کلاؤڈ برسٹ ایک نایاب اور طاقتور موسمی واقعہ ہے جو ایک گھنٹے میں 200 ملی میٹر سے زیادہ بارش پیدا کرتا ہے۔ یہ صورت حال، جسے “بادل پھٹنا” کہا جاتا ہے، عام طور پر پہاڑی علاقوں میں شدید گرج چمک کے ساتھ ہوتا ہے، جس سے سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کا خطرہ پیدا ہوتا ہے۔
سائنسی شواہد کے مطابق زمین اور بادلوں کے درمیان گرم ہوا کا بہاؤ بادلوں کو جلدی نمی کو ذخیرہ کرنے سے روکتا ہے۔ جب دباؤ ناکافی ہوتا ہے تو اچانک بادل سے پانی بڑی مقدار میں گرتا ہے، جس سے بادل پھٹ جاتے ہیں۔
موسمیاتی تبدیلیوں نے اس عمل کو تیز کر دیا ہے کیونکہ بدلتے ہوئے موسم اور نمی کی سطح پہلے کی نسبت بہت زیادہ ثابت ہو رہی ہے۔
ماہرین موسمیات موسمیاتی تبدیلی کو اس کی بڑی وجہ قرار دیتے ہیں۔ کیونکہ گرم ہوا میں زیادہ نمی ہوتی ہے جس کی وجہ سے یہ بارش کی بوندیں بھاری ہوتی ہیں۔ ایسے واقعات کی بروقت پیشین گوئی کرنا تقریباً ناممکن ہے۔
ماہرین کا خیال ہے کہ دریاؤں کے قریب تعمیرات سے گریز، محفوظ راستوں کی بحالی، نکاسی آب کو بہتر بنانے اور جنگلات کی کٹائی جیسے اقدامات سے اثرات کو کم کیا جا سکتا ہے۔