مسلم اکثریتی ملک نے بھی اسرائیل کو تسلیم کرلیا

مسلم اکثریتی ملک کوسووو نے بھی اسرائیل کو تسلیم کرتے ہوئے باضانبطہ طور پر سفارتی تعلقات قائم کرنے کا اعلان کردیا ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یورپی ملک کوسووو نے بھی آن لائن تقریب میں اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات بحال کرنے کا اعلان کیا جب کہ ایک یادداشت پر دستخط کیے گئے۔ کوسووو جلد اپنا سفارت خانہ یروشلم میں کھول لے گا۔

سربیا سے 2008 میں آزاد ہونے والے ایک چھوٹے سے ملک میں اکثریت مسلمانوں کی ہے تاہم ملک کے انتظام کو اقوام متحدہ کا متعین کردہ مشن مقامی قیادت کے ساتھ مل کر چلاتا ہے۔ اس وقت ملک کی نگراں صدر وی جوسا عثمانی ہیں. کوسووو کے اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات کی بحالی میں اہم کردار سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کے داماد جیرڈ کُشنر نے ادا کیا ہے۔ ان دونوں شخصیات نے سربیا سے کوسووو کے معاشی تعلقات بحال کرائے تھے اور تنازعوں کو حل کرایا تھا۔

ڈونلڈ ٹرمپ اور جیرڈ کُشنر کی ان کاوشوں کی وجہ سے ہی گزشتہ برس سربیا نے بھی یروشلم میں اپنا سفارت خانہ کھولنے پر رضامندی ظاہر کی تھی۔ اس وقت یروشلم میں صرف امریکا اور گوئٹے مالا کا سفارت خانہ موجود ہے جب کہ ملاوی اور ہونڈروس سفات خانہ کھولنے کا اعلان کرچکے ہیں۔ واضح رہے کہ اسلامی ممالک متحدہ عرب امارات، بحرین، سوڈان اور مراکش نے اسرائیل کو تسلیم کرکے تجارتی، فضائی اور سفارتی تعلقات بحال کرچکے ہیں۔

اپنا تبصرہ لکھیں