جعلی ادویات اور کھاد بیچنے والوں کے خلاف قانون کے مطابق سخت کارروائی عمل میں لائی جائے، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر

منڈی بہاﺅالدین ( ایم.بی.ڈین نیوز 11 مارچ 2021 )ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ریونیو توقیر الیاس چیمہ نے کہا ہے کہ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ریونیو نے کہا کہ زرعی شعبہ ہمارے ملک کیلئے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے۔ کسان کی خوشحالی کا مطلب ملک کی مجموعی ترقی ہے اور کسان کی خوشحالی اور زرعی معیشت کی مضبوطی لازم وملزوم ہیں۔انہوں نے مذید کہا کہ وزیراعظم پاکستان کے زرعی ایمرجنسی پروگرام کے تحت کسانوں اور کاشت کاروں کو سبسڈی پر بیج ، زرعی آلات اورمشینری فراہم کی جارہی ہیں جس کا بنیادی مقصد ملک کے زرعی شعبے کو جدید اور عصری تقاضوں کے مطابق بنانا ہے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈپٹی کمشنر آفس میں ضلعی زرعی ایڈوائزری اور ٹاسک فورس کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا ۔ اجلاس میں ڈپٹی ڈائریکٹر زراعت (توسیع) شیخ محمداقبال، لائیو سٹاک ، اسسٹنٹ ڈائریکٹر واٹر مینجمنٹ، کسان بورڈ کے نمائندوں کے علاوہ دیگر متعلقہ افسران بھی شریک تھے۔

قبل ازیں ڈپٹی ڈائریکٹر زراعت (توسیع) شیخ محمد اقبال نے ملٹی میڈیا کے ذریعے اجلاس کوپریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ ضلع میں کھاد کا وافر زخیرہ موجود ہے اور کھاد کی قلت کے کوئی امکانات نہیں ۔ جس پر ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ محکمہ زراعت اور متعلقہ ادارے زراعت کی ترقی اور زیادہ پیداوار کے حصول کیلئے اپناکام ذمہ داری اور ملی جذبے سے کریں تا کہ حکومت کی جانب سے مہیا کی گئی سہولیات سے عام کسان بخوبی استفادہ حاصل کر سکے اور عوام الناس کو معیاری اجناس میسر آسکیں۔انہوں نے محکمہ زراعت کے افسران کو ہدایت کی کہ کھاد ڈیلروں کو اس بات کا پابند کیا جائے کہ وہ کھادوں کے مقرر کردہ ریٹس دوکانوں پر نمایاں جگہوں پر آویزاں کریں اور کھاد خریدنے کے بعد کسانوں کو خریداری رسید بھی مہیا کریں۔

انہوں نے واضح کیا کہ جعلی ادویات اور کھاد فروخت کرنے والوں کو کسانوں کا استحصال کسی صورت نہیں کرنے دیا جائے گا۔جعلی ادویات اور کھاد بیچنے والوں کے خلاف قانون کے مطابق سخت کارروائی عمل میں لائی جائے۔اجلاس میں موجود کسان بورڈ کے نمائندوں اور کاشت کاروں نے شعبہ زراعت کی ترقی کے لئے حکومت کی طرف سے جاری کےے گئے منصوبوں کی تعریف کی اور ان کو اسی طرح جاری رکھنے کی گزارش کی ۔کاشتکار وں کے نمائندوں نے گندم کی امدادی قیمت میں اضافہ اور فاسفورسی کھادوں کی قیمت میں کمی کےلئے گزارش پیش کی اور لینڈ ریکارڈ سنٹر پر ایک دن پہلے وقت مقرر کرانے کے طرےقہ کار کوختم کر کے پرانا طریقہ کار بحال کیا جائے ۔

انہوں نے کنگ روڈ تا ست سرا روڈ دورویہ سڑک کی تعمیر اور واپڈا کے زرعی کنکشن پرسبسڈی کی بحالی کے مطالبات بھی پیش کئے ۔ جس پر اے ڈی سی آر نے مطالبات پر ہمدردانہ غور کیلئے متعلقہ حکام کو بھجوانے کی یقینی دہانی کروائی اور کہا کہ بہت جلد اراضی سنٹر کے سےٹلائٹ یونٹ چلا ئے جائیں گے جو کہ ریکارڈ اراضی کی سہولیات کسانوں کی دہلیز تک پہنچائیں گے۔

اپنا تبصرہ لکھیں