حکومت پنجاب نے ورلڈ بنک کے تعاون سے پلس پراجیکٹ سے زمینوں کے ریکارڈ کی مکمل ڈیجیٹائزیشن، کڈسٹریل میپنگ کا آغاز کر دیا ہے، صوبہ بھر میں زمینوں کے مالکان کی باہمی رضا مندی سے مشترکہ کھیوٹ کی تقسیم کا بھی آغاز کردیا ہے، اس منصوبے کو منڈی بہاوالدین سمیت پنجاب کے تمام اضلاع میں رائج کیا جائے گا تاکہ اراضی کی ڈیجیٹائزیشن کے عمل میں ہر مالک کا اراضی ریکارڈ ڈیجیٹل نقشہ کے ساتھ منسلک کر کے محفوظ بنایا جا سکے۔
منڈی بہاوالدین( ایم.بی.ڈین نیوز 03ستمبر 2024) ان خیالات کا اظہار ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر (ریونیو) ذوالفقار احمد نے حکومت پنجاب کے محکموں اور پروجیکٹس، پنجاب اربن لینڈ سسٹمز انہانسمنٹ پروجیکٹ، پنجاب لینڈ ریکارڈ اتھارٹی اور بورڈ آف ریونیو پنجاب کے اشتراک سے مشاورتی ورکشاپ کے شرکاءسے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ذوالفقار احمد کا کہنا تھا کہ اراضی ریکارڈ کی ڈیجیٹائزیشن حکومت پنجاب کا احسن اقدام ہے، وزیر اعلی پنجاب مریم نواز شریف کے ویڑن کے مطابق پنجاب اربن لینڈ سسٹمز انہانسمنٹ پروجیکٹ ڈیجیٹائزیشن کے ذریعے اراضی ریکارڈ کا مربوط نظام تشکیل دیا جارہا ہے، اس نظام کے ذریعے اراضی کے معاملات میں سہولت اور آسان رسائی ممکن ہوگی.
ایف بی آر پراپرٹی ویلیوایشن ریٹ 20 سے بڑھا کر 100 فیصد کرنے کو تیار
حکومت پنجاب کی ہدایات کی روشنی میں پنجاب بھر میں اراضی ریکارڈ کے نظام کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کیا جارہا ہے،اس نظام کے تحت حقوق اراضی کا یقینی تحفظ اور شفافیت کی مکمل ضمانت فراہم کی جائے گی، جنس، مذہب اور طبقہ سے قطع نظر ہر شہری کے ملکیتی اور وراثتی حقوق کا تحفظ یقینی بنایا جاسکے گا، وراثت تقسیم کا عمل مکمل کرنے کے بعد آپ کے اراضی ریکارڈ کو ڈیجیٹل نقشہ کے ساتھ منسلک کر کے محفوظ بنایا جا رہا ہے، نظر انداز ہونے والے طبقات (خصوصا خواتین کے وراثتی/ ملکیتی حقوق کو مد نظر رکھا جائے گا۔
ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر کا کہنا تھا کہ رجسٹرڈ حقداران زمین پروجیکٹ کو ورلڈ بینک کے تعاون سے حکومت پنجاب 150 ملین ڈالر کی لاگت سے مکمل کرے گی،منصوبے کا آغاز جون 2022 سے کیا گیا جو کہ جون 2027 میں مکمل ہو گا۔ اس منصوبے کے تحت پنجاب کی تمام اراضی کا 1947 سے اب تک رجسٹری (اراضی کا ریکارڈ) کو مکمل طور پر ڈیجیٹائز کیا جائے گا جسے آن لائن چیک کیا جاسکے گا۔ 1000 ہزار روپے فیس کی ادائیگی کے بعد حق داران زمین متعلقہ ریکارڈ کی آن لائن رجسٹریشن کو مختلف مقاصد کے لیے بعد ازاں ڈاون لوڈ بھی کیا جا سکے گا۔
سوشل سیف گارڈز سپیشلسٹ ملک وسیم اعوان، جی آئی ایس سپیشلسٹ رانا محمد سہیل، لیگل ایکسپرٹ وقار مشتاق طور کا شرکاءسے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ پنجاب کا 2 لاکھ 5 ہزار 344 سے زائد سکوائر کلومیٹر رقبہ قابل کاشت جبکہ 76 ہزار سکوائر کلومیٹر سے زائد رقبہ ناقابل کاشت ہے، ڈیجیٹائزیشن سے ایک سنگل کلک سے زمینوں کا درکار ریکارڈ حاصل کیا جاسکے گا۔
اس پراجیکٹ کی تکمیل سے تمام اراضی کا ریکارڈ 24 گھنٹے آن لائن دستیاب ہو گا،اسی پروگرام کے تحت زمینوں کی پیمائش کا مربوط ڈیجیٹل نظام بنایا جائے گا جو بین الاقوامی معیار کا ہوگا۔ انہوں نے بتایا کہ مشترکہ کھاتوں کی تقسیم پر عائد فیس بھی ختم کردی گئی ہے۔