Tag: mandi bahauddin district

  • عوام الناس کی سہولت کیلئے ضلع منڈی بہاءالدین میں تجاوزات کا خاتمہ کیا جائے گا

    عوام الناس کی سہولت کیلئے ضلع منڈی بہاءالدین میں تجاوزات کا خاتمہ کیا جائے گا

    ڈپٹی کمشنر شاہد عمران مارتھ نے کہا ہے کہ حکومت پنجاب کی ہدایت کے مطابق صوبہ بھر کی طرح ضلع منڈی بہاوالدین میں بھی عوام الناس کی سہولت کیلئے تجاوزات کا خاتمہ کیا جائے گا۔ حکومت پنجاب کی ہدایت کے مطابق تجاوزات کے خاتمے کیلئے بلا تفریق آپریشن جاری رہے گا۔

    منڈی بہاوالدین ( ایم.بی.ڈین نیوز 03 ستمبر 2023) صبح 10 بجے دوبارہ آپریشن شروع کیا جائے گا۔ تجاوزات نے ہمارے بازاروں اور شاہراﺅں کی خوبصورتی کو تباہ کر رکھا ہے۔ مگر اب ایسا نہیں ہونے دیا جائے گا۔ انہوں نے انجمن تاجران سے اپیل کی ہے کہ انتظامیہ سے تعاون کریں ۔ تاجر اور دکاندار خود ہی تجاوزات ختم کرتے ہوئے مقررہ حد کے اندر چلیں جائیں۔ تعاون نہ کرنے والے دکانداروں، کار سرکار میں مداخلت کرنے اور قانون ہاتھ میں لینے والوں کے خلاف پہلے کی طرح سخت قانونی کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔

    یہ بھی پڑھیں: بلدیہ کا شہر میں تجاوزات کیخلاف آپریشن، ریڑھی بانوں کا شدید احتجاج

    ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ ضلع بھر سے ناجائز تجاوزات کاخاتمہ اولین ترجیح ہے۔ ان تجاوزات کی وجہ سے سڑکیں ،گلیاں بازار اور شاہرائیں تنگ ہو گئی ہیں۔ بازاروں میں تجاوزات کے خاتمے، رکشہ اسٹینڈ اور ریڑھیوں کیلئے جامع حکمت عملی اپنائی جائے گی اس حوالے سے تاجر برادری کا پھر پور تعاون ضروری ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ ضلع بھر میں جن لوگوں نے تجاوزات قائم کررکھی ہیں انہیں چاہیے کہ تجاوزات ازخود ہی ختم کردیں ورنہ تجاوزات کا خاتمہ بلا تفریق اور بغیر کسی سیاسی پریشر کے کیا جائے گا۔

    یہ بھی پڑھیں: تجاوزات مافیاء کے خلاف آپریشن کے دوران مزاحمت پر60 افراد پر مقدمہ درج

    منڈی بہاوالدین کے بعد پھالیہ اور ملکوال شہر سمیت دیگر قصبہ جات جن میں گوجرہ، پاہڑیانوالی، کھٹیالہ شیخاں اور قادرآباد میں بھی تجاوزات کے خلاف آپریش کیا جائے گا۔ ڈپٹی کمشنر نے عوام الناس سے اپیل کی ہے کہ تجاوزات مافیا کے خاتمے کیلئے ضلعی انتظامیہ کا ساتھ دیں اور اپنے علاقے میں تجاوزات کے خلاف شکایت کیلئے ضلعی کنٹرول روم کے فون نمبر 0546650152 یا اپنی تحصیل کے اسسٹنٹ کمشنر کو فوری اطلاع کریں۔

  • چیف سیکرٹری پنجاب نے چیلیانوالہ میں ”اب گاوں چمکیں گے“ پروگرام کا افتتاح کر دیا

