کراچی: چھوٹے تاجروں نے گرمی کی بڑھتی ہوٸی شدت کی وجہ سے دن میں محدود خریداری سرگرمیاں بڑھانے کےلیے کاروباری اوقات میں 12 بجے شب تک توسیع کا مطالبہ کردیا ہے۔
ٹیکسٹاٸل پلازہ کی تھوک کپڑا مارکیٹ کے صدر رانا محمد اکرم نے بتایا کہ محدود کاروباری اوقات اور شہر کا درجہ حرارت بڑھنے سے نہ صرف تاجروں کی فروخت 30 تا 40 فیصد تک محدود ہوگٸی ہے بلکہ گھٹتے ہوٸے کاروباری حجم کی وجہ سے یومیہ اجرت پر کام والے ورکرز کی بڑی تعداد روزگار سے بھی محروم ہوگٸی ہے، حکومت کی جانب سے رات بارہ بجے تک کاروبار کرنے کی اجازت کی صورت میں تاجربرادری کورونا ایس او پیز کی پاسداریکی یقین دہانی کراتی ہے۔
اکرم رانا نے بتایا کہ پہلے ہی کاروباری اوقات کار میں کمی ہے گرمی کی وجہ سے شہری دوپہر کے بعد مارکیٹوں کا رخ کرتے ہیں اور شام 6 بجے بازار بند کردیئے جاتے ہیں، مشکل سے 3 یا 4 گھنٹے کاروبار ہوتا ہے، رمضان المبارک میں گارمنٹس سمیت دیگر پراڈکٹ کا سال میں صرف ایک ماہ ہی سیزن ہوتا ہے، شہری کپڑے و دیگر اشیاء خریدتے ہیں تاہم کاروباری اوقات کار محدود ہونے اور ہفتے میں 2 سے 3دن مارکیٹس بند ہونے سے کاروبار کو بے حد نقصان ہورہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ لاک ڈاؤن کے اثرات سے تاجر برادری تا حال سنبھل نہیں پائی، پہلے بھی لاک ڈاؤن اور بارش کی تباہ کاری سے اربوں کا نقصان ہوا ہے اور اب کاروباری اوقات کار میں کبھی مارکیٹوں کو سیل کرنے سے تاجروں میں شدید خوف و ہراس پایا جاتا ہے۔ انہوں نے وفاقی اور صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ مارکیٹوں کے اوقات کار رات 12 بجے تک کی جائے اور کورونا ایس او پیز پر عمل درآمد کیلئے بازاروں میں فوج کی خدمات لی جائیں اور بازاروں کو سیل کرنے کا سلسلہ بند کیا جائے