illegal immigration via ship

اٹلی ساحلی شہر کے قریب حادثہ کشتی ڈوبنے سے 28 پاکستانیوں سمیت 59 ہلاک

روم (نیوز ایجنسیاں) اٹلی کے شہر کلابریا کے مشرقی ساحل پر غیر قانونی تارکین وطن کو لے جانے والی کشتی پتھر سے ٹکرانے کے بعد سمندر میں ڈوبنے سے 28 پاکستانیوں سمیت 59 افراد ہلاک ہو گئے۔

دوسرے مہاجرین کا تعلق ایران اور افغانستان سے ہے ، مرنے والوں میں خواتین ،ایک شیر خوار بچی اور متعدد بچے بھی شامل ہیں ، 80 سے زیادہ افرادکو زندہ بچا لیا گیا جبکہ کئی تاحال لاپتہ ہیں،جاں بحق ہونیوالے پاکستانیوں کا تعلق گجرات، کھاریاں، منڈی بہاؤالدین سے ہے اور ان کے والدین بیٹوں کی لاشوں کے منتظر ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: منڈی بہاءالدین کے تین نوجوان ڈنکی لگاتے ہوئے جاں بحق

اطالوی میڈیا کے مطابق یورپ جانے کی کوشش کرنیوالے غیرقانونی تارکین وطن کی کشتی پر 200 مہاجرین سوار تھے اوریہ کشتی اتوار کی علی الصبح سمندری طوفان کے باعث چٹان سے ٹکرا کر الٹ گئی جس کے نتیجہ میں 28 پاکستانیوں سمیت 59 افراد جاں بحق ہو گئے ، سمندری لہریں تقریبا ً 27 لاشیں اٹلی کے صوبہ کرٹون کے تفریحی مقام سٹیکاٹو دی کٹرو کے ساحل پر لے آئی تھیں جبکہ10 سے زائد پانی میں تیر رہی تھیں ۔

اٹلی میں موجود پاکستانی سفارتخانے اور اطالوی حکام نے بتایا ہے کہ کشتی پر 40 پاکستانی سوار تھے اور حادثے میں تمام پاکستانیوں کی ہلاکت کا خدشہ ہے ، 28 کی لاشیں مل چکیں جبکہ باقی 12 کی تلاش جاری ہے ۔اس حوالے سے ترجمان دفتر خارجہ نے بتایا ہے کہ روم میں پاکستانی سفارتخانے نے ورثا کیلئے ہیلپ لائن قائم کر دی ہے ۔ ادھر اطالوی حکام کے مطابق زندہ بچ جانیوالوں میں سے ایک شخص کو انسانی سمگلنگ کے الزام میں گرفتار کر لیا ہے جبکہ 20کو ہسپتال داخل کرا دیا ۔

حادثہ کا شکار کشتی 4 روز قبل ترک ساحلی شہر ازمیر سے اٹلی کی طرف روانہ ہوئی تھی ۔ کشتی پر زیادہ تر افغان اور ایرانی سوار تھے ۔ دوسری طرف اٹلی کی وزیر اعظم جارجیا میلونی نے حادثے پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے کہا ہے کہ انسانی سمگلروں کے ہاتھوں انسانی جانوں کے خاتمے پر گہرے دکھ کا اظہار کرتی ہوں ،خراب موسم کی پیشگوئی اور بمشکل 20 میٹر (66 فٹ) کی کشتی پر200افراد کو سوار کراکے سمندر میں ڈالنا مجرمانہ فعل تھا ۔ حکومت (تارکین وطن افراد)کی روانگی کو روکنے اور ان کے ساتھ ہونے والے سانحات کو سامنے لانے کے لیے پرعزم ہوں اور ایسا کرتی رہوں گی۔

واضع رہے یہ حادثہ ایسے وقت پیش آیا جب چند روز قبل ہی اطالوی حکومت نے تارکین وطن کو بچانے کے ایک متنازعہ نئے قانون کے مسودے کو پارلیمنٹ میں پیش کیا ہے ، نئے قانون کے تحت امدادی کارکن ایک وقت میں تارکین وطن کی متاثرہ کشتیوں میں سے صرف ایک کو بچانے کوشش کریں گے ۔ناقدین کا کہنا ہے اس قانون کے بعد وسطی بحیرہ روم میں ڈوبنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہونے کا خدشہ ہے ۔

اپنا تبصرہ لکھیں