    چیف سیکرٹری پنجاب نے چیلیانوالہ میں ”اب گاوں چمکیں گے“ پروگرام کا افتتاح کر دیا

    چیف سیکرٹری پنجاب زاہد اختر زمان نے ضلع منڈی بہاوالدین میں ”اب گاوں چمکیں گے“ پروگرام کا باقاعدہ افتتاح کر دیا۔ چیف سیکرٹری نے نواحی گاﺅں چیلیانوالہ میں پروگرام کا باقاعدہ آغاز کیا۔ اس موقع پر کمشنر گوجرانوالہ نوید حیدر شیرازی ،ڈپٹی کمشنر شاہد عمران مارتھ، ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر رضا صفدر کاظمی اور دیگر متعلقہ افسران بھی موجود تھے۔

    منڈی بہاوالدین ( ایم.بی.ڈین نیوز 28 اگست 2023) چیف سیکرٹری پنجاب زاہد اختر زمان کا کہنا تھا کہ “اب دیہات چمکیں گے”حکومت پنجاب کا دیہات کے لوگوں کیلئے ایک انقلابی اقدام ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ”اب گائوں چمکیں گے“ پروگرام کے تحت پنجاب کی تاریخ میں پہلی بار دیہات کو بھی شہروں کی طرز پر صفائی کا عملہ اورسہولیات فراہم کی جائیں گی۔

    Chief Secretary Punjab inaugurated "Ab Gaon Chamkein Gee"

    پروگرام کو کامیاب بنانے کیلئے مقامی افراد پر مشتمل ویلیج کمیٹیاں بنائی جائیں گی۔ گائوں کی کمیٹیاں پروگرام پر عملدرآمد کو یقینی بنائیں گی اور کوڑا تلف کرنے کیلئے مقامی افراد کی مشاورت سے مقامات کا تعین ہوگا۔ دیہات کی صفائی کیلئے یونین کونسل کی سطح پر جدید مشینری مہیا کی جائیگی۔ پروگرام سے دیہات کا سب سے بڑا صفائی اور سینی ٹیشن کا مسئلہ حل گا اور گندگی سے پھیلنے والی بیماریوں کا تدارک ہوگا۔

    منڈی بہاوالدین کا ایک اور اعزاز، زاہد اختر زمان چیف سیکرٹری پنجاب تعینات

    پروگرام کے تحت گلیوں اور نالیوں کی باقاعدگی سے صفائی کو یقینی بنایا جائے گا۔ اب گائوں چمکیں گے پروگرام سے گندگی سے پھیلنے والی بیماریوں کا تدارک ہوگا۔ کوڑا تلف کرنے کے لیے مقامی افراد کی مشاورت سے مقامات کا تعین کیا جائیگا۔ چیف سیکرٹری نے عوام الناس سے اپیل کی کہ وہ پنجاب حکومت کے اس پروگرام کو کامیاب بنانے میں ضلعی انتظامیہ کا ساتھ دیں۔

    چیف سیکرٹری پنجاب زاہد اختر زمان نے ضلع منڈی بہاوالدین کی مختلف ترقیاتی سکیمیں امرہ تا شاہنہ لوک سڑک، گورنمنٹ ایسوسی ایٹ گرلز کالج و گرلزسکول، چیلیانوالہ سیوریج سمیت دیگر ترقیاتی سکمیوں کا جائزہ لیا اور ضروری ہدایات جاری کیں۔ بعد ازاں انہوں نے شجرکاری مہم کے تحت پودا لگایا اور مہم کی کامیابی کیلئے دعا بھی کی۔

  • 26 لاکھ آبادی پر مشتمل ضلع منڈی بہاوالدین سے سوتیلی ماں جیسا سلوک کیا جا رہا ہے

    26 لاکھ آبادی پر مشتمل ضلع منڈی بہاوالدین سے سوتیلی ماں جیسا سلوک کیا جا رہا ہے

    منڈی بہاﺅالدین(پریس کلب رجسٹرڈ) 26 لاکھ آبادی پر مشتمل ضلع کسی مسیحا کا منتظر کوئی مسیحا نہ ہونے کی وجہ سے اس پسماندہ ضلع سے سوتیلی ماں جیسا سلوک کیا جا رہا ہے.

    علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی ریجنل آفس مرالہ روڈ کو جہلم منتقل کر گئے تعلیم پر شب خون مارا گیا اور اب غریب غرباء ہیپاٹائیس کے مریضوں کے لیے بنایا گیا کلینک جہاں پر روزانہ سینکڑوں مریضوں کا مفت علاج کیا جاتا تھا. ہیپاٹائٹس کا یہ سنٹر 26 جون تک جہلم منتقل کرنے کے احکامات جاری کر دینے

    اسی طرح گزشتہ گورنمنٹ کے دور میں پرانا ڈی ایچ کیو ہسپتال جو کہ شہر کی چھ لاکھ آبادی پر مشتمل تھا مرالہ روڈ پر منتقل کر کے شہر کے 6 لاکھ کی آبادی کو صحت کے بنیادی حق سے محروم کر گئے اس عوام کے ساتھ آخری مراحل میں سٹی ہسپتال کا درجہ دینے کا ڈرامہ کرکے تمام سیاسی نمائندوں نے آئے روز ایمرجنسی کا خود ساختہ افتتاح کر کے شہریوں کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے لیے بار بار عوام کو لالی پاپ دیا جاتا رہا، میڈیا کی بار بار کی نشاندہی کے باوجود حکمران ٹس سے مس نہ ہوئے.

    منڈی بہاﺅالدین کے تمام مکتبہ فکر لوگوں نے اس پر وزیراعظم پاکستان سے پرزور مطالبہ کرتے ہوئے سازشی بیوروکریسی اور ان کے اہلکاروں کو نکیل ڈالنے کا مطالبہ کرتے ہوئے فوری نوٹس لینے کی اپیل کی ہے

    خان ظفر حیات خان سیکرٹری لائنز کلب محمد نواز آف بھکھی شریف صدر انجمن فلاح مریضوں میاں واثق انور صدر انجمن شہریاں ،حافظ عرفان وڑائچ ‘حافظ زاہد حمید قریشی صدرآپیٹکل ایسوسی ایشن ‘ شیخ اعجاز احمد سابق صدر شاتک،عروج اکرام پاشا انجمن فلاح مریضاں، ملک صلاح الدین سابق چیئرمین بلدیہ، رانا سرفراز احمد وائس چیئرمین، دیوان افتخار احمد ایڈووکیٹ صدر انجمن آڑھتیاں غلہ منڈی محمد ظہیر خان صدر انجمن اتحاد شہریاں رجسٹرڈ، حاجی محمد ناصر سابق چیئرمین بلدیہ و دیگر شامل ہیں

  • Special Economic Zone for Mandi Bahauddin announced

    Special Economic Zone for Mandi Bahauddin announced

    Caretaker Provincial Minister for Industries and Commerce SM Tanveer on Wednesday announced the establishment of a Special Economic Zone (SEZ) in Mandi Bahauddin district.

    He also directed the concerned authorities to implement the project immediately so that the local traders would benefit.

    According to the spokesperson of the Punjab Industries Department, Provincial Minister Mandi Bahauddin was talking to the business community at the Chamber of Commerce and Industry.

    SM Tanveer highlighted the positive impact of this initiative on grassroots industrial development in Mandi Bahauddin, Lala Musa, Kharian, Jhelum, Gujarat and Wazirabad.

    He expected increased industrial growth and investment, which would create new employment opportunities. SM Tanveer mentioned the plans to enhance Mandi Bahauddin CCI’s role in increasing basmati rice exports.

    He pledged support for the development of the theme park and the strengthening of the Women’s Chamber of Commerce and Industry.

    He added that Mandi Bahauddin Industrial Estate would be revived and a dedicated desk would be set up in the DC office to help industrialists.

  • مونس الٰہی فیکٹر (اقتدار جاوید)

    مونس الٰہی فیکٹر (اقتدار جاوید)

    مونس الٰہی فیکٹر (اقتدار جاوید)

    گجرات کے ڈویژن بننے کے بعد ضلع منڈی بہاؤالدین اور اہمیت اختیار کر گیا ہے اور ضلعی سیاست میں جھوٹی سچی خبریں اور افواہیں گرم ہیں۔ہم ان خبروں کی تصدیق کرنے کے اہل نہیں تا ہم ان افواہوں اور جھوٹی سچی خبروں کے تناظر میں ضلعی سیاست کے منظر نامے کے بارے میں کچھ ضرور عرض کرنا چاہیں گے۔یہ کہنا بھی مناسب لگتا ہے کہ ضلع بننے کے بعد یہاں کے تمام سیاست دانوں نے پرانے Parent ضلع یعنی گجرات کا تابع مہمل بننے سے انکار کیا ہے اور اپنی الگ شناخت قائم کی۔

