری نے متفقہ طور پر دو چیمبر پھالیہ پریس کلب کے استعمال میں دئے تھے جوکہ انتظامیہ کے علم میں تھا مگر اسسٹنٹ کمشنر کی طرف سے پریس کلب کو نہ تو قبل ازوقت اطلاع دی گئی نہ ہی تحریری نوٹس دیا گیا ۔ عمارت گرانے سے پریس کلب کے اثاثہ جات کا لاکھوں روپے مالیتی نقصان کر دیا گیا ہے۔
Leave a Reply