ملکوال(سٹی رپورٹر)پٹرولنگ پولیس اہلکار نے خانہ بدوش خاندان کی کمسن بچی کو طبی امداد دے کر جان بچا لی۔ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل. خوراک کا ٹکرا سانس کی نالی میں جانے سے بچی کی سانس بند ہوگئی۔ اہلکار نے بڑی مہارت سے بچی کی سانس کی نالی کو کلئیر کیا.
نواحی گاؤں ٹھٹھی شاہ محمد میں ایک شادی کی تقریب کے دوران قریبی جھگیوں سے خانہ بدوش خاندان بچوں کے ہمراہ کھانا لینے کیلئے وہاں موجود تھا ، اس دوران کمسن بچی کے گلے میں گوشت کا ٹکڑا پھنس گیا جس سے وہ تڑپنے لگی، وہاں سے گزرنے والے پٹرولنگ پولیس اہلکار قمر جاوید نے فوری طور پر بچی کے گلے سے گوشت کا ٹکڑا نکال دیا ۔
پاکستان میں ہر سال سینکڑوں افراد خصوصا بچے کچھ کھاتے ہوئے سانس کی نالی بند ہونے سے فوت ہو جاتے ہیں۔ اس کو چوکنگ کہا جاتا ہے۔ اگر ایک دو منٹ میں سانس بحال نا ہو تو موت واقع ہو سکتی ہے۔ سانس کو بحال کرنے کے لیے ڈاکٹر کا ہونا ضروری نہی ہے۔
تھوڑا علم چاہیے ہوتا ہے کہ بچوں کی چوکنگ کیسے دور کرنی ہے اور بڑوں کی کیسے۔ محلے، گاوں کی سطح پر اس کی ٹریننگ کا اہتمام کیا جا سکتا ہے۔ ایک معمولی سی ٹریننگ چاہیے ہوتی ہے۔ اس سے کسی کی جان بچ سکتی ہے۔