بلوچستان کے علاقے بارکھان کی تحصیل رکھنی میں نامعلوم مسلح افراد نے 7 مسافروں کو شناختی کارڈ دیکھ بس سے اتار کر قتل کردیا۔
واقعہ رکھنی کو ڈیرہ غازی خان سے ملانے والی شاہراہ پر پیش آیا جہاں 10 سے 12 دہشت گردوں نے کوئٹہ سے فیصل آباد جانے والی مسافر بس کو روکا اور شناخت کرنے پر 7 مسافروں کو فائرنگ کرکے ہلاک کردیا اور فرار ہوگئے۔ جاں بحق افراد کا تعلق پنجاب کے مختلف شہروں سے تھا۔
بلوچستان: نوشکی میں ایرانی زائرین کی بس پر فائرنگ، 9 افراد شہید
بارکھان میں شہید ہونے والوں کی میتیں اسپتال لائی گئیں۔ قانونی کارروائی کے بعد لاشیں پنجاب روانہ کر دی گئی ہیں۔ دہشت گردی میں جاں بحق ہونے والوں میں
عدنان مصطفی ولد غلام مصطفیٰ قوم رحمانی سکنہ بورے والا، ڈی ایس پی (ر) عاشق حسین ولد غلام سرور، محمد عاشق ولد داؤد علی سکنہ شیخوپورہ، شوکت علی ولد سردار علی سکنہ فیصل آباد، عاصم علی ولد محمود علی سکنہ منڈی بہاءالدین، محمد اجمل ولد اللہ وسایا سکنہ لودھراں، محمد اسحاق ولد محمد حیات سکنہ ملتان شامل ہیں۔
وزیراعظم محمد شہبازشریف نے بلوچستان کے شہر بارکھان میں دہشت گردوں کے ہاتھوں بس مسافروں کے قتل پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ وزیراعظم نے مرحوم کے لیے مغفرت اور سوگوار خاندانوں کے لیے صبر و استقامت کی دعا کی۔
مجرموں کو جلد از جلد انصاف کے کٹہرے میں لانے کی وزیراعظم کی ہدایت۔ شہباز شریف کا کہنا ہے کہ نہتے اور معصوم شہریوں کے جان و مال کو نقصان پہنچانے والوں کو بھاری قیمت چکانی پڑے گی۔ معصوم شہریوں کی قربانیوں کو کبھی رائیگاں نہیں جانے دیا جائے گا۔ حکومت اور سیکیورٹی فورسز ملک سے دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لیے سرگرم عمل ہیں۔
وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے بھی افسوس کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گرد معصوم اور بے دفاع لوگوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ امن کے دشمنوں کا بزدلانہ حملہ ناقابل برداشت ہے اور اس کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔
Leave a Reply