آئی ایم ایف کی ایک اور شرط پوری کرتے ہوئے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے دکانداروں اور چھوٹے تاجروں کو ٹیکس نیٹ میں لانے اور ان سے ٹیکس وصول کرنے کے لیے ’تاجر دوست اسکیم‘ متعارف کرادی۔ جس کا دائرہ کار 6 کے بجائے 42 شہروں تک بڑھا دیا گیا ہے۔
ایف بی آر نے اس حوالے سے رولز کا نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا ہے۔ جس کے مطابق اسکیم میں ایبٹ آباد، اٹک، بہاولنگر، بہاولپور، چکوال، ڈیرہ اسماعیل خان، فیصل آباد، گھوٹکی، گجرات، گوادر، حافظ آباد، ہری پور، حیدرآباد، اسلام آباد، جھنگ، جہلم، قصور، خوشاب، لاہور، لاڑکانہ، لسبیلہ، لودھراں، منڈی بہاؤالدین، مانسہرہ، مردان، میرپور خاص، ملتان، ننکانہ، نارووال، پشاور، کوئٹہ، رحیم یار خان، راولپنڈی، ساہیوال، سرگودھا، شیخوپورہ، سیالکوٹ، سکھر اور ٹوبہ ٹیک سنگھ کو بھی شامل کر لیا گیا ہے۔
رجسٹرڈ تاجروں کو ماہانہ 100 سے 1000 روپے تک ایڈوانس ٹیکس ادا کرنا پڑتا ہے۔ جس کا تعین دکانوں کی فیئر مارکیٹ ویلیو کی بنیاد پر کیا جائے گا جبکہ دکانوں کی فیئر مارکیٹ ویلیو کا تعین ایف بی آر خود کرے گا۔ ایف بی آر کے مطابق اس سکیم کا اطلاق چھوٹے تاجروں، دکانداروں، تھوک فروشوں، خوردہ فروشوں، مینوفیکچررز کے ساتھ خوردہ فروشوں، درآمد کنندگان اور خوردہ فروشوں پر ہوگا۔
تاجر اور دکاندار “ٹیکس آسان” نامی موبائل ایپ یا ایف بی آر کے ویب پورٹل پر رجسٹریشن کر سکیں گے۔ جبکہ رضاکارانہ طور پر رجسٹر نہ ہونے کی صورت میں ایف بی آر مذکورہ تاجر کو خود بخود نیشنل بزنس رجسٹری میں شامل کردے گا۔
یہ سکیم ابتدائی طور پر پاکستان کے چھ بڑے شہروں بشمول کراچی، لاہور، اسلام آباد، راولپنڈی، پشاور اور کوئٹہ میں شروع کی جا رہی ہے۔ ایف بی آر حکام کے مطابق ٹیکس نیٹ بڑھانے کے اس اقدام کے تحت ماہانہ ایڈوانس انکم ٹیکس کی پہلی وصولی 15 جولائی سے شروع ہوئی اور کم از کم ایڈوانس ٹیکس 1200 روپے سالانہ ہوگا۔
Leave a Reply