اسلام آباد: وزارت توانائی نے بجلی کے نرخوں میں اضافے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا۔
وزارت توانائی کی جانب سے جاری نوٹی فیکیشن کے مطابق وفاقی حکومت نے بجلی کی فی یونٹ قیمت میں 18پیسے کا اضافہ کردیا ۔ حالیہ اضافے کے بعد فی یونٹ 13روپے 35پیسے سے بڑھ کر 13روپے 53پیسے ہو گیا ہے۔
تین سو یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والے صارفین کے لیے 15پیسے فی یونٹ کا اضافہ کیا گیا ہے جبکہ تین سو یونٹ سے زائد بجلی استعمال کرنے والے صارفین کے لیے تین پیسے فی یونٹ اضافہ کیا گیا ہے۔ نوٹیفیکیشن کے مطابق قیمتوں میں اضافے کا اطلاق یکم دسمبر سے ہو گا جو آنے والے دس ماہ کے لیے کیا گیا ہے ۔
پاؤر ڈویژن کا وضاحتی بیان
ترجمان پاور ڈویژن نے بجلی کی قیمتوں میں 18پیسے اضافے کے حوالے سے وضاحتی بیان میں کہا ہے کہ اس کا بجلی کے صارفین کیلئے موجودہ ٹیرف پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ پاؤر ڈویژن کے ترجمان کا کہنا ہے کہ جو ٹیرف پہلے نافذ تھا وہ اسی تاریخ سے ختم ہو رہا ہے۔ تمام سلیب کیلئے اسی تناسب سے اس اضافے کی صورت میں وہی قیمت آئے گی جو پہلے سے نافذ ہے۔ بجلی کی موجودہ قیمت ہی فی یونٹ برقرار رہے گی۔
توانائی شعبے سے متعلق جائزہ اجلاس
قبل ازیں وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت توانائی شعبے سے متعلق جائزہ اجلاس منعقد ہوا جس مین وزیر اعظم کو توانائی شعبہ کی موجودہ صورتحال کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی جس پر وزیر اعظم نے اطمینان کا اظہار کیا۔ وزیر توانائی عمر ایوب خان، معاون خصوصی تابش گوہر اور سیکریٹری توانائی نے بجلی تقسیم کے نظام میں بہتری کے حوالے سے آگاہ کیا۔ وزیر اعظم کو گردشی قرضوں کی موجودہ صورتحال کے حوالے سے بھی آگاہ کیا۔وزیر اعظم نے صارفین کو سستی بجلی فراہم کرنے کے لیے تمام وسائل بروکار لانے کی ہدایت کی۔
قابل تجدید توانائی پالیسی کے حوالے سے وفاقی وزیر عمر ایوب نے بتایا کے اس پالیسی کی وجہ سے سرمایہ کاروں کا اعتماد بڑھا ہے اور سرمایہ کاری کرنے میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا جارہا ہے۔معاون خصوصی ندیم بابر نے آگاہ کیا کے حکومت نے بروقت اقدامات لیے ہیں جن سے ملک بھر کے گیس صارفین کو فائدہ حاصل ہوا ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کے توانائی شعبہ ملکی معیشت کے لیے بہت اہمیت کا حامل ہے۔ تمام سیکٹرز کی توانائی کی ضروریات پوری کرنے پر حکومت کی بھر پور توجہ مرکوز ہے۔صارفین کو سستی بجلی فراہم کرنے کے لیے ٹارگٹڈ سبسڈی دینے پر کام جاری ہے