خلیجی ملک نے مزید ایک سال کے لیے 2 ارب ڈالر قرض کو ری شیڈول کر دیا ‘ قرض کی ادائیگی گزشتہ ماہ واجب الادا تھی
اسلام آباد (تازہ ترین ۔ 05 اپریل 2022ء ) چین کے بعد متحدہ عرب امارات سے بھی پاکستان کے لیے اچھی خبر آگئی ، خلیجی ملک نے مزید ایک سال کے لیے 2 ارب ڈالر قرض کو ری شیڈول کر دیا ۔ ایکسپریس ٹریبیون کے مطابق سیکرٹری خزانہ حامد یعقوب شیخ نے بتایا ہے کہ قرض کی ادائیگی گزشتہ ماہ واجب الادا ہو گئی تھی جس پر پاکستان نے تین سال کی توسیع کی درخواست کی تاہم متحدہ عرب امارات نے مزید ایک سال کے لیے 2 ارب ڈالر قرض کو ری شیڈول کر دیا ہے ،
یہ دوسرا بڑا قرض ہے جو پچھلے 10 دنوں میں ری شیڈول ہوا تاہم چین اور متحدہ عرب امارات کی طرف سے ریلیف ملنے کے باوجود سٹیٹ بینک کے زرمبادلہ کے ذخائر مستحکم سطح پر نہیں پہنچ پائے۔ خیال رہے کہ اس سے پہلے چین بھی پاکستان کے لیے 25 ارب ڈالرکمرشل لون رول اوور کرنے پر آمادہ ہو گیا ہے .
یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب نے مہمند ڈیم کیلئے 90 کروڑ ریال قرضہ منظور کرلیا
اس وقت کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے چینی وزیر خارجہ وانگ ژی سے ملاقات کے بعد کہا تھا کہ چین پاکستان کے لیے 25 ارب ڈالر کمرشل لون رول اوور کرنے پر آمادہ ہو گیا ہے اور تمام چینی قرضوں کو رول اوور کرنے سے منتعلق آگاہ کر دیا ہے۔
انہوں نے کہا چینی وزیر خارجہ وانگ ژی سے بہت اچھی ملاقات ہوئی، پلس ڈیزل کی سپلائی اگر کوئی کمی ہو تو چین مہیا کرے گا ، چین نے پیغام دیا کہ ہمیشہ پاکستان کا پراعتماد ساتھ رہا ہے اور رہے گا ، چینی وزیر خارجہ نے دورہ کابل اور بھارت پر بریفنگ دی اور اعتماد میں لیا ، حکومت پاکستان اور چین کے موقف میں ہم آہنگی ہے۔
شاہ محمود قریشی کی جانب سے یہ بیان اس وقت سامنے آیا تھا جب وہ چین کے سٹیٹ کونسلر اور وزیر خارجہ وانگ ژی کی خصوصی دعوت پرافغانستان کے ہمسایہ ممالک کے تیسرے اجلاس میں شرکت کے لیے چین پہنچے تھے ، جہاں وہ اپنے تین روزہ دورے میں افغانستان کے ہمسایہ ممالک کے تیسرے اجلاس اور ٹرائیکا پلس اجلاس میں شریک ہوئے اور انہوں نے افغانستان سمیت خطے میں قیام امن کیلئے مشترکہ کوششیں بروئے کار لانے کے حوالے سے شرکاء کو پاکستان کے نقطہ نظر سے آگاہ کیا۔
اس دورے کے دوران شاہ محمود قریشی کی چین کے سٹیٹ کونسلر اور وزیر خارجہ وانگ ژی سے دو طرفہ ملاقات بھی ہوئی ، اس کے علاوہ روس کے وزیر خارجہ سرگئی لیوروف اور ایران کے وزیر خارجہ امیر عبداللہیان کے ساتھ بھی ملاقاتیں ہوئیں ، ان ملاقاتوں میں دو طرفہ تعلقات، کثیرالجہتی شعبہ جات میں دو طرفہ تعاون کے فروغ سمیت باہمی دلچسپی کے اہم علاقائی و عالمی امور پر تبادلہ ء خیال کیا گیا۔
Leave a Reply