marriage

ون ڈش قانون کی خلاف ورزی جاری، ادارے خاموش

پنجاب حکومت کے احکامات کی کھلے عام دھجیاں اڑائی جا رہی ہیں اور ون ڈش کا قانون مذاق بن کر رہ گیا ہے۔ گوجرانوالہ ڈویژن بھر میں سینکڑوں شادی بیاہ کی تقریبات میں ون ڈش کی کھلم کھلا خلاف ورزی کی جا رہی ہے لیکن حکومتی ادارے خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔

سفید پوش طبقے کے لیے لڑکیوں کی شادیاں کرنا مشکل ہو گیا ہے۔ اسسٹنٹ کمشنرز کے عملے نے شادی ہالز اور مارکی مالکان کی ملی بھگت سے ون ڈش کی اجازت دینا شروع کر دی۔ شادیوں میں چار، چار، پانچ، پانچ ڈشیں پیش کی جارہی ہیں۔

شہریوں کی بڑی تعداد نے نشاندہی کی ہے کہ شہر کے باہر کھلے ہالز قانون کی سب سے زیادہ خلاف ورزی کرتے ہیں جہاں نہ صرف ایک ڈش کی خلاف ورزی کی جا رہی ہے۔ بلکہ شادی کی تقریبات رات گئے تک جاری رہتی ہیں۔ قانونی طور پر ایسی کوئی تقریب رات 10 بجے کے بعد جاری نہیں رہ سکتی۔

تاہم عملی طور پر ایسا نظر نہیں آتا۔ کچھ شادی ہالز کے مالکان بغیر کسی قانونی کارروائی کے شادی کی تقریب کرنے والوں سے الگ سے رقم وصول کرتے ہیں، جو ان کا کہنا ہے کہ وہ اپنا حصہ مقامی تھانے کی پولیس سمیت ضلعی انتظامیہ کے اہلکاروں کو دے دیتے ہیں۔ حکومتی اداروں کی عدم دلچسپی کے باعث گوجرانوالہ، سیالکوٹ، گجرات، منڈی بہاؤالدین، حافظ آباد اور نارووال میں ون ڈش قانون غیر موثر ہو چکا ہے۔

اپنا تبصرہ لکھیں