DHQ hospital mandi bahauddin

وفاقی حکومت نے سابقہ حکومت کا صحت سہولت پروگرام بند کر دیا

اسلام آباد: 10 لاکھ روپے کی مفت علاج کی سہولت ختم۔ وفاقی حکومت نے تحریک انصاف کی سابقہ حکومت کا صحت سہولت پروگرام روک دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق 10 لاکھ روپے تک صحت کی سہولیات فراہم کرنے والا ہیلتھ پروٹیکشن پروگرام بھی بند کر دیا گیا۔ یہ پروگرام سابق وفاقی وزیر ثانیہ نشتر نے غربت مٹاؤ کے تحت جاری کیا تھا۔

ذرائع کے مطابق وزارت غربت کے خاتمے نے ہیلتھ پروٹیکشن پروگرام کو روکنے کی اجازت جاری کر دی ہے۔ ہیلتھ پروٹیکشن پروگرام کے تحت وفاق سے منسلک ہزاروں مریضوں کو صحت کی سہولیات فراہم کی گئیں تھیں۔ سابق وفاقی وزیر ثانیہ نشتر نے غربت مٹاؤ کے تحت یہ پروگرام جاری کیا۔ وفاق کے زیر انتظام آزاد کشمیر، فاٹا اور اسلام آباد کے شہری مستفید ہوئے تھے۔ پرائم منسٹر ہیلتھ فیسیلیٹیشن پروگرام کے فنڈز بھی گزشتہ کئی ماہ سے روکے ہوئے ہیں۔ وفاقی ہسپتالوں میں نہ تو دوا ہے اور نہ آپریشن کی سہولت۔

بتایا گیا ہے کہ ہیلتھ کارڈ پینل میں ہسپتالوں کی تعداد 208 سے کم کر کے 118 کر دی گئی ہے جن میں 58 پرائیویٹ اور 60 سرکاری ہسپتال شامل ہیں۔ خیبر ٹیچنگ، لیڈی ریڈنگ، ایچ ایم سی، پی آئی سی میں مفت علاج کی سہولت بھی آج سے بحال کردی گئی ہے۔ آج سے ان ہسپتالوں میں ہیلتھ کارڈ ڈیسک بھی چالو کر دیے گئے ہیں۔

معلوم ہوا ہے کہ صحت کارڈ کی بحالی کے لیے صوبائی حکومت کی جانب سے جاری کردہ 5 ارب روپے سٹیٹ لائف انشورنس کمپنی کو 11 مارچ کے دن موصول ہو گئے۔ اسٹیٹ لائف انشورنس کمپنی کے بقایا جات 18 ارب روپے تک پہنچ گئے تھے، جب کہ انشورنس کمپنی کے ذمے اسپتالوں کے بقایا جات 14 ارب روپے تک پہنچ گئے تھے۔

دوسری جانب خیبرپختونخوا حکومت نے ہیلتھ کارڈ سکیم دوبارہ بحال کر دی ہے۔ صوبہ خیبرپختونخوا میں 5 ماہ بعد ہیلتھ کارڈ پر مفت علاج کی سہولت بحال کرتے ہوئے ہسپتالوں کی فہرست جاری کر دی گئی۔ مئی 2023 میں پہلی بار عدم ادائیگی پر مفت علاج بند کیا گیا، جس کے بعد اکتوبر تک 6 بار علاج معطل اور بحال کیا گیا۔

تاہم اب پاکستان تحریک انصاف کی حکومت آنے کے بعد ایک بار پھر مفت علاج شروع ہو گیا ہے اور خیبرپختونخوا میں آج ہیلتھ کارڈ بحال کر دیا گیا ہے۔ صوبائی حکومت نے اس حوالے سے موصول ہونے والی شکایت پر 80 نجی اسپتالوں کو پینل سے نکال دیا ہے اور پینل پر موجود اسپتالوں کی فہرست بھی جاری کردی ہے۔

اپنا تبصرہ لکھیں