کراچی: سال 2020میں کورونا کی عالمی وباء کے دوران پاکستانی صارفین کے انٹرنیٹ کے استعمال کے رجحانات میں نمایاں تبدیلی واقع ہوئی۔
گوگل کی جاری کردہ سالانہ رپورٹ ’ایئر ان سرچ 2020‘ کے نتائج سے ظاہر ہوتا ہے کہ کرونا کی وباء کے دوران سماجی فاصلوں، لاک ڈاؤن اور گھروں سے کام کرنے کے ساتھ سماجی اور نفسیاتی رویوں میں بھی تبدیلی واقع ہوئی۔ سال 2020کے دوران گوگل پر ’صنفی مساوات‘ کے لیے کی جانے والی تلاش میں 40 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ کورونا کی وباء سے ذہنی صحت پر پڑنے والے اثرات کی وجہ سے ذہنی صحت سے تعلق رکھنے والی معلومات کی تلاش میں 100 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستانیوں نے لاک ڈاؤن میں کیا سرچ کیا؟ گوگل نے تفصیلات جاری کردیں
لاک ڈاؤن کے دوران ذاتی عادتوں سے پریشان پاکستانیوں نے ماحول کے اثرات کا از سر نو جائزہ لیااور ری سائیکلنگ سے متعلق مواد کی تلاش 128 فیصد اضافہ بڑھ گئی۔ کورونا کی مشکلات کی وجہ سے فلاحی اور خیراتی سرگرمیوں سے متعلق صارفین کی تلاش 122 فیصد بڑھ گئی۔ لاک ڈاؤن اور تعلیمی ادارے بند ہونے کی وجہ سے بچوں کو گھر پر تعلیم دینے سے متعلق صارفین کی تلاش میں 250 فیصد اضافہ ہوا۔ 2020ء میں پاکستان میں ’اردو زبان میں ڈب کی گئی‘ تلاش میں 328 فیصد اضافہ ہوا۔صارفین نے تفریح کے لیے گیمز کا سہارا لیا جس سے ’گیمنگ چیئر‘کے تلاش میں 90 فیصد اضافہ ہوا۔
سماجی فاصلہ زندگی کا نیا طریقہ بن گیا تھا، چنانچہ ’پالتو جانور‘ کی تلاش میں 700 فیصد اضافہ ہوا۔ متعدد افراد نے خود کو گھر پر زیادہ سے زیادہ وقت گزارنے کے قابل بنانے کے طریقے بھی تلاش کیے اور’ایزی ڈیزرٹ‘ بنانے کی ترکیبوں کی تلاش میں 140 فیصد اضافہ ہوا۔ کورونا کی وجہ سے پیدا ہونے والی معاشی بے یقینی نے صارفین کو اپنی بچت اچھی جگہ انویسٹ کرنے پر سوچنے پر مجبور کردیا جس کے نتیجے میں ’اسٹاک انویسٹنگ‘ کی تلاش میں 223 فیصد اضافہ ہوا۔ علاوہ ازیں، فعال مینجمنٹ میں بھی اضافہ ہوا جس میں ’بیماری سے بچاؤ‘ کے طریقوں کی تلاش میں 109 فیصد اضافہ ہوا۔