صحت مند معاشرے کا قیام خاندانی منصوبہ بندی اور وسائل کی منصفانہ تقسیم پر عملدرآمد سے ہی ممکن ہے، طارق بسرا

منڈی بہاﺅالدین( ایم.بی.ڈین نیوز 24 فروری2021)ڈپٹی کمشنر طارق علی بسرا نے کہا ہے کہ صحت مند معاشرے کا قیام خاندانی منصوبہ بندی اور وسائل کی منصفانہ تقسیم پر عملدرآمد سے ہی ممکن ہے،انہوں نے بتایا بلاشبہ محکمہ بہبود آبادی کا بنیادی کام ہی عوام الناس کو مختلف طریقوں سے آمادہ کر کے خاندانی منصوبہ بندی پر عملدرآمد کروانا ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈی سی آفس میں محکمہ بہبود آبادی کی کارکردگی کے حوالے سے ڈسٹرکٹ کوآرڈینیشن کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا ۔اجلاس میں ڈسٹرکٹ پاپولیشن ویلفیئر آفیسر ابوالحسن مدنی، ڈپٹی ڈائریکٹر سوشل ویلفیئر عاطف علی وڑائچ، اسسٹنٹ ڈائریکٹر لیبر ثاقب حیات گوندل، ڈپٹی ڈائریکٹر پاپولیشن ویلفیئر آفیسر عتیق الرحمان، مذہبی علمائے کرام اور دیگر نے شرکت کی۔

ڈسٹرکٹ پاپولیشن ویلفیئر آفیسر ابوالحسن مدنی نے اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ ضلع منڈی بہاﺅالدین میں محکمہ کی سربراہی میں 51فلاحی مراکز اور 2فیملی ہیلتھ کلینکس عوام الناس کو خاندانی منصوبہ بندی کے لحاظ سے معیاری طبی سہولیات مہیا کر رہے ہیں۔ علاوہ ازیں دور دراز علاقوں میں محکمہ صحت کی معاونت سے محکمہ بہود آبادی کے 2فری فیملی ہیلتھ موبائل یونٹ قائم کر کے لوگوں کو صحت کی خاندانی منصوبہ بندی کی سہولیات مہیا کر رہے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ محکمہ صحت اور محکمہ تعلیم اور دیگر تمام لائن ڈیپارٹمنٹ بھی محکمہ بہبود آبادی کے داتھ مل کر عوام الناس کو ضروری آگاہی جیسی سہولیات فراہم کر رہے ہیں ۔ انہوں نے اجلاس کو بتایا کہ سکولوں، کالجوں اور یونیورسٹیوں میں بلوغت، ذاتی صفائی اور متوازن غذا کے حوالے سے ضروری معلوماتی سیشنز منعقد کئے جاتے ہیں ۔اس حوالے سے لیکچرز اور ٹیچرز کو خصوصی تربیت فراہم کی جاتی ہے تا کہ وہ طلباءو طالبات کو خاندانی منصوبہ بندی کے حوالے سے معلومات فراہم کر سکیں ۔

جس پر ڈپٹی کمشنر نے ڈی او بہبود آبادی کو محکمے کی مجموعی کارکردگی کو مزید بہتر بنانے کی ہدایت کی تا کہ بہبود آبادی کی سرگرمیوں کے حوالے سے ضلع صوبے بھر میں اولین پوزیشن دوبارہ حاصل کر سکے۔ انہوں نے کہا کہ محکمے کو سرگرمیوں کے حوالے سے جہاں جہاں خامیاں پائی جاتی ہیں ان کو درست کر کے رپورٹ پیش کی جائے اور اعلیٰ حکام سے رابطہ کر کے ادویات کے سٹاک اور دیگر امورز کو بہتر بنایا جائے ۔ وہ اگلے اجلاس میں ان تمام امورز کا دوبارہ جائزہ بھی لیں گے ۔

اپنا تبصرہ لکھیں