    خبر ہے کہ چوہدری پرویز الہٰی کے صاحب زادے مونس الہٰی کو پہلی دفعہ اس ضلع میں قومی اسمبلی کے انتخاب کے لیے سیاسی میدان میں اتارا جا رہا ہے۔ شنید ہے کہ وہ ضلع میں نئی حلقہ بندی کے بعد اس حلقے سے قومی اسمبلی کا انتخاب لڑنے کا ارادہ رکھتے ہیں جہاں ساجد احمد خان بھٹی صوبائی اسمبلی کے ممبر ہیں۔یہ نیا مجوزہ قومی حلقہ پاہڑیانوالی ، پھالیہ، قادر آباد اور میانہ گوندل پر مشتمل ہو سکتا ہے۔ضلع کے موجودہ دو قومی حلقے،حلقہ 86 منڈی بہاؤالدین ملکوال شہر اور تحصیل اور حلقہ 85 منڈی بہاؤالدین اور پھالیہ شہر پر مشتمل ہیں۔

    محمد خان بھٹی کی بائیوگرافی پڑھیں

    ضلع کے نئی ابھرتی ہوئی طاقت نے جس کی قیادت محمد خان بھٹی کے پاس ہے اپنی سیاسی حکمت عملی اور مزاج نے اپنے صوبائی حلقے میں وہ مقبولیت حاصل کر لی ہے کہ مونس الہٰی کی نظر میں وہی حلقہ آسان بھی اور مناسب ترین لگا اور اسی حلقے سے ان کے قومی اسمبلی کا انتخاب لڑنے کا زیادہ چانس ہے۔ ضلع کے دونوں حلقوں میں قومی اسمبلی کے روایتی امیدواران میدان میں اترنے کی تیاریوں میں مصروف ہیں مگر ایک حلقے میں مونس الہٰی کی انٹری کی خبرنے حلقے کے پرانے روایتی سیاست دانوں اور سیاست میں ہلچل پیدا کر دی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: پنجاب حکومت نے ضلع گجرات کو ڈویژن کا درجہ دے دیا

    خبریں عام ہیں کہ ضلع کی دو قومی اسمبلی کے حلقہ ہائے انتخاب کی نئی حلقہ بندی کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔منڈی بہاؤالدین ملکوال شہر اور گوجرہ اور بوسال جیسے قصبہ جات کو ایک حلقے میں شامل کیا جا رہا ہے۔اگر یہ منصوبہ یا تجویز مصدقہ ہے تو ضلع کے سارے سیاست دان ایک حلقے میں محدود ہو جائیں گے۔اگر مجوزہ حلقہ بندی کا فیصلہ ہو جاتا ہے تو پرانے سیاست دانوں اور امیدواران کو بہت ساری مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ یوں ضلع کے پرانے کھلاڑیوں کے لیے ایک مشکل صورت حال سے دوچار ہونے کے امکانات ہیں۔

    ضلع منڈی بہاؤالدین دو قومی اور چار صوبائی اسمبلی کی سیٹوں پر مشتمل ہے۔قومی اسمبلی کی ایک سیٹ منڈی بہاؤالدین اور پھالیہ پر اور ایک ملک وال شہر اور گوجرہ پر مشتمل ہے۔ ملکی سیاست میں پیہم ڈرامائی تبدیلیوں کی وجہ سے یہ حلقہ پورے پنجاب کی سیاست کا مرکز بننے والا ہے۔ملک وال کی قومی اسمبلی کا حلقہ عموماً دو بڑے دھڑوں اور گھروں کا میدان کارزار بنتا آ رہا ہے۔ایک بوسال خاندان اور دوسرا گوجرہ کا گوندل برادران کا خاندان ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: پرویزالٰہی کی پھرتیاں: اسمبلی کی تحلیل کیساتھ ہی گجرات، منڈی بہاوالدین کیلئے 100 فیصد فنڈز منظور

