چترال میں رہنے والے قدیم تہذیب کے حامل کیلاش برادری کا موسم بہار کا تہوار چیلم جوشٹ یا جوشی کرونا وائرس کے باعث سادگی کے ساتھ 5 روز تک جاری رہنے کے بعد اتوار کو بمبوریت میں اختتام پذیرہوگیا۔
انتہائی دھوم دھام سے منائے جانے والےاس تہوار کو اس سال سادگی سے منانے کی حکومت نے اجازت دی تھی۔ اتوار کے روز بمبوریت کے مقام پر اختتامی تقریب میں کیلاش کے مرد و خواتین نے ڈھول کی تھاپ پر رقص کیا اور مخصوص گیت گائے۔ کالاش فیسٹول چلم جوشٹ کالاش قبیلے کا معروف تہوار ہےاور یہ سردیوں کے طویل اور تکلیف دہ حالات کے گزر جانے کے بعد اور مال مویشیوں کے موسم گرما کی چراگاہوں کی طرف لے جانے کی خوشی میں منایا جاتا ہے۔
اس سال وادی میں کسی مقامی یا غیر مقامی اور بیرونی سیاحوں کی اجازت نہیں تھی۔ تہوار کے دوران پولیس اورچترال لیویز ایون گاؤں کے قریب نا کے لگا کرغیر مقامی افراد کو واپس بھیجتے رہے۔ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کےمعاون خصوصی برائےاقلیتی امور وزیر زادہ اور ریجنل پولیس آفسر ملاکنڈ عبدالغفور آفریدی نے بمبوریت کے مقام پر تقریب میں شرکت کی۔ اس بار کسی بھی سیاح کو وادی میں داخلے کی اجازت نہ ملنے پر جہاں سیاح مایوس ہوئے وہیں سیاحت سے وابستہ افراد کا کاروبار بھی بری طرح متاثر ہوا.