آئی جی پنجاب کی زیر صدارت پولیس پروٹیکشن سینٹرز کی کارکردگی کا جائزہ اجلاس۔ پولیس سروس سینٹر منڈی بہاؤالدین نے 881 شہریوں کو پولیسنگ، سماجی بہبود کی خدمات فراہم کیں۔ ڈاکٹر عثمان انور نے کہا کہ گھریلو تشدد اور سماجی مسائل کا شکار خواتین، بزرگ افراد، خواجہ سراؤں اور بے گھر بچوں کو ترجیحی خدمات فراہم کی جانی چاہئیں۔
انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب ڈاکٹر عثمان انور کی زیر صدارت سنٹرل پولیس آفس میں پولیس پروٹیکشن سنٹرز کی کارکردگی کا جائزہ لینے کے لیے اجلاس ہوا۔ جس میں منڈی بہاؤالدین پولیس ٹیم نے آئی جی پنجاب کو چھ ماہ کی کارکردگی رپورٹ پیش کرتے ہوئے بتایا کہ پولیس سروس سنٹر منڈی بہاؤالدین نے 881 شہریوں کو پولیسنگ، سماجی بہبود کی خدمات فراہم کیں۔
خدمت انسانیت کے لیے سرگرم 07 تنظیموں کے ساتھ ایم او یوز پر دستخط کر کے شہریوں کے مسائل حل کیے گئے۔ سماجی عدم تحفظ کے 201 متاثرین کی امداد، 432 کیریکٹر سرٹیفکیٹ، 124 گمشدہ رپورٹس، 35 کرائم رپورٹس، 14 افراد کو ایف آئی آر کی کاپی اور 75 کی جنرل پولیس ویریفکیشن کی گئی۔
اسی طرح خواجہ سراؤں کے 38 افراد، 29 بے گھر بچوں اور 38 منشیات کے عادی افراد کو علاج سمیت مختلف سہولیات فراہم کی گئیں۔ سماعت اور گویائی سے محروم 61 افراد اور اولڈ ایج ہوم میں 38 افراد اور دماغی طور پر معذور 21 افراد کو مدد فراہم کی گئی۔ انچارج پروٹیکشن سنٹر نے بتایا کہ پولیس پروٹیکشن سنٹر منڈی بہاؤالدین استعمال کرنے والے شہریوں کی تعداد ہر گزرتے ماہ کے ساتھ بڑھ رہی ہے۔
آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے پروٹیکشن سنٹر منڈی بہاؤالدین کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ پولیس پروٹیکشن سنٹر کے پلیٹ فارم سے زیادہ سے زیادہ شہریوں کو سوشل سکیورٹی فراہم کی جائے۔ خاص طور پر گھریلو تشدد اور سماجی مسائل کا شکار خواتین، معمر افراد، خواجہ سرا برادری اور بے گھر بچوں کو ترجیحی خدمات فراہم کی جائیں۔
آئی جی پنجاب نے ہدایت کی کہ ڈی پی اوز پروٹیکشن سنٹر کی کارکردگی کی خود نگرانی کریں۔ دوسرے اداروں کے ساتھ نیٹ ورکنگ اور ہم آہنگی کو بہتر بنائیں۔ آئی جی پنجاب نے پروٹیکشن سینٹر کے عملے، وکٹم سپورٹ آفیسر اور مستفید ہونے والے شہریوں اور خواجہ سراؤں سے بھی ملاقات کی۔ تقریب میں اے آئی جی ایڈمن عمارہ اطہر اور دیگر افسران بھی موجود تھے۔