دارالحکومت اسلام آباد اور لاہور سمیت ملک کے کئی علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے ہیں۔ راولپنڈی، سرگودھا، منڈی بہاؤالدین، پنڈ دادن خان، کندیاں میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔
پشاور، مردان، مانسہرہ، ہری پور، ایبٹ آباد، سوات، مالاکنڈ، چارسدہ، بٹگرام، چترال اور گردونواح میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔ جس سے لوگوں میں خوف و ہراس پھیل گیا اور لوگ کلمہ طیبہ کا ورد کرتے ہوئے گھروں اور دفاتر سے باہر نکل آئے۔
زلزلہ کیسے آتا ہے؟
ماہرین کا کہنا ہے کہ زمین کی کرسٹ تین بڑی پلیٹوں سے بنی ہے۔ پہلی تہہ یوریشین، دوسری ہندوستانی اور تیسری عربی کہلاتی ہے۔ جیسے جیسے گرمی زیر زمین بنتی ہے، یہ پلیٹیں حرکت کرتی ہیں۔ جس کی وجہ سے زمین ہلتی ہے اور اس کیفیت کو زلزلہ کہتے ہیں۔
زلزلے کی یہ لہریں دائرے کی شکل میں چاروں طرف پھیل جاتی ہیں۔ زلزلے ان علاقوں میں زیادہ آتے ہیں جو ان پلیٹوں کے سنگم پر واقع ہوتے ہیں اور جن علاقوں میں ایک بار بڑا زلزلہ آتا ہے وہاں دوبارہ بڑا زلزلہ آ سکتا ہے۔
کہا جاتا ہے کہ ان پلیٹوں کے رگڑ یا ٹکرانے کے اثرات عام طور پر زمین کی سطح پر محسوس نہیں ہوتے لیکن ان پلیٹوں کے درمیان شدید تناؤ پیدا ہوتا ہے۔ جب یہ تناؤ تیزی سے جاری ہوتا ہے، تو زوردار جھٹکے پیدا ہوتے ہیں، جنہیں سیسمک ویوز کہتے ہیں۔
نیز، زیادہ تر زلزلے فالٹ زونز میں آتے ہیں جہاں ٹیکٹونک پلیٹیں آپس میں ٹکراتی ہیں یا رگڑتی ہیں۔ ٹیکٹونک پلیٹس پتھریلی چٹانیں ہیں جو زمین کی بیرونی پرت کو بناتی ہیں۔