غزہ: غزہ میں اسرائیلی فوج کی شدید بمباری کے نتیجے میں 80 فلسطینی شہید ہوگئے۔ محکمہ شہری دفاع کے مطابق صرف شمالی غزہ میں 59 افراد ہلاک ہوئے۔
جبالیہ کے علاقے میں تباہی کے مناظر میں ملبے کے ڈھیر، ٹوٹے ہوئے گھر اور زخمی بچے گھر والوں اور سامان کی تلاش میں ادھر ادھر بھٹکتے نظر آئے۔ ایک عورت نو ماہ کے بچے کی لاش کے پاس روتی ہوئی پوچھ رہی تھی: “اس نے کیا غلط کیا؟”
انڈونیشیا کے ایک ہسپتال کے ایمرجنسی ڈاکٹر محمد عواد نے کہا، “زخمیوں کے لیے کوئی بستر، کوئی دوائی، سرجیکل سہولیات نہیں ہیں۔” انہوں نے کہا کہ لاشیں ہسپتال کے راہداریوں میں پڑی ہیں کیونکہ مردہ خانہ بھرا ہوا ہے۔ صورتحال ہر لحاظ سے تباہ کن ہے۔
دریں اثنا، انسانی حقوق کی تنظیم Médecins Sans Frontières نے اسرائیل پر جبری نقل مکانی اور آبادی کی اسکریننگ پر امداد کو مشروط کرنے کا الزام لگایا، جو فلسطینیوں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈالنے کے مترادف ہے۔