اسلام آباد: کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں محدود سطح تک اضافے، اوشئین شپنگ سروسز کو 5.8 لاکھ ڈالر فراہم کرنے، بجلی بلوں پر 10 پیسے فی یونٹ نیلم جہلم سرچارج ختم کرنے کی منظوری دے دی۔
وزیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کی زیر صدارت کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں وزیر برائے قومی فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ فخر امام ، وزیر صنعت و پیداوار حماد اظہر، مشیر ڈاکٹر عشرت حسین، ڈاکٹر وقار مسعود ، ندیم بابر اور چیئرمین بورڈ آف انویسٹمنٹ عاطف بخاری و دیگر نے شرکت کی۔ اجلاس میں وزارت صنعت و پیداوار نے یوٹیلٹی اسٹورز کارپوریشن آف پاکستان کے ذریعے اشیائے ضروریہ کی سبسڈی قیمتوں میں نظرثانی سے متعلق سمری پیش کی۔ اجلاس میں یوٹیلیٹی اسٹورز پر سبسڈائز اشیاء کی قیمتوں پر نظرثانی کی سمری کا جائزہ لیا گیا۔
یوٹیلیٹی اسٹورز پر چینی، آٹا، گھی کی قیمتوں پر نظرثانی سے متعلق مختلف تجاویز پر بریفنگ دی گئی۔ ای سی سی نے اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں محدود سطح تک اضافے کی منظوری سمیت اوشئین شپنگ سروسز کو 5.8 لاکھ ڈالر فراہم کرنے کی منظوری دی۔ جرمن کمپنی کو اسٹیل ملز کے لیے کوئلے کی فراہمی کے بقایا جات کی مد میں ادائیگی کی جائے گی۔ آئی ٹی اور ٹیلی کام سیکٹر میں ٹیکسوں کے مسائل کے حل کے لیے قائم ذیلی کمیٹی کی سفارشات منظور کرلی گئیں۔ وزارت توانائی کی آف شور سپلائی کنٹریکٹرز کو ادائیگیوں پر ٹیکس عائد کرنے کی سمری پر غور کیا گیا۔ اس ضمن میں سیکریٹری قانون کی سربراہی میں تجاویز کی تیاری کے لیے سب کمیٹی قائم کردی گئی۔
ای سی سی نے بجلی کے بلوں پر 10 پیسے فی یونٹ نیلم جہلم سرچارج ختم کرنے کی بھی منظوری دے دی۔ زرعی شعبے کے لیے کورونا وبا کے تناظر میں وزیراعظم ریلیف پیکیج کی سبسڈی کی تقسیم سے متعلق سمری کی منظوری سمیت نیشنل الیکٹرانکس کمپلیکس منصوبے کے لیے ساورن گارنٹی کی منظوری بھی دے دی ہے۔ ای سی سی نے اسپیشل کمیونی کیشن آرگنائزیشن کے لیے 55 کروڑ روپے کی سپلیمنٹری گرانٹ کی منظوری بھی دی، احساس پروگرام کی میڈیا مہم کے واجبات کی ادائیگی کے لیے وزارت اطلاعات کو 10.9 کروڑ کی ادائیگی اور اسپیشل ٹیکنالوجی زونز کے لیے 20 کروڑ کے اجرا کی بھی منظوری دی گئی