    گوجرہ کے گوندل برادران کا ظہور 1988 کے الیکشن میں ہوا جب نذر محمد گوندل پیپلز پارٹی کے ٹکٹ پر کھڑے ہوئے۔ 1990 میں آزاد حیثیت میں قابل ذکر ووٹ لے کر ہمیشہ کے لیے اس حلقے کی سیاست کے اہم کردار بن گئے۔یوں گوجرہ کے گوندل برادران اس حلقے کی سیاست میں پچھلے پینتیس سال سے میدان میں ہیں۔وہ انتخاب میں کامیاب ہوں یا ناکام وہ اس حلقے میں سرگرم عمل ہیں۔اس حلقے کے دوسرے اہم امیدوار ناصر بوسال ہیں جن کا خاندان پاکستان کے قیام سے پہلے سیاست کے اہم ترین کھلاڑی ہے۔وہ اس وقت بھی ممبر قومی اسمبلی ہیں ان کے والد اقبال بوسال ، چچا نواز بوسال اور بزرگ جہان خان بوسال مرکزی اسمبلی کے ممبر رہے ہیں۔

    یہ بھی خبریں ہیں قومی اسمبلی کا ایک حلقہ منڈی بہاؤالدین شہر پھالیہ ملک وال شہر پر مشتمل بنانے کی تجویز ہے۔اسی حلقے میں گوجرہ اور بوسال کے موضع جات شامل کرنے کی تجویز ہے۔یوں یہ حلقہ وہی بن جاتا ہے جو بوسال اور گوجرہ خاندانوں کا روایتی حلقہ ہے۔ اس نئے مجوزہ حلقے میں دونوں قومی پارٹیوں یعنی تحریک انصاف اور مسلم لیگ ن میں سر دھڑ کی بازی لگائی جا رہی ہے۔پہلے دیکھ لیتے ہیں کہ اس حلقے میں مسلم لیگ کو کیا مشکلات پیش آ سکتی ہیں۔

    اس حلقے میں ن لیگ کے ٹکٹ کے حصول کے لیے مشاہد رضا آف چیلیانوالہ اور موجودہ ایم این اے ناصر بوسال کے درمیان جوڑ پڑنے کا امکان ہے۔کہا جاتا ہے کہ مشاہد رضا مسلم لیگ کی چیف آرگنائزر مریم نواز شریف کے قریبی ساتھیوں میں شامل ہیں۔یوں یہ گھمسان کا رن مشاہد رضا اور ناصر بوسال کے درمیان انتہائی دلچسپی کا حامل ہو گا۔اگر مقبولیت کی بنا پر ٹکٹ الاٹ ہوا تو اس حلقے سے ناصر بوسال ہی ن لیگ کے امیدوار ہوں گے۔

    اس حلقے سے صوبائی دو سیٹوں پر ن لیگ کی حمیدہ وحید الدین اور تحریک انصاف کے عادل امتیاز کے درمیان سخت مقابلے کی توقع ہے۔دوسری صوبائی سیٹ پر وسیم افضل چن Aپی ٹی آئی اور غلام حسین بوسال کے درمیان کانٹے کا مقابلہ ہو گا۔خبروں کے مطابق منڈی بہاوالدین ملک وال شہر اور گوجرہ اور بوسال جیسے گاؤں ایک حلقے ایک حلقہ بننے سے ضلع کے سارے لیڈروں کا ناطقہ بند کیا جا سکتا ہے۔ ملکوال شہر کی صوبائی سیٹ پر وسیم افضل چن کے مقابلے میں کوئی ایسا امیدوار نہیں جو میدان میں آ سکے۔غلام حسین بوسال سجاد احمد خان بھٹی کے مقابل الیکشن لڑنے کی بجائے وسیم افضل چن کے خلاف لڑنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔چن برادران کا اس سیٹ پر بوسال خاندان کے علاوہ کوئی امیدوار نہیں ٹھہر سکتا۔

