حکومت نے متحدہ عرب امارات میں قید 4،700 پاکستانیوں کے پاسپورٹ بلاک کر دیئے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق وزارت داخلہ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ متحدہ عرب امارات میں 5 ہزار 292 پاکستانی مختلف جرائم کے الزام میں قید ہیں۔
حکومت نے جرائم میں ملوث پاکستانی شہریوں کے پاسپورٹ بلاک کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے نتیجے میں متحدہ عرب امارات میں منشیات کے جرائم میں ملوث 2،470 پاکستانیوں کے پاسپورٹ بلاک کر دیے گئے ہیں۔ فراڈ، دھوکہ دہی اور جنسی طور پر ہراساں کرنے میں ملوث 100 پاکستانیوں کے پاسپورٹ بھی بلاک کر دیے گئے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ متحدہ عرب امارات میں چوری کے جرائم میں قید 704 پاکستانیوں کے پاسپورٹ بلاک کر دیے گئے ہیں۔ قتل اور ڈکیتی میں ملوث 216 پاکستانیوں کے پاسپورٹ بلاک کر دیے گئے ہیں۔ متحدہ عرب امارات میں غیر قانونی طور پر مقیم 375 پاکستانیوں کے پاسپورٹ بھی بلاک کر دیے گئے ہیں۔
متحدہ عرب امارات کے حکام نے پاکستانی حکومت کو جرائم کی تفصیلات فراہم کیں جس پر وفاقی وزارت داخلہ نے قانون کے تحت کارروائی کی۔ اس کے علاوہ حکومت نے سعودی عرب میں قید 4 ہزار پاکستانیوں کے پاسپورٹ بھی بلاک کر دیے ہیں۔ ان پاکستانی شہریوں کے پاسپورٹ 7 سال کے لیے بلاک کیے جائیں گے۔
سعودی عرب کی حکومت نے ان 4 ہزار پاکستانی شہریوں کو بھیک مانگنے اور دیگر جرائم میں گرفتار کیا تھا۔طگرفتار شہریوں میں سے 60 فیصد سے زائد کا تعلق پنجاب اور خیبرپختونخوا کے صوبوں سے ہے۔ گرفتار افراد کو پاکستان واپسی کے لیے ہنگامی سفری دستاویزات جاری کی جا رہی ہیں۔
سعودی عرب سے گرفتار شہریوں کو ڈی پورٹ کرنے کا آپریشن جلد شروع کیا جائے گا اور ان ملزمان کے پاکستان پہنچنے پر ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