دُبئی کے بعد عجمان میں بھی روزہ داروں کے لیے افطار ٹینٹ نہیں لگیں گے

عجمانی حکام کا کہنا ہے کہ اس بار افطاری کا سامان عصر کی نماز کے بعدپیکٹس کی صورت میں تقسیم کیاجائے گا

دُبئی(تازہ ترین اخبار۔8 مارچ2021ء) متحدہ عرب امارات میں گزشتہ سال رمضان المبارک کورونا کی وبا کے دوران ہی آیا تھا۔ ان دنوں لاک ڈاؤن چل رہا تھا جس کی وجہ سے تمام سماجی تقریبات پر پابندی عائد تھی۔ عام طور پر امارات میں ہر سال روزہ داروں کی افطاری کے لیے رمضان ٹینٹ لگائے جاتے ہیں۔ تاہم گزشتہ سال کورونا پر قابو پانے کے لیے ان کی اجازت نہیں دی گئی تھی۔

اس بار بھی رمضان خیموں میں روزہ افطار کرنے والوں کو بُری خبر سُنا دی گئی ہے۔تین روز قبل دُبئی نے رمضان ٹینٹ نہ لگانے کا اعلان کیا ہے جس کے بعد اب ایک اور اماراتی ریاست عجمان نے بھی رمضان ٹینٹ پر پابندی عائد کرنے کا اعلان کیا ہے۔ عجمانی حکومت کی جانب سے کہا گیا ہے کہ کورونا وبا کے باعث رواں برس بھی رمضان خیموں کے تمام پرمٹس منسوخ کر دیئے گئے ہیں۔ اس پابندی کا مقصد کورونا ایس او پیز پر عمل کرتے ہوئے سماجی فاصلے کی یقین دہانی کرنا ہے۔ عجمان کی کونسل برائے امورزکوٰة و خیرات کی سیکرٹری جنرل مریم علی المعماری نے کہا ہے کہ اس بار رمضان ٹینٹ لگانے کی اجازت نہیں ہو گی۔ البتہ روزہ داروں کی سہولت کی خاطر افطاری کے پیکٹس مختلف فلاحی تنظیموں کی جانب سے مخصوص مقامات پر تقسیم کیے جا سکیں گے۔

افطاری کے سامان کی تقسیم کا عمل عصر کی نماز کے فوراً بعد شروع ہو کر مغرب کی نماز سے کچھ دیر پہلے تک جاری رہے گا۔ تقسیم کے وقت فلاحی تنظیموں کو لوگوں کے درمیان سماجی فاصلے کو ممکن بنانا ہو گا۔ افطار پیکٹس کی محفوظ طریقے سے تقسیم کیے جانے سے محدود آمدنی والے افراد اور غیر ملکی کارکنان کی بڑی گنتی کو سہولت ملے گی جو پردیس میں مقیم ہونے کے باعث خاصی مشکلات کا شکار ہوتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ چونکہ رمضان خیموں میں افطار کے وقت سینکڑوں افراد کا اجتماع ہوتا ہے۔ افطاری کی وجہ سے لوگوں کو ماسک مجبوراً اُتارنے پڑتے ہیں اور سماجی فاصلے کی پابندی بھی ممکن نہیں ہو پاتی، اسی وجہ سے رمضان ٹینٹ پر پابندی عائد کی گئی ہے۔ جبکہ ہزاروں لاکھوں افراد میں افطار پیکٹس تقسیم کرنے والی فلاحی تنظیموں سے کہا گیا ہے کہ وہ اپنے کارِ خیر کی انجام دہی کے لیے پہلے موثر پلان بنا کر کونسل برائے امور زکوٰة و خیرات کو دیں ، جس کی منظوری کی صورت میں انہیں روزہ داروں میں افطاری کا سامان تقسیم کرنے کی اجازت ہو گی۔ واضح رہے کہ متحدہ عرب امارات میں ہر بار رمضان کے مہینے میں مساجد اور فلاحی تنظیموں کی جانب سے لاکھوں افراد کو افطاری کروائی جاتی ہے

اپنا تبصرہ لکھیں