وزارت داخلہ نے قومی اسمبلی کو بتایا ہے کہ انسانی سمگلنگ کے سب سے زیادہ کیس گجرات، منڈی بہاؤالدین اور وزیر آباد سے رپورٹ ہوتے ہیں۔
پاکستانی وزارت داخلہ نے قومی اسمبلی میں جواب جمع کراتے ہوئے کہا کہ نوجوان بیرون ملک جانے کے لیے زیادہ تنخواہوں کے لالچ میں اسمگلروں کے چنگل میں پھنس جاتے ہیں۔ گجرات، وزیر آباد اور منڈی بہاؤالدین میں نوجوان سمگلروں پر انحصار کرتے ہیں۔
لیبیا میں ایک اور کشتی حادثہ، زیادہ تر کا تعلق منڈی بہاؤالدین سے ہے
وزارت داخلہ نے کہا کہ زیادہ تر لوگ قانونی طور پر بیرون ملک سفر کے اخراجات برداشت نہیں کر سکتے۔ ان پڑھ لوگ انسانی سمگلروں کے جھوٹے وعدوں کا آسان ہدف ہیں۔ قومی اسمبلی میں تحریری جواب میں وزارت داخلہ نے کہا کہ ایف آئی اے انسانی سمگلروں کی بیخ کنی کے لیے ٹھوس اقدامات کر رہی ہے۔
یونانی کشتی حادثے کے 17 مجرم قرار، ریڈ بک کے 6 انتہائی مطلوب سمگلر شامل ہیں۔ انسانی سمگلروں کی 661 ملین روپے مالیت کی جائیدادیں پکڑی گئی ہیں۔ انسانی سمگلروں سے 10 کروڑ روپے بھی برآمد کر لیے گئے ہیں۔ انسانی سمگلروں کے 73 ملین روپے کے اکاؤنٹس منجمد کر دیے گئے۔
این سی بی انٹرپول ایف آئی اے ہیڈ کوارٹر نے 26 ریڈ نوٹس جاری کیے ہیں.جواب میں کہا گیا کہ انسانی سمگلنگ کی روک تھام کے لیے قوانین میں ترامیم کی تجویز دی گئی ہے۔ ایف آئی اے انسانی سمگلنگ کے حوالے سے آگاہی مہم چلا رہی ہے۔
Leave a Reply