    پاہڑیانوالی، پھالیہ، قادر آباد اور میانہ گوندل کی مجوزہ قومی اسمبلی کی سیٹ پر ق لیگ اور تحریک انصاف کے ممکنہ متفقہ امیدوار مونس الہٰی کے نیچے دو صوبائی اسمبلیوں میں بسمہ ریاض اور سجاد احمد بھٹی بہترین امیدوار ہو سکتے ہیں۔یہ مجوزہ حلقہ جاٹوں کی راجدھانی ہے لہذا ان تینوں جاٹوں کو ہرانا تقریباً ناممکن ہے۔جاٹوں کی پگ ویسے بھی مونس الہٰی اور چوہدری پرویز الہٰی کے پاس ہے۔

    تحریر:iqtidar javed
    اقتدار جاوید

  • ریجنل آفس سرگودھا کی منڈی بہاءالدین میں کھلی کچہری، عوامی مسائل حل کر دئیے

    ریجنل آفس سرگودھا کی منڈی بہاءالدین میں کھلی کچہری، عوامی مسائل حل کر دئیے

    منڈی بہاءالدین: کنسلٹنٹ ریجنل آفس سرگودھا مشتاق احمد اعوان نے مختلف وفاقی محکموں کے خلاف عوامی شکایات ضلع منڈی بہاوالدین، کیمپ آفس میں کھلی کچہری لگا کر سنیں اوراکثر شکایات پر عوام الناس کو موقع پر ہی ریلیف دلوا کر حل کر دیا گیا ۔

    منڈی بہاﺅالدین (ایم.بی.ڈین نیوز 17نومبر 2022 ) اس موقع پر وفاقی محکموںجن میں فیسکو، سوئی گیس، پاسپورٹ ،اسٹیٹ لائف انشورنس، نادرا، پاکستان بیت المال کے افسران بھی اپنے محکموں کی رپورٹس لے کر موجود تھے۔ کھلی کچہری میں رجسٹرڈ کیسز کی شکایات کی سماعت بھی کی گئی۔ جن میں سے بیشتر شکایات کا موقع پر ہی ازالہ کر دیا گیا۔

    کھلی کچہری میں کنسلٹنٹ وفاقی محتسب مشتاق احمد اعوان نے مختلف محکموں کے افسران کو وفاقی محتسب اعلیٰ اعجاز احمد قریشی کی جانب سے جاری ہدایات کے بارے میں آگاہ کیا کہ وفاقی محتسب اعلی عوام کو بلاتاخیر ریلیف فراہم کرنے کے لئے پرعزم ہیں۔اس لئے عوام الناس کو انصاف فراہم کرنے کی راہ میں کوئی رکاوٹ یا کوتاہی ہر گز برداشت نہیں کی جائے گی۔

  • میانہ گوندل:خاوند نے ٹوکے سے  بیوی کو گلہ کاٹ دیا

    میانہ گوندل:خاوند نے ٹوکے سے بیوی کو گلہ کاٹ دیا

    منڈی بہائوالدین میں افسوس ناک واقع پیش آیا. غیرت کے نام پر خاوند نے بیوی کو ٹوکے کے وار سے قتل کر دیا . پولیس ذرائع

    منڈی بہاوالدین (ڈسٹرکٹ رپورٹر) منڈی بہاوالدین کے تھانہ میانہ گوندل کے موضع ایسر میں محمد انار رانجھا نے اپنی بیوی آسیہ بی بی کا ٹوکے سے گلہ کاٹ دیا . پولیس تھانہ میانہ گوندل فوری طور پر موقع پر پہنچ گئی ،ملزم محمد انار آلہ قتل سمیت گرفتار

    یہ بھی پڑھیں: خواتین نے ملازمہ کو قتل کرکے لاش ڈبے میں پیک کرکے پھینک دی

    میانہ گوندل: پولیس نے لاش کو اپنی تحویل میں لے کر ابتدائی شواہد اکٹھے کرنے شروع کر دیے-

  • منڈی بہائوالدین وہ ضلع ہے جہاں زیادہ تر پولیس افسران پرویز الہٰی کی سفارش پر تعینات کیے جاتے ہیں

    منڈی بہائوالدین وہ ضلع ہے جہاں زیادہ تر پولیس افسران پرویز الہٰی کی سفارش پر تعینات کیے جاتے ہیں

