مارکیٹ میں گندم کی قیمت 3000 روپے فی من سے نیچے آگئی

پنجاب میں گندم کی ریکارڈ پیداوار کے بعد صوبائی حکومت کی جانب سے گندم کی خریداری کے حوالے سے اختیار کردہ ناقص حکمت عملی کے باعث صوبے میں گندم خریداری مہم شروع نہیں ہو سکی۔ جبکہ آئندہ چند روز کے دوران صوبے میں طوفانی بارشوں کے امکان کے باعث گندم کی فصل کو شدید نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے۔

اس تمام صورتحال میں اوپن مارکیٹ میں فی من گندم کی قیمت 3 ہزار روپے کی سطح سے نیچے آگئی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پنجاب حکومت نے گندم کی امدادی قیمت 3900 روپے مقرر کی، لیکن خریداری شروع نہیں کی۔ جس کے باعث اوپن مارکیٹ میں گندم کی قیمت 2900 روپے فی من تک گر گئی ہے۔

After Gandam Scheme 2024, Wheat Rate has crashed in Punjab

کسانوں کو فی من 3900 روپے نہیں مل رہے ہیں۔ حکومت نے گندم کی خریداری سے کنارہ کشی اختیار کر لی ہے جس کی وجہ سے باردانہ دستیاب نہیں ہے اور پرائیویٹ سیکٹر کم قیمت پر گندم خرید رہا ہے۔ کسان نے بہت محنت کی اور اللہ کے فضل سے بمپر فصل ہوئی۔

حکوت کو پہلے ہی معلوم تھا کہ اس سال ملک میں گندم کی بمپر فصل ہوگی۔ اس کے باوجود پچھلی نگراں حکومت کے دور میں لاکھوں ٹن اضافی گندم باہر سے منگوائی گئی جس سے ایک طرف قیمتی زرمبادلہ ضائع ہوا تو دوسری طرف زراعت کو تباہ اور کاشتکاروں کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا جا رہا ہے۔ حکومت کی غلط پالیسی وفاقی اور صوبائی حکومتیں فوری طور پر کاشتکار سے سرکاری نرخ پر گندم خرید کر کسان کو تباہی سے بچائیں۔

2 تبصرے ”مارکیٹ میں گندم کی قیمت 3000 روپے فی من سے نیچے آگئی

  1. رحیم یار خان سپیشل رپورٹس کے مطابق رحیم یار خان کا ایئرپورٹ۔ اتحاد گارڈن میں تبدیل ہونے کا انکشاف رحیم یار خان کے انٹرنیشنل ایئرپورٹ کو چاند گرین لگ گیا۔
    رحیم یار خان میں عرصہ دراز سے بند پڑا ہوا ایئرپورٹ کسی کھنڈر سے کم نہیں
    موجودہ حکومتوں نے بھی اس پر کبھی غور نہیں کیا
    رحیم یار خان کو ایک اور جھٹکا لگنے کا بہت بڑا انکشاف باہر کے ممالک جانے کے لیے رحیم یار خان کے لوگ ذلیل و خوار
    رحیم یار خان کو چار چاند لگانے والا ایئرپورٹ جس پر ہر وقت جہل پیل ہوتی تھی مگر اب تو یہ کھنڈر اور ویرانہ کھنڈر کا منظر پیش کر رہا ہے وزیراعلی مریم نواز اور وزیراعظم جناب شہباز شریف اس ایئرپورٹ پر نظر ثانی کریں ذرائع کے مطابق معلوم ہوا ہے کہ یہ عرصہ دراز سے بند پڑا ہوا ہے انٹرنیشنل ایئر لائن اب اس طرف رخ نہیں کرتی رحیم یار خان کے شہریوں کو کافی مشکلات کا سامنا پیش کرنا پڑتا ہے اگر کوئی باہر کے ممالک جانا چاہے تو اسے ملتان یا کراچی جانا پڑتا ہے یہ ایئرپورٹ رحیم یار خان کے لیے ایک تحفہ تھا مگر اب یہ ا کھنڈربن کر رہ گیا ہے کوئی انٹرنیشنل ایئر لائن اس کے اوپر لینڈ کرے گی ذرائع کے مطابق یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ اب اس ایئرپورٹ کو مکمل طور پر ختم کر کے اس کو اتحاد گارڈن یعنی اربن پراپرٹی میں تبدیل کیا جائے گا رحیم یار خان کے شہریوں کی اپیل ہے کہ اس کو دوبارہ بحال کیا جائے کیونکہ رحیم یار خان کا یہ بہترین اثاثہ ہے اور رحیم یار خان کے ماتھے کا جھمبر ہے لہذا وزیراعلی مریم نواز اور وزیراعظم شہباز شریف صاحب اپ اس ایئرپورٹ کے اوپر تھوڑا نظر ثانی کر کے اس کو دوبارہ بحال کروائیں

    1. _*رحیم یار خان سب ڈویژن واپڈا ایس ڈی او میاں والی قریشیاں کی نااہلی شہریوں کا جینا محال کردیا*_
      بے غیرتی کی انتہا یا کوئی حد ہوتی ہے مگر انہوں نے تو تمام حدیں پار کر دی بے زبان جانور
      اور انسان ہاتھ اٹھا اٹھا کر بد دعائیں دے رہے ہیں
      مگر ان کو ترس نہیں اتا
      اخر کیوں
      ہمارے ٹیکس سے تنخواہ لینے والے اپنے گھروں میں سکون سے سو رہے ہیں اگر بجلی نہ ائی تو
      مختلف علاقہ جات سے
      صبح انشاءاللہ سب ڈویژن میاں والی قریشیاں کے خلاف تمام لوگ اپنا احتجاج ریکارڈ کروائیں گے
      *_رحیم یار خان اقبال اباد شیخ واھین سردار گڑھ بوران اباد پور پل گری اور مختلف علاقہ جات ::- گرمی کی شدت میں اضافہ اور غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ نے کے شہریوں کا جینا دوبھر کردیا، شہریوں کا کہنا ہے کہ لوڈ شیڈنگ کے باعث نہ کاروبار کا کوئی حال ہے اور نہ رات کو سکون ہے۔ قہر کی گرمی اور غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ نے شہریوں کا جینا محال کردیا۔ لوڈشیڈنگ کے باعث جہاں کاروباری سرگرمیاں متاثر ہوتی وہیں گرمی میں لوڈ شیڈنگ سے شہریوں کا سکون بھی چھین لیا۔ کے شہریوں کا کہنا ہے کہ ایک تو گرمی کی شدت سے برا حال اوپر سونے پر سہاگہ لوڈ شیڈنگ ڈپٹی کمشنر رحیم یار خان کو چائیے اگر لوڈ شیدنگ کرنی ہے اور وقت مقرر کردیں تاکہ عوام کو پتہ ہو کس حساب سے چلنا ہے۔_
      شیخ نور الزماں بیورو چیف روزنامہ خبریں لاہور پاکستان *

اپنا تبصرہ لکھیں