فیصل آباد میں نوجوان موٹر وے پر ٹک ٹاک ویڈیو بنانے میں مصروف تھا کہ اچانک ایک تیز رفتار گاڑی آکر اس سے ٹکراگئی، جس کے نتیجے میں نوجوان فوری دم توڑ گیا
فیصل آباد (اخبارتازہ ترین ۔ 31 جنوری2021ء) صوبہ پنجاب کے شہر فیصل آباد میں ٹک ٹاک ویڈیوز بنانے کے جنون نے ایک اور نوجوان کی جان لے لی۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق فیصل آباد کے علاقے دیال گڑھ میں رشتے داروں کے پاس مہمان آیا ہوا نوجوان موٹر وے پر ٹک ٹاک ویڈیو بنانے میں مصروف تھا کہ اچانک ایک تیز رفتار گاڑی آکر اس سے ٹکراگئی ، جس کے نتیجے میں نوجوان شدید زخمی ہوگیا اور زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے موقع پر ہی جاں بحق ہوگیا۔
چند روز پہلے ہی ایک طالب علم ٹک ٹاک بناتے ہوئے زندگی کی بازی ہار گیا تھا ، سائنس کالج سمن آباد میں زیر تعلیم طالب علم ٹرین کی زد میں آکر جاں بحق ہو گیا ،تفصیلات کے مطابق ٹک ٹاک کا جنون ایک اور جان لے گیا،ٹک ٹاک کی وجہ سے ڈجکوٹ میں صارم نامی نوجوان کی جان لے لی ،19 سالہ صائم ساینس کالج سمن آباد میں زیر تعلیم اور ٹک ٹاک پر ویڈیوز بنانے کا بھی شوقین تھا ، نوجوان ویڈیو بناتے ہوئے ٹرین تلے آ کر جاں بحق ہو گیا،اطلاع ملتے ہی پولیس اور رسیکیو ورکرز موقع پر پہنچ گئے اور لاش کو قانونی کارروائی کے لیے جنرل اسپتال سمن آباد منتقل کر دیا جب کہ والدین 19 سالہ صارم کی اچانک موت پر غم سے نڈھال ہو گئے۔
یہ بھی پڑھیں: ٹک ٹاک کے جنون نے ایک اور نوجوان کی جان لے لی
ٹک ٹاک اس سے قبل پاکستان سمیت مختلف ممالک میں کئی لوگوں کی موت کا سبب بن چکا ہے ، پاکستان میں آئے روز ٹک ٹاک کی وجہ سے پیش آنے والے حادثات رپورٹ ہوتے رہتے ہیں جن میں نوجوان منفرد ویڈیو بنانے کے چکر میں اپنی جان سے ہی ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں ، پاکستان میں ٹک ٹاک کے شوقین افراد کی تعداد لاکھوں میں ہے جو اپنی ویڈیو بنا کر ٹک ٹاک پر اپ لوڈ کرتے ہیں، اس دوران ہزاروں نوجوان خطرناک انداز میں ویڈیو بنا کر ایپ پر ڈاؤن لوڈ کرتے ہیں جس کے باعث گزشتہ ایک سال کے دوران درجنوں نوجوان اپنی زندگی کی بازی ہار چکے ہیں۔
ٹک ٹاک کی وجہ سے اس سے پہلے بھی کئی واقعات سننے میں آ چکے ہیں ، گذشتہ برس کراچی کے علاقہ گلستان جوہر میں بھی ایک ایسا ہی واقعہ پیش آیا تھا جہاں سیکیورٹی گارڈ سر پر پستول رکھ کر ٹک ٹاک ویڈیوبنارہا تھا کہ اچانک گولی چل گئی، جس کے نتیجے میں وہ موقع پر ہی جاں بحق ہوگیا ، قبل ازیں خیر پور میں ٹک ٹاک ویڈیو بنانے سے روکنے پر نوجوان لڑکی نے اپنے ہی گھر کو آگ لگا دی تھی ، لڑکی نے والدین کی جانب سے روکے جانے کے بعد لڑکی نے یہ قدم اٹھایا ۔ لڑکی کے والد عزیز احمد خلجی نے اپنی ہی بیٹی کیخلاف ایف آئی آر درج کروائی، ایف آئی آر میں عزیز احمد نے مؤقف اپنایا کہ اس کی بیٹی نے اس کے گھر کو آگ لگا دی ہے، بیٹی کو ٹک ٹاک ویڈیوز بنانے سے روکا، جس پر اس نے غصے میں آ کر گھر کو آگ لگا دی ، پولیس نے ایف آئی آر درج کرنے کے بعد لڑکی کو حراست میں لے کر خواتین پولیس اسٹیشن منتقل کردیا تھا۔