PTI leader's attempt to deliver arms to Lahore failed

یونان کشتی حادثہ، بچ جانیوالے 8 پاکستانیوں نے ایجنٹوں کو 1کروڑ 87 لاکھ دیے

لاہور: یونان کشتی حادثے میں زندہ بچ جانے والے 12 میں سے 8 افراد نے اٹلی جانے کے لیے انسانی سمگلروں کو 1 کروڑ 87 لاکھ روپے ادا کر دیے۔ مصری ملکیتی کشتی میں شامی اور لیبیائی باشندے سوار تھے، اس بات کا انکشاف ایتھنز میں پاکستانی سفارتخانے کے قونصلر امیگریشن صفی اللہ جوکھیو کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں کیا گیا۔

رپورٹ کے مطابق حادثے میں بچ جانے والے عدنان بشیر ولد محمد بشیر سکنہ بنڈلی تحصیل خراٹہ ضلع کوٹلی نے ایجنٹ کو اٹلی جانے کے لیے 22 لاکھ ادا کیے، حسیب الرحمان ولد حبیب الرحمان سکنہ سید پور تحصیل خراٹہ ضلع کوٹلی نے اپنے ہی گاؤں کے ایجنٹ طلعت کیانی اور منڈی بہاؤالدین کے ساجد وڑائچ کو 22 لاکھ،

غیر قانونی طور پر یورپ جانے والوں کو لیبیا سے پاکستان لانے کے لئے جہاز آ رہا ہے

چک ناظم، گوجرانوالہ کے حمزہ ولد عبد الغفور ایجنٹوں ندیم اسلم ( گوجرانوالہ ) اور گجرات کے آصف کو 24 لاکھ، عظمت خان نے گجرات کے ایجنٹوں میاں عرفان، حاجی ذوالفقار اور آصف سنیارا کو 24 لاکھ، محمد سنی ولد فاروق احمد نے مریدکے شہر سے تعلق رکھنے والے ایجنٹ ریاستاور پرنس چوک گجرات کے ایجنٹ آصف سنارا کو 25 لاکھ،

رانا حسنین ولد رانا نصیر احمد نے جامکے چیمہ تحصیل ڈسکہ کے ایجنٹ رانا نقاش، گوجرانوالہ کے ریاست اور گجرات کے آصف سنارا کو 23 لاکھ، عثمان صدیق ولد محمد صدیق نے 24 لاکھ اور ذیشان سرور ولد محمد سرور نے اپنے بھائی کے ذریعے کوٹ بیلہ گجرات کے ایجنٹ شفقت کو 23 لاکھ روپے ادا کئے

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ انسانی سمگلروں نے پاکستان سے زیادہ تر لوگوں کو مختلف ہوائی اڈوں سے ہوائی جہاز کے ذریعے بن غازی (لیبیا) پہنچایا جب کہ بہت سے لوگوں کو ترکی، ایران اور شام کے راستے زمینی راستوں سے وہاں پہنچایا گیا۔

اپنا تبصرہ لکھیں