پاکستان، ایران، ترکی ٹرین سروس کے بعد پشاور، کابل اور ازبکستان کے درمیان ٹرین چلے گی،ٹرین کو ان شاء اللہ منزل کی جانب لے کر جاؤں گا، وفاقی وزیر ریلوے اعظم سواتی
اسلام آباد (تازہ ترین اخبار ۔ 23 دسمبر 2020ء) پاکستان ریلوے نے پاکستان، افغانستان اور ازبکستان کے درمیان ٹرین سروس شروع کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان ، افغانستان اور ازبکستان کے درمیان منصوبے کی منظوری ہو چکی ہے اور اب دونوں ملکوں کے صدور نے بھی معاہدے پر دستخط کر دیے ہیں۔ اس حوالے سے وزیر ریلوے اعظم سواتی کا کہنا ہے کہ ٹرین کو ان شاءاللہ منزل کی جانب لے کر جاؤں گا، ایم ایل ون پاکستان کی دفاعی طاقت سے منسلک ہے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نئے وزیر ریلوے نے کہا کہ پشاور، کابل اور ازبکستان کے درمیان ٹرین چلے گی، اس معاہدے پر ازبکستان اور افغانستان کے صدور نے دستخط کر دیے ہیں۔ اعظم سواتی نے کہا کہ ٹرین معاہدے کے سلسلے میں کل عبدالرزاق داؤد اور میری وزیر اعظم سے ملاقات ہوئی ہے، 4.5 ارب ڈالر کے ٹرین معاہدے پر عمران خان دستخط کریں گے، یہ معاہدہ ازبکستان کے ڈپٹی وزیر اعظم لے کر آئیں گے۔
واضح رہے کہ 11 دسمبر کو شیخ رشید احمد سے ریلوے کی وزارت کا قلم دان لے کر انھیں وزارت داخلہ کا قلم دان سونپاگیا تھا، جب کہ وزیر پارلیمانی امور اعظم خان سواتی کو وزارت ریلوے کا قلم دان دیا گیا۔ شیخ رشید نے قلم دان کی تبدیلی کے بعد اپنے بیان میں کہا تھا کہ ریلوے میرے دل کے قریب رہی ہے، ڈھائی سال ریلوے کی ترقی کے لیے کام کیا، کچھ غلط کیا تو ذمہ داری لیتا ہوں، انشاءاللہ پاکستان ریلوے ترقی کرے گی۔
وزیر ریلوے نے اس سے قبل چیئرمین سی پیک اتھارٹی عاصم سلیم باجوہ سے ملاقات کی، جس میں سی پیک منصوبے، ریلوے کو جدید خطوط پر استوار کر نے اور ایم ایل ون کے حوالے سے بات چیت ہوئی، اعظم سواتی کو عاصم سلیم باجوہ نے نئی ذمے داریاں سنبھالنے پر مبارک باد دی۔ چیئرمین سی پیک اتھارٹی کا کہنا تھا کہ ایم ایل ون ملک کا اہم تر ین منصوبہ ہے، وزیر ریلوے نے کہا پاکستان ریلوے کا مستقبل اس منصوبے سے جڑا ہے، جس سے ڈیڑھ لاکھ افراد کو روزگار کے مواقع فراہم ہوں گے، منصوبے کی تکمیل سے ٹرین کی رفتار 160 کلو میٹر فی گھنٹہ ہو جائے گی