کورونا وائرس سے بچنے کے لیے ماسک کے ساتھ”ڈائپر“بھی لازمی پہنیں

بیجنگ (تازہ ترین ۔ 11 دسمبر2020ء) سمجھ نہیں لگتی کہ کورونا کہاں سے اور کیسے پھیلتا ہے۔ ڈبلیو ایچ او نے بھی اتنی بار ہدایات جاری کیں اور ماہرین صحت بھی زور لگائے بیٹھے ہیں۔تاہم کورونا ابھی تک تو قابو میں نہیں آرہا۔ بہرحال کچھ بھی ہو ماسک لگانااور ہاتھوں کو بار بار دھونا اور سوشل ڈسٹنسنگ کو سب کے لیے لازمی قرار دیا گیا ہے کیونکہ کورونا سے بچنا ہے تو احتیاط لازم ہے ۔

آئے روز مختلف ممالک میں مختلف ادارے کورونا وائرس سے بچنے کے لیے مختلف اور دلچسپ ہدایات جاری کرتے رہتے ہیں۔گزشتہ روز چین کی ایک ہوائی کمپنی نے اپنے اسٹاف کو دلچسپ قسم کی ہدایات دی ہیں۔اس کمپنی نے جہاز کے سبھی کریو ممبرز سے کہا ہے کہ ماسک کے ساتھ ڈائپرز پہننا بھی ضروری ہے کیونکہ جہاز میں موجود واش روم بھی کورونا وائرس پھیلانے کا باعث بن سکتا ہے۔

کریو ممبرز کو ڈسپوزایبل نیپی،ماسک،گلوز اور ڈائپر پہننا لازمی قرار دے دیا گیا ہے۔چین کے ماہرین صحت کا خیال ہے کہ پبلک مقامات پر موجود واش رومز بھی کورونا وائرس پھیلانے کا باعث بن رہے ہیں۔چین کی سول ایوی ایشن اتھارٹی نے سبھی کریو ممبران کو مختلف ممالک کی فلائٹس کے دوران ماسوائے ایمرجنسی کے جہاز کا واش روم استعمال کرنے سے سختی سے منع کردیا ہوا ہے۔

ایک ملک سے دوسرے ملک تک راستے میں کریو ممبر نے واش روم استعمال نہیں کرنااور ماسک سمیت ڈائپرز تک سب کچھ پہن کر رکھنا ہے اور مقررہ جگہ پر پہنچنے کے بعد ڈسپوز کرنا ہے۔چینی انتظامیہ کے مطابق کریو ممبران کو اس نئے حکنامہ پر اگلے سال مارچ تک عمل درآمد کرنا بہت ضروری ہے۔کیونکہ وہ کورونا وائرس کو پھیلنے سے ہر قیمت پر روکنا چاہتے ہیں۔چین نے یہ سختی اس لیے نافذ کی ہے کیونکہ گزشتہ دنوں ایک خاتون کو کورونا وائرس ہوا تو تحقیق کے بعد پتا چلا کہ اس نے جہاز کا واش روم استعمال کیا تھااور واش روم استعمال کرنے کی وجہ سے اسے کورونا وبا نے لپیٹ میں لے لیا۔لہٰذا اس طریقے سے پھیلنے والے کورونا وائرس سے نبٹنے کے لیے چینی انتظامیہ نے نئے اصول متعارف کرا دیے ہیں۔

اپنا تبصرہ لکھیں