    پولیس افسر ایس ایس پی ساجد حسین کھوکھر کو ڈی پی او منڈی بہاالدین تعینات کیا گیا. اور یہ وہ ضلع ہے جہاں زیادہ تر پولیس افسران پرویز الہٰی کی سفارش پر تعینات کیے جاتے ہیں۔

    منڈی بہائوالدین ( ایم.بی.ڈین نیوز 28 جولائی 2022) پنجاب میں حکومت کی تبدیلی سینئر پولیس افسران کے لیے شاید ہی نیک شگون ثابت ہوتی ہے اور یہ بات لاہور کیپٹل سٹی پولیس افسر (سی سی پی او) سمیت چار اہم شخصیات کے تبادلے سے عیاں ہے۔

    ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق نئے وزیر اعلیٰ کے حلف اٹھانے سے چند گھنٹے قبل تین پولیس افسران کا تبادلہ کر کے وفاقی حکومت کو واپس بھیج دیا گیا تھا جبکہ ایک کو ان کے عہدے سے ہٹا کر ایک افسر آن اسپیشل ڈیوٹی (او ایس ڈی) بنا دیا گیا تھا، چونکہ یہ افراد پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی ‘گڈ بُک’ میں نہیں تھے لہٰذا ان کی درخواست پر ان کا تبادلہ کیا گیا تاکہ وہ انتقامی کارروائی سے بچ سکیں۔

    گریڈ 20 کے پولیس افسر بلال صدیق کامیانہ اور رانا عبدالجبار اور گریڈ 19 کے افسر سردار غیاث گل خان بظاہر پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان اور دیگر رہنماؤں کی ’ہٹ لسٹ‘ پر لگ رہے تھے، بلال صدیق کامیانہ سی سی پی او لاہور، رانا عبدالجبار ڈی جی اینٹی کرپشن پنجاب اور غیاث گل ڈی پی او جھنگ کے طور پر خدمات انجام دے رہے تھے۔

    پولیس افسر ساجد کھوکھر کو ڈی پی او منڈی بہاالدین تعینات کیا گیا اور یہ وہ ضلع ہے جہاں زیادہ تر پولیس افسران پرویز الہٰی کی سفارش پر تعینات کیے جاتے ہیں۔ منگل کو رات گئے پی ٹی آئی اور مسلم لیگ (ن) کے درمیان سخت تصادم کے پیش نظر ان کا نہ صرف تبادلہ کیا گیا بلکہ پنجاب سے ان کو ان کی متعلقہ ذمہ داریوں سے بھی فارغ کر دیا گیا۔

    یہ بھی پڑھیں: ڈی پی او منڈی بہائوالدین ایک دفعہ پھر تبدیل

    نوٹی فکیشن کے مطابق وفاقی حکومت نے انٹیلی جنس بیورو (آئی بی) کی مدد سے بلال صدیق اور رانا عبدالجبار کی خدمات کو فوری طور پر منتقل کر کے نئی ذمہ داریاں سنبھالنے کی ہدایت کی ہے جبکہ غیاث گل کو مزید حکم کے لیے اسٹیبلشمنٹ ڈویژن میں رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    ایک ذریعے نے بتایا کہ پی ٹی آئی ان چاروں پولیس افسران کو مسلم لیگ (ن) کے قریب سمجھتی ہے، انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان کی مختلف تقاریر میں بلال صدیق اور سابق آئی جی راؤ سردار علی خان کی تضحیک کی گئی، پنجاب میں حالیہ ضمنی انتخابات کے دوران عمران خان نے انہیں پی ٹی آئی کے امیدواروں، حامیوں اور ووٹروں کو نشانہ بنانے کے لیے مسلم لیگ (ن) کا ساتھ دینے پر کارروائی کے حوالے سے خبردار کیا تھا۔

    راؤ سردار نے پہلے ہی وفاقی حکومت سے درخواست کی تھی کہ ان کا کسی مناسب جگہ پر تبادلہ کیا جائے، ان کا تبادلہ کر کے آئی جی ریلوے تعینات کر دیا گیا تھا، اسی طرح بلال صدیق اور غیاث گل نے بھی یہی راہ اپنائی اور وفاقی حکومت نے پنجاب حکومت کو ان کے تبادلے کے احکامات جاری کر دیے۔

