منڈی بہاؤالدین میں انسانی اسمگلروں کے خلاف گھیرا تنگ

Process of eviction of foreigners residing illegally in mandi bahaud

منڈی بہاءالدین ( ایم.بی.ڈین نیوز 20 دسمبر 2024) ڈپٹی کمشنر ڈاکٹر فیصل سلیم اور ڈی پی او وسیم ریاض خان کی زیر صدارت ڈسٹرکٹ اینٹی ہیومن ٹریفکنگ اور اینٹی بانڈ لیبر کے حوالے سے اہم اجلاس ڈی سی آفس میں منعقد ہوا۔

اجلاس میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل وقار اکبر چیمہ، اسسٹنٹ ڈائریکٹر لیبر ثاقب حیات گوندل، ڈپٹی ڈائریکٹر ایف آئی اے بلال طارق، ڈسٹرکٹ اٹارنی جمشید شاہ، ڈپٹی پبلک پراسیکیوٹر سید شہباز شاہ، فوکل پرسن ضیغم عباس، اسسٹنٹ لیبر آفیسر رانا آصف منیر سمیت دیگر متعلقہ محکموں کے افسران نے شرکت کی۔

گوجرانوالہ، گجرات، سیالکوٹ اور منڈی بہاؤالدین انسانی سمگلنگ کا سب سے زیادہ شکار ہیں

اجلاس میں انسانی سمگلنگ کی روک تھام اور انسانی سمگلنگ کے بڑھتے ہوئے واقعات کے خلاف سخت کاروائی کرنے اور مجرمانہ نیٹ ورکس کو توڑنے کے حوالے سے تفصیلی گفتگو ہوئی۔ ڈپٹی کمشنر ڈاکٹر فیصل سلیم کا کہنا تھا کہ انسانی سمگلنگ سنگین جرم ہے، جس کا تدارک ہر صورت کیا جائے گا اور ایسے غیر قانونی اقدامات میں ملوث افراد کے خلاف سخت کاروائی کی جائے گی۔

ڈپٹی کمشنر نے انسانی سمگلنگ کے خلاف اقدامات کے حوالے سے ایک کمیٹی قائم کرنے کی بھی ہدایت کی۔ انہوں نے اینٹی ہیومن ٹریفکنگ کے حوالے سے آگاہی سیشنز منعقد کرنے اور سوشل میڈیا پر زیادہ سے زیادہ آگاہی فراہم کرنے سمیت مساجد میں اعلانات کروانے کی بھی ہدایت کی تا کہ اس سنگین جرم کی بہتر طریقے سے روک تھام کی جا سکے۔

ڈپٹی کمشنر نے عوام الناس سے اپیل کی کہ وہ ویزہ لگواتے ہوئے ویزہ کنسلٹنٹس کے رجسٹرڈ لائسنس ضرور چیک کریں۔ انہوں نے متعلقہ افسران کو ہدایت کی کہ وہ ویزہ کنسلٹنٹ کے دفاتر میں اینٹی ہیومن ٹریفکنگ کے حوالے سے آفیسرز کے فون نمبر نمایاں جگہوں پر آویزاں کروائیں۔

ڈی پی او وسیم ریاض خان کا کہنا تھا کہ اینٹی ہیومن ٹریفکنگ اور بانڈ لیبر قانون کی سنگین خلاف ورزی ہے، جس کے خاتمے کے لیے عوامی تعاون انتہائی ضروری ہے۔ انہوں نے شہریوں پر زور دیا کہ ہیومن ٹریفکنگ اور بانڈ لیبر کے حوالے سے کسی بھی مشکوک سرگرمی کی اطلاع فوری طور پر پولیس کو دیں تا کہ بر وقت کاروائی کی جا سکے۔

اجلاس میں اس عزم کا بھی اظہار کیا گیا کہ انسانی سمگلنگ کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی اپنائی جائے گی اور ملوث عناصر کو سخت سزائیں دلوائی جائیں گی۔

Comments

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *