DHQ hospital mandi bahauddin

پرائیویٹ ہسپتالوں میں غریب خاندان کی بچیاں کم تنخؤاہ میں کام کرنے پر مجبور

منڈی بہاؤالدین(لیڈی رپورٹر)۔پرائیویٹ ھاسپٹلز یا بیگار کیمپس: تفصیلات کے مطابق منڈی بہاؤالدین شہر بھر کے پرائیویٹ ھاسپٹلز میں انتہائی کم اجرت پر غریب خاندانوں کی گریجوایٹ بچیاں کام کرنے پر مجبور درجن بھر سے زائد لڑکیوں نے آپنے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا جن کا تعلق تقریباً منڈی بہاؤالدین کے تمام پرائیویٹ ھاسپٹلز سے ہے کہ ہم سولہ سولہ گھنٹے ڈیوٹی دیتے ہیں.

چند ایک نے بتایا کہ ہمارا تعلق دیہاتی علاقوں سے ہے لیکن ہمیں واپس گھر جانے میں مشکلات کا سامنا ہے ہم ہاسپٹلز میں ہی رہائش پذیر ہیں اس وجہ سے ہم تقریباً چوبیس گھنٹے کی ہی ملازم ہیں ہاسپٹلز مالکان جس وقت ایمرجنسی آ جائے طلب کر لیتے ہیں اتنی لمبی ڈیوٹی اور مشقت کا معاوضہ انتہائی کم ہے گورنمنٹ کے مقرر کردہ نرخوں کا تین چوتھائی حصہ ہمیں دیا جاتا ہے جس کی وجہ سے ہمیں آنے والے مریضوں سے مبارک کے نام پر ہاتھ پھیلانا پڑتا ہے اور شرمندگی کا سامنا کرنا پڑتا ہے

کسی ماں باپ کا ضمیر یہ اجازت نہیں دیتا کہ ان جواں سالہ غیر شادی شدہ بچی جا کر نامحرم لوگوں کے ساتھ کام کرے یہ سب کچھ انتہائی غربت اور مجبوری میں ہوتا ہے اتنے مجبور اور بے بس انسانوں سے سرعام ظلم ارباب اختیار میڈیا انسانی حقوق کی تنظیمیں اور لیبر ڈیپارٹمنٹ اس طرف بھی توجہ فرمائیں یہ لوگ مریض کی موت ہونے کے باوجود پیسے چارج کرتے ہیں کمپنیوں سے بیشمار مراعات حاصل کرنے کے باوجود جن کے ذریعے لوٹ کھسوٹ کرتے ہیں انہی کی حق تلفی

اپنا تبصرہ لکھیں