    ذرائع نے بتایا کہ غیاث گل کو اس وقت سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا گیا تھا جب وہ 2020 میں پی ٹی آئی حکومت کے دور میں ڈی پی او جھنگ کے عہدے پر تعینات تھے۔ اس وقت جھنگ سے منتخب رکن قومی اسمبلی اور وفاقی وزیر اور ایک خاتون رکن صوبائی اسمبلی نے احکامات نہ ماننے پر انہیں سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا تھا۔

    ضلع میں ایک خاتون کو مبینہ طور پر قتل کر دیا گیا تھا اور غیاث گل نے بحیثیت ڈی پی او پولیس کو اس کا پوسٹ مارٹم یقینی بنانے کا حکم دیا تھا لیکن پی ٹی آئی رہنماؤں نے اسے کارروائی روکنے کو کہا تھا۔ تاہم ڈی پی او نے پی ٹی آئی رہنماؤں کے غیر قانونی مطالبے کو مسترد کردیا تھا جس پر وہ ناراض ہو گئے تھے، اس وقت کے وفاقی وزیر نے بعد میں غیاث گل کے خلاف قومی اسمبلی میں تحریک استحقاق پیش کی اور ان کے خلاف کارروائی شروع کرنے میں کامیاب رہے۔

    غیاث گل نے قومی اسمبلی کی کارروائی کے خلاف ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا اور حکم امتناع حاصل کیا تھا، بعد میں انہیں ان کے عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا۔ پی ٹی آئی حکومت کی انتقامی کارروائی سے بچنے کے لیے انہوں نے اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو اسکالرشپ پر بیرون ملک (برطانیہ) جانے کی اجازت دینے کی درخواست جمع کرائی، پی ٹی آئی کے رہنماؤں کی جانب سے ان کی درخواست پر کارروائی روکنے کی کوششوں کے باوجود وہ رخصت حاصل کرنے میں کامیاب ہو گئے۔

    گزشتہ سال ستمبر میں جب وہ برطانیہ سے واپس آئے تو پی ٹی آئی رہنماؤں نے دوبارہ اپنا اثرورسوخ استعمال کرتے ہوئے انہیں او ایس ڈی بنا دیا۔ جب مسلم لیگ (ن) نے مرکز اور پنجاب میں حکومت بنائی تو اس نے انہیں دوبارہ ڈی پی او جھنگ کے عہدے پر تعینات کیا۔

    ذرائع نے بتایا کہ اس دوران ایک تصویر وائرل ہوئی جس میں اس وقت کے وزیر داخلہ عطا تارڑ ڈی پی او کی نشست پر بیٹھے ہوئے ایک اجلاس کی صدارت کر رہے تھے، یہ اجلاس ضمنی انتخابات کے لیے کیے گئے حفاظتی اقدامات کے تناظر میں بلایا گیا تھا اور پی ٹی آئی نے غیاث گل کو ایک بار پھر تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے الزام لگایا تھا کہ وہ جھنگ میں مسلم لیگ (ن) کے امیدوار کے حق میں دھاندلی کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں: منڈی بہاءالدین سے ایم این اے حاجی امتیاز احمد چوہدری، طارق ساہی گرفتار

    جہاں تک منڈی بہاالدین کے ڈی پی او ساجد کھوکھر کا تعلق ہے تو انہیں عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا کیونکہ پی ٹی آئی کے مقامی رہنما مسلم لیگ (ن) کی جانب سے تعینات کیے جانے پر ان کے خلاف ہوگئے تھے اور وہ اپنی پسند کا نیا ڈی پی او چاہتے تھے۔ اطلاعات ہیں کہ دو مزید پولیس افسران سابق ڈی پی او سیالکوٹ اور ڈی آئی جی آپریشنز لاہور بھی حکومت کی تبدیلی کی وجہ سے انتقامی کارروائی کا نشانہ بنائے جاسکتے ہیں