اسلام آباد (نیوز رپورٹر) امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ 26ویں ترمیم کے بعد عدلیہ اور ججز حکمرانوں کے انگوٹھے تلے آگئے۔ ملک میں غریبوں کو پہلے ہی انصاف نہیں مل رہا تھا۔ لاکھوں کیسز زیر التوا ہیں۔ اب حالات مزید خراب ہوں گے۔
جماعت اسلامی نظام عدل کے قیام کے لیے جدوجہد کر رہی ہے۔ عوامی مسائل کے حل کے لیے احتجاج جاری رکھیں گے۔ حکومت سے کہا گیا ہے کہ بجلی کی قیمتیں کم کریں ورنہ سڑکوں پر آئیں گے۔ کارکن ایک بڑی کال کے لیے تیار رہیں۔ گلی محلے کی سطح پر کمیٹیاں بنائی جائیں۔ جماعت اسلامی کے کارکن غیر مشروط طور پر تحریک کے لیے کام کریں۔ جماعت اسلامی کی جدوجہد دنیاوی نہیں ہے۔ یہ آخرت میں ثواب کے لیے ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے منصورہ میں مرکزی تربیت گاہ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ جماعت اسلامی 25 دسمبر سے کسانوں کے مسائل کے حل کے لیے تحریک شروع کر رہی ہے۔ اس سلسلے میں منڈی بہاؤالدین، چنیوٹ، وہاڑی اور پھر لاہور میں ریلیاں اور مارچ کیے جائیں گے۔
حکومت زمینداروں پر ٹیکس لگائے، چھوٹے کسانوں کو ریلیف دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ 29 دسمبر کو فلسطینی عوام سے اظہار یکجہتی کے لیے اسلام آباد میں ملین مارچ کیا جائے گا۔ امریکا کی جانب سے پاکستانی کمپنیوں پر پابندیوں کی مذمت کرتے ہیں، حکومت ٹھوس اقدامات کرے، جماعت اسلامی دنیاوی معاملات کو مذہب کے تابع کرنا چاہتی ہے۔ اگر انہیں اللہ کی مدد و نصرت اور عوام کی حمایت سے اقتدار ملا تو وہ ایسا نظام قائم کریں گے جس سے پوری انسانیت مستفید ہو گی۔