پاکستان میں زیادہ فروخت ہونیوالی 5 گاڑیاں

پاکستان آٹو ڈیولپمنٹ پالیسی 21-2016ء جلد ہی ختم ہونے کو ہے۔ جاپانی کار سازوں کا سال 2020ء میں پاکستان آٹو انڈسٹری میں سب سے بڑا مارکیٹ شیئر تھا۔ پاکستان میں سب سے زیادہ فروخت ہونیوالی پانچ گاڑیوں میں سوزوکی، ٹویوٹا اور ہونڈا شامل ہیں۔

نمبر 5
پاکستان میں سب سے زیادہ فروخت ہونیوالی 5 گاڑیوں میں پانچویں نمبر پر ہونڈا کمپنی کی دو گاڑیاں سوک اور سٹی سیڈان کار شامل ہیں، کمپنی ان دونوں گاڑیوں کے اعداد و شمار ایک ساتھ جاری کرتی ہے۔ جے ایس گلوبل کے سینئر تحقیقی تجزیہ کار احمد لاکھانی کے مطابق ہونڈٓا نے 2020ء میں 21 ہزار 910 سیڈان فروخت کیں۔ سوک اور سٹی دونوں کے اعداد و شمار ایک جیسے ہیں۔ اس کا مطلب ہے کہ دونوں کاروں کے تقریبا گیارہ 11 ہزار یونٹ فروخت ہوچکے ہیں۔ تجزیہ کار کا کہنا ہے کہ ممکن ہے کہ ’کیا‘ نے اپنی کراس اوور ایس یو وی اسپورٹیج بھی اتنی ہی تعداد میں فروخت کی ہوں، تاہم اپنی کار کی فروخت کے اعداد و شمار کا اندراج پاکستان آٹوموٹو مینوفیکچررز ایسوسی ایشن میں نہیں کراتی۔

نمبر 4
سوزوکی کی ایک ہزار سی سی ہیچ بیک کلٹس چوتھے نمبر پر ہے۔ اس میں 2020ء میں 13 ہزار 215 یونٹ فروخت ہوئے۔ اس حوالے سے احمد لاکھانی کا کہنا ہے کہ کلٹس کی فروخت ملک کی سستی ترین سیڈان چانگان ایلسوین کی وجہ سے دباؤ میں آسکتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سوزوکی گاڑیوں کی قیمت میں ریکارڈ اضافہ

نمبر 3
سب سے زیادہ فروخت ہونیوالی گاڑیوں کی فہرست میں تیسرے نمبر پر ٹویوٹا یارس ہے جو 1300 سی سی اور 1500 سی سی انجن کے ساتھ دستیاب ہے، گزشتہ سال اس کے 14 ہزار 172 یونٹ فروخت ہوئے۔ اس حقیقت کے باوجود کہ سیڈان مارچ مارچ میں لانچ کی گئی تھی جب ملک لاک ڈاؤن میں تھا، یارس نے کرولا جی ایل آئی 1.3 اور ایک ایل آئی کی جگہ لی۔

نمبر 2
ٹویوٹا کرولا نے سال 2020ء کے دوران 18 لاکھ 825 یونٹ فروخت کئے۔ ایسا لگتا ہے کہ شاید کرولا نے یہ مقام آخری بار حاصل کیا ہے، کیونکہ اس کے 1.3 جی ایل آئی اور ایکس ایل آئی کی جگہ یارس نے لے لی ہے۔ کرولا کو نیا نام کرولا ایکس دیا گیا ہے، جس میں 1800 سی سی انجن ہوں گے۔

نمبر 1
سوزوکی کی 660 سی سی آلٹو 2020ء میں زیادہ فروخت ہونیوالی نمبر ون کار ہے، گزشتہ سال اس کی فروخت 23 ہزار 479 یونٹ رہی۔

بی ایم اے کیپیٹل میں تحقیقاتی تجزیہ کار طہٰ مدنی کا کہنا ہے کہ جب کسی بینکر کو پہلی بار ترقی کے بعد کار کا حق ملتا ہے، تو بینک انہیں آلٹو دیتا ہے کیونکہ یہ ملک میں تکنیکی طور پر سب سے سستی کار ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پرنس پرل یا یونائیٹڈ براوو جیسے دوسرے لوگ بھی ہیں جو کم قیمت والی کاریں فروخت کررہے ہیں لیکن وہ اپنے اعداد و شمار جاری نہیں کرتے اور مجھے لگتا ہے کہ وہ آلٹو کا 5 فیصد بھی فروخت نہیں کرپاتے۔

سوزوکی کاریں ری سیل، سستے اور آسانی سے دستیاب اسپیئر پارٹس کیلئے مشہور ہیں۔ یہ کمپنی پاکستان میں قائم برانڈز میں سب سے کم قیمت والی کاریں پیش کرنے کیلئے جانی جاتی ہے۔ سوزوکی نے 2019ء میں اپنی سب سے زیادہ فروخت ہونیوالی 800 سی سی مہران کی پیداوار بند کردی تھی، تاہم اس کی جگہ کمپنی نے 660 سی سی انجن کے ساتھ آلٹو دوبارہ پیش کی تھی۔

کار ریپیئرنگ فرم ایس کے ایم ایس چلانے والے شکیب خان کا کہنا ہے کہ درحقیقت مہران آلٹو کی سیکنڈ جنریشن تھی جو 1989ء میں پاکستان میں متعارف کرائی گئی تھی، پاکستان واحد ملک ہوسکتا ہے جہاں ایک ہی وقت میں ایک ہی ماڈل کی مختلف جنریشن فروخت کی جاتی ہیں۔ پاک سوزوکی نے پانچویں جنریشن 1000 سی سی آلٹو 2000ء میں شروع کی جبکہ ساتھ ساتھ 800 سی سی مہران (سیکنڈ جنریشن کی آلٹو) بھی ساتھ ہی ساتھ فروخت کی۔ 1000 سی سی آلٹو کو 2012ء میں بند کردیا گیا تھا۔

آٹو صنعت کیلئے سال 2020ء کیسا رہا؟
پاکستان کی آٹو انڈسٹری کرونا وائرس کی وباء کے دوران اپنی فروخت برقرار رکھنے کیلئے جدوجہد کرتی رہی، سال کے دوسرے نصف حصے میں فروخت میں اضافے کے باوجود ملک میں بکنے والی کاروں کی تعداد 11 سال کی کم ترین سطح پر آگئی۔ پاکستان آٹو موٹو مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کے اعداد و شمار کے مطابق سال 2020ء میں ایک لاکھ 24 ہزار کاریں فروخت ہوئیں، جو پچھلے سال کے مقابلے میں 34 فیصد کم تھی۔

آخری مرتبہ آٹو سیکٹر میں کم ترین فروخت 2009ء میں ریکارڈ کی گئیں، اس دوران فروخت ہونیوالی کاروں کی تعداد ایک لاکھ 7 ہزار 800 ریکارڈ رہی تھی۔ سب سے زیادہ کاروں کی فروخت 2018ء کے دوران ریکارڈ کی گئی جب پورے پاکستان میں 2 لاکھ 55 ہزار گاڑیاں فروخت ہوئیں

اپنا تبصرہ لکھیں