شاتک ہسپتال منڈی بہاءالدین کا سالانہ 64 واں اجلاس منعقد کیا گیا

Dengue Patient

گجرات یونیورسٹی کیمپس منڈی بہاوالدین کے ڈائریکٹر میاں ظہیرالدین بابر نے کہا ہے کہ شاتک منڈی بہاوالدین ایک بہت بڑا ادارہ ہے اسے بین لا قوامی ڈونرز ایجنسیوں سے مربوط رابطہ کے لئے شوشل میڈیا کو ایکٹو کرنا چاہئے اس طرح ہم اس کا پوری دنیا میں دوشنا کرا سکتے ہیں اور مختلف پراجیکٹ کے لئے ڈونرز حاصل کر کے پاکستانی عوام اور ملک کی بہتر خدمت کر سکیں گے

منڈی بہاوالدین ( میاں شریف زاہد ) وہ شاتک کے سا لانہ 64 ویں اجلاس سے مہمان خصوصی کی حیثیت سے خطاب کر رہے تھے انہوں نے انتظامیہ اور ممبران خدمت خلق کے لئے خدمات کو سراہتے ہوے شاندار الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا شاتک کی 64 سالہ تاریخ میں پہلی بار ایک خاتون صدر ڈاکٹر کنول سعید خواجہ منتخب ہوئی ہیں انہوں نے خطاب کرتے ہوے شاتک کے بانی اورقیادت کی تعریف کرتے ہوئے اپ وفات پانے والے عہدے داروں اور ارکان کی یاد میں اب دیدہ ہو گئیں اور انہیں شاندار الفاظ خراج عقیدت پیش کیا

یہ بھی پڑھیں: منڈی بہائوالدین میں دیکھا ہم نے شاتک (ڈاکٹر ذرقانسیم)

انہوں نے کہا کہ میں گزشتہ ڈیڑ ھ دہائی شاتک کے ساتھ ہوں اور انشا ء اللہ شاتک کو ایک مضبوط ترین ادار بنانے میں اپنی جدو جہد جاری رکھیں گے. ڈاکٹر کنول سعید خواجہ نے امید ظاہر کی کہ شہری اور ممبران میری حوصلہ افزائی اور رہنمائی کرتے رہیں گے سابق صدر شاتک حاجی عبدلحمید بلند نے وفات پانے والے عہدے داروں ممبران کے لئے اجتماعی دعائے خیر کرائی انہوں نے صحت و صفائی کو بہتر بنانے اور گداگری جہیز اور مہنگائی کے خاتمہ پر زور دیا اور شرکاء کا شکریہ ادا کیا

میاں طلعت محمود جنرل سیکریٹری نے کہا کہ زرعی زمین پر ٹاوءنوں کی تعمیر پر پابندی عائد کی جائے ۔سابق صدر عبدالحمید بلند کے استیفے دے دیا ہے انہیں اب سر پرست اعلی ا بنا دیا گیا ہے ڈاکٹرکنول سعید خواجہ جو 2008 سے بلا معاوضہ شاتک میں بطور ویمن میڈیکل آفیسر کی خدمات سر انجام دے رہی ہیں انہیں شاتک کا صدر اتفاق رائے صدر منتخب کیا گیا ہے

ان کے علاوہ ملک صلا ح الدین ایڈووکیٹ سابق چئر مین بلدیہ، ظفر حمید اور دیگر نے بھی جطاب کیا ۔میاں شریف زاہد نے سوال و جواب وقفہ میں تجویز دی کہ شاتک سوشل میڈیا سیل قائم کیا جائے تا کہ ساتک کو عا لمی سطح پر شاتک اور اس کے انقلابی پروگرام کو متعارف کرایا جا سکے ازاں بعد اپنی مدد اپ کے تحت پر تکلف عشائیہ دیا گیا

Comments

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *