Government employees use 34 crore units of free electricity annually, document

بجلی کی قیمت میں مزید اضافے کی منظوری دے دی گئی

مہنگائی کی چکی میں پسنے والے عوام پر مہنگائی کا ایک اور بم گرا دیا گیا۔ نیپرا نے سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی صارفین کی جیبوں سے مزید رقم نکالنے کی منظوری دے دی

نیپرا کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کے لیے ایک روپے 75 پیسے فی یونٹ اضافے کی منظوری دے دی گئی ہے اور یہ فیصلہ وفاقی حکومت کو بھجوا دیا گیا ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ یہ سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ ستمبر، اکتوبر اور نومبر کے بلوں میں وصول کی جائے گی اور 2023-24 کے لیے 0.93 روپے فی یونٹ کی تیسری سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ اگست میں ختم ہو جائے گی۔

نیپرا نے کہا کہ سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کے حصے کے طور پر ستمبر کے بلوں میں 0.82 روپے کا اضافہ ہوگا۔ نیپرا نے کہا کہ اتھارٹی نے جولائی کے ماہانہ فیول چارجز ایڈجسٹمنٹ میں 37 پیسے فی یونٹ کمی کی بھی منظوری دی ہے اور درخواست کی سماعت 28 اگست 2024 کو ہوئی تھی اور یہ ریلیف ستمبر کے بلوں میں دیا جائے گا۔

بیان میں کہا گیا کہ اس سے قبل جون کے فیول چارجز کی ایڈجسٹمنٹ 2.56 پیسے اگست کے بلوں میں وصول کی گئی تھی۔ اس طرح ستمبر کے بلوں میں فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کی مد میں 2 روپے 93 پیسے کی کمی ہوگی۔ تاہم، دونوں ایڈجسٹمنٹ کو ملا کر، صارفین کو ستمبر کے بلوں میں 2.11 پیسے فی یونٹ کا ریلیف ملے گا۔

دوسری جانب آئی ایم ایف نے بھی بجلی صارفین کو دی جانے والی سبسڈی ختم کرنے کا مطالبہ کردیا۔ انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) نے نئے قرضہ پروگرام کے لیے مزید تین شرائط عائد کرتے ہوئے پنجاب حکومت سے بجلی کے بلوں میں 14 روپے فی یونٹ ریلیف دینے کے لیے سبسڈی کی فراہمی ختم کرنے کا مطالبہ کر دیا۔ پنجاب حکومت کا 700 ارب روپے کا سولر پینل صارفین کو قسطوں میں فراہم کرنے کا منصوبہ بھی خطرے میں پڑ سکتا ہے۔

ٹریبیون کے مطابق سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ پنجاب حکومت کی جانب سے 2 ماہ کے لیے بجلی کے بلوں میں 14 روپے فی یونٹ سبسڈی دینے کے اعلان کے بعد آئی ایم ایف نے صوبوں پر نئی سخت شرائط عائد کر دی ہیں۔ جس کے تحت کوئی بھی صوبائی حکومت 37 ماہ کے آئی ایم ایف کے 7 ارب ڈالر کے نئے قرضہ پروگرام کے دوران ایسی کوئی سبسڈی نہیں دے گی۔

اپنا تبصرہ لکھیں