پی ٹی آئی کے بانی کو کسی ایگزیکٹو آرڈر سے رہا نہیں کیا جا سکتا۔ موجودہ صورتحال سیاسی لڑائیوں کی شدت کو کم کرنے کا ایک اچھا موقع ہے۔ پی ٹی آئی حکومت سے مذاکرات کرے۔ پیپلز پارٹی کے رہنما ندیم افضل چن
پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ قومی اتحاد وقت کی اہم ضرورت ہے۔ حکومت اور اپوزیشن دونوں کو ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔ اس وقت ذاتی مفادات کو ایک طرف رکھنا چاہیے۔ بریفنگ میں فیصلہ کیا گیا کہ کہیں بھی ایک دوسرے کے درمیان تلخ کلامی نہیں ہوگی۔
پیغام جانا چاہئے کہ پوری قوم یکجا اورمتحد ہے۔ اس پیغام پر عمل کرنا حکومت اور اپوزیشن دونوں کی ذمہ داری ہے۔ پی ٹی آئی کو بریفنگ میں آنا چاہیے تھا اور مطالبہ کرنا چاہیے تھا کہ عطا تارڑکی بجائے اسحاق ڈار بریفنگ دیتے۔ موجودہ صورتحال سیاسی لڑائیوں کی شدت کو کم کرنے کا موقع ہے۔
ہمیں یہ موقع ضائع نہیں کرنا چاہیے۔ اس وقت حالات پی ٹی آئی کے حق میں نہیں جا رہے۔ عمران خان کو قانونی اور عدالتی عمل کے ذریعے ہی رہا کیا جائے گا۔ پی ٹی آئی کے بانی کو کسی ایگزیکٹو آرڈر سے رہا نہیں کیا جا سکتا۔ پی ٹی آئی کو حکومت سے بات چیت کرنی چاہیے، جو چیزیں حکومت کی پہنچ میں ہیں وہ حکومت کو کرنی چاہیے، جو کیسز عدالتوں میں ہیں وہ بھی عدالتوں میں حل ہوں گے۔
ندیم افضل چن نے کہا کہ سب سے پہلے یہ بتاتا چلوں کہ بھارت کے پاس حملے کا وقت گزر چکا ہے۔ اب سوچنے کی بات یہ ہے کہ اگر بھارت کی طرف سے 2019 کے حملے کی طرح ڈرون حملہ کیا جاتا ہے تو وفاقی حکومت اس جارحیت کا کیا جواب دے گی؟ پی ٹی آئی کل کی بریفنگ میں اس لیے نہیں گئی کہ وہاں عطا تارڑ کیا بریفنگ دیں گے؟
اگر واقعی سیکیورٹی کا کوئی سنگین مسئلہ ہے تو اگر وزیراعظم یا وزیر خارجہ بریفنگ دیتے ہیں تو کچھ چیزیں سنجیدہ نظر آتی ہیں اور پھر یہ اجلاس میں سب سے مقبول جماعت بھی ہوگی۔اب عطا تارڑ کو سٹریٹجک ڈائیلاگ یا سٹریٹجک پلاننگ کا کیا پتہ؟
پاک فوج کے ساتھ متحد ہونا ہمارا فرض ہے۔ کیا حکومت بھی یہ محسوس کرتی ہے کہ عوام کو ساتھ لے کر چلنا ضروری ہے۔ دنیا میں جہاں بھی کامیاب جنگیں لڑی جاتی ہیں، قومیں ساتھ کھڑی ہوتی ہیں، جنگوں میں کامیابی کے پیچھے عوام کھڑی ہوتی ہے۔
Leave a Reply