پنجاب: منڈی بہاوالدین میں DPO کی 2 ہفتوں کی تعیناتی کے دوران 2 خواتین سمیت 7 افراد قتل، 12 افراد شدید زخمی،
منڈی بہاوالدین ( ظہیر سیال) ضلع میں قتل و اقدامِ قتل کے واقعات تھمنے کا نام نہیں لے رہے۔ نومبر کے پہلے دو ہفتوں میں دو خواتین سمیت سات افراد کو موت کے گھاٹ اتار دیا گیا، جبکہ دس افراد شدید زخمی ہوئے،
ایس ایس پی وسیم ریاض خان نے ڈی پی او منڈی بہاؤالدین کے عہدے کا چارج سنبھال لیا
قتل کی لرزہ خیز وارداتیں ضلع کے مختلف تھانوں کی حدود میں پیش آئیں، صدر سرکل میں 4 افراد کو گولیاں مار کر قتل کیا گیا،جبکہ پولیس سرکل ملکوال میں 2 خواتین سمیت 3 افراد کو موت کے گھاٹ اتار دیا گیا.
ضلع میں حالیہ تعینات ہونے والے ایس ایس پی وسیم ریاض خان کے دوران بھی جرائم کی روک تھام ممکن نہ ہو سکی. قتل و اقدامِ قتل کی وارداتوں میں ملوث ملزمان کو گرفتار کرنے میں پولیس مکمل طور ناکام رہیں.
قتل ہونے والوں میں22 سالہ علیزہ، 30 سالہ نامعلوم خاتون، 35سالہ امجد، 40 سالہ فیصل، 45 سالہ مختار، 25 سالہ غوث، اور 35 سالہ محمود شامل ہیں.جبکہ زخمیوں میں راشد، مہدی، احسان، رسول، قیصر، منیر، بلال، ثمر، سنبل اور ایک نامعلوم لڑکی شامل ہیں.
قتل و اقدامِ قتل کے متعدد واقعات مختلف علاقوں میں مختلف وجوہات کی بنا پر پیش آئیں. ان واقعات پر مختلف تھانوں میں قتل (302) اور اقدامِ قتل (324) کے تحت مقدمات درج کیے گئے ہیں۔ قتل کے مقدمات میں 26 ملزمان (11 نامزد اور 15 نامعلوم) شامل کیے گئے، جبکہ اقدامِ قتل میں 60 ملزمان (24 نامزد اور 36 نامعلوم) شامل ہیں۔
قتل اور اقدام قتل کی بڑھتی وارداتوں پر منڈی بہاوالدین پولیس کے ترجمان نے موقف دینے سے انکار کر دیا، جبکہ ڈی پی او منڈی بہاوالدین نے بھی کسی تبصرے سے گریزاں رہے.
منڈی بہاوالدین کے شہری ضلع میں بڑھتے جرائم اور پولیس کی ناقص کارکردگی پر شدید تشویش کا شکار ہیں۔ عوام نے ارباب اختیار سے سے فوری اقدامات کی اپیل کی ہے تاکہ ضلع میں امن و امان قائم ہو سکے. اگر یہ ہی حالات ضلع کے رہے تو شہری ، علاقہ مکینوں کی زندگیوں کا تحفظ مشکل ہوتا جائے گا.