وزیر اعلیٰ مریم نواز کی خصوصی ہدایات پر وائلڈ لائف رینجرز نے سیلاب سے متاثرہ اضلاع میں جنگلی حیات کے تحفظ کے لیے ہنگامی بنیادوں پر ریسکیو آپریشن شروع کر دیا ہے۔ اس سلسلے میں وائلڈ لائف ریسکیو ٹیموں کو خصوصی ایمبولینسز اور ویٹرنری ڈاکٹرز فراہم کیے گئے ہیں تاکہ جانوروں کا بروقت طبی معائنہ اور علاج ممکن بنایا جا سکے۔
سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں میڈیکل کیمپوں کے ساتھ ویٹرنری کیمپ بھی قائم کیے گئے ہیں جہاں جانوروں کی فوری دیکھ بھال اور علاج کیا جا رہا ہے۔ سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب نے کہا کہ سیلابی پانی میں موجود جنگلی جانوروں کے تحفظ کے لیے ریسکیو آپریشن کا روزانہ کی بنیاد پر جائزہ لیا جا رہا ہے اور ہر مرحلے پر عوام کو اعتماد میں لیا جائے گا۔
منڈی بہاؤالدین کا بیشتر علاقہ سیلابی ریلے میں ڈوب گیا
انہوں نے کہا کہ جانوروں کی جانیں انسانی جانوں کی طرح قیمتی ہیں یہی وجہ ہے کہ وزیر اعلیٰ کی ہدایات پر تمام محکمے مل کر اس مشن میں کام کر رہے ہیں تاکہ کسی کی جان کو نقصان نہ پہنچے۔ ریسکیو آپریشن کے دوران مختلف اضلاع میں نمایاں کامیابیاں حاصل کی گئیں۔ 26 اگست کو سیالکوٹ میں سیلابی پانی میں بہہ جانے کے بعد سرحد پار کرنے والے ہرنوں کے ایک جوڑے کو بحفاظت بچا لیا گیا۔
27 اگست کو نارووال سے ایک زخمی اور حاملہ مادہ ہرن کو بازیاب کر کے طبی سہولیات فراہم کی گئیں جبکہ اسی روز شکر گڑھ سے ایک نابالغ نر ہرن کو محفوظ مقام پر منتقل کیا گیا۔ علاوہ ازیں 28 اگست کو مریدکے، وزیر آباد اور منڈی بہاؤالدین میں الگ الگ کارروائیوں میں تین نر اور مادہ ہرن کو بازیاب کرایا گیا۔
سینئر صوبائی وزیر نے کہا کہ 29 اگست کی رات 10 بجکر 35 منٹ تک مجموعی طور پر 7 ہرنوں کو بچایا جا چکا ہے اور یہ سلسلہ تیزی سے جاری ہے۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ “قدرتی آفات میں جانور سب سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں، ان کا تحفظ پنجاب حکومت کی ذمہ داری ہے، ہم جنگلی حیات کے اس ورثے کو آنے والی نسلوں کے لیے محفوظ کر رہے ہیں، یہ ہماری اخلاقی اور آئینی ذمہ داری ہے۔