کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں اتار چڑھاؤ دیکھا جا رہا ہے۔ آج کاروبار کے آغاز پر اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں 8 روپے کی کمی ہوئی۔ اوپن مارکیٹ میں ڈالر 315 روپے کی سطح پر پہنچ گیا۔ گزشتہ روز اوپن مارکیٹ میں ڈالر 323 روپے پر بند ہوا۔ جبکہ انٹربینک میں ڈالر کی قیمت میں 15 پیسے کا اضافہ ہوا ہے۔
انٹربینک میں ڈالر 307.25 روپے پر ٹریڈ کر رہا ہے۔ گزشتہ روز انٹر بینک ایکسچینج میں ڈالر 307.10 روپے پر بند ہوا۔ گزشتہ چند روز میں روپے کی قدر میں ریکارڈ کمی کے باعث ڈالر ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا ہے۔ پاکستان بزنس کونسل نے روپے کی قدر میں تیزی سے کمی کو پاکستان کے لیے بدترین طوفان قرار دیا ہے۔
گزشتہ روز وفاقی حکومت نے ڈالر کی غیر قانونی خرید و فروخت روکنے کے لیے ایکسچینج کمپنیوں کے باہر سادہ لباس میں افسران کو تعینات کیا تھا۔ بتایا گیا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار ایکسچینج کمپنیوں میں ڈالر کی خرید و فروخت کرنے والوں پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ انتظامیہ کی جانب سے اہلکاروں کی تعیناتی کے بعد اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں نمایاں کمی ہوئی تھی۔
مارکیٹ میں ڈالر کی فراوانی ہے۔ بیچنے والے زیادہ ہیں اور خریدار کم۔ اس حوالے سے فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کے صدر ملک بوستان کا کہنا تھا کہ ہم نے انتظامیہ سے درخواست کی تھی کہ ایکسچینج کمپنیوں کے باہر سادہ کپڑوں میں افسران تعینات کیے جائیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے اراکین نے شکایت کی تھی کہ بلیک آؤٹ مافیا کے ایجنٹ ایکسچینج کمپنیوں میں آنے والے لوگوں کو ہراساں کر رہے ہیں۔ فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کے صدر کا مزید کہنا تھا کہ بلیک مافیا باہر سے ایکسچینج کمپنیوں میں ڈالر خریدنے اور بیچنے والوں کو پکڑتا ہے۔