corona

پاکستان میں کرونا سے کتنے بچے انتقال کرگئے؟

پاکستان میں کرونا سے مرنے والے بچوں کی شرح دنیا کے تمام ممالک کے مقابلے میں سب سے زیادہ ہے۔

ملک کے مختلف اسپتالوں کی مشترکہ تحقیق کے مطابق پاکستان میں کرونا سے متاثر ہونے والے بچوں میں سے 14 فیصد انتقال کرگئے جو کسی بھی ملک کے مقابلے میں سب سے زیادہ ہے جبکہ ترقی یافتہ ممالک میں یہ شرح صرف 1 سے 2 فیصد ہے۔ تحقیق آغا خان یونیورسٹی، قومی ادارہ برائے امراض قلب، قومی ادارہ برائے امراض اطفال، چلڈرن اسپتال لاہور اور بے نظیر بھٹو یونیورسٹی راولپنڈی نے مشترکہ طور پر کی ہے جس کے نتائج اسلام آباد میں جاری انٹرنیشنل پیڈیاٹرک کانفرنس کے دوران پیش کیے گئے۔ تقریب کا انعقاد پاکستان پیڈیاٹرک ایسوسی ایشن نے کیا۔

کرونا وائرس کی وبا کے دوران متاثر اور مرنے والے بچوں سے متعلق ہونے والی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان میں اب تک ایک ہزار 112 بچے کرونا سے متاثر ہوئے جن میں سے 159 جان کی بازی ہار گئے۔ سن 2020 کے مقابلے میں 2021 میں کرونا سے متاثرہ بچوں میں اموات زیادہ ہوئی ہیں۔

تحقیق کے مطابق کرونا وائرس سے متاثرہ 2 نومولود بچوں کا انتقال ہوا جبکہ 15 بچے صحت یاب ہوئے۔ اسی طرح ایک سے 12 ماہ کے 53 بچوں کا انتقال ہوا اور 180 بچے صحت یاب ہوئے۔ ایک سے 9 سال کی عمر کے 66 بچوں کا کرونا وائرس سے انتقال ہوا اور اس ایج گروپ کے 462 بچے صحت یاب ہوئے جبکہ 10 سے 18 سال کی عمر کے 38 بچوں کا انتقال ہوا اور 296 بچے صحت یاب ہوئے۔

کرونا وائرس کے نتیجے میں مرنے والے بچوں میں سے 63 لڑکیاں اور 96 لڑکے شامل ہیں، کرونا وائرس سے 376 لڑکیاں اور 577 لڑکے متاثر ہوئے۔ تحقیق میں مزید بتایا گیا ہے کہ کرونا وائرس سے مرنے والے 65 بچے مختلف بیماریوں کا شکار تھے جبکہ 94 بچوں کو دوسری کوئی بیماری لاحق نہیں تھی۔

تحقیق میں مزید بتایا گیا ہے کہ کرونا وائرس کی لہر کے دوران ملک بھر میں متاثرہ ایک ہزار 112 بچوں میں سے 893 صحت یاب ہوئے جو متاثرہ بچوں کا 80 اعشاریہ 3 فیصد بنتا ہے۔ فی الحال 9 بچے اسپتال میں داخل ہیں، 13 کو دیگر جگہوں پر منقتل کیا گیا ہے، 28 بچوں کو والدین زبردستی گھر لے گئے جبکہ بقیہ کا کچھ پتہ نہیں۔

تحقیق سے پتا چلا ہے کہ غذائی قلت، کینسر یا دل کی بیماری والے بچوں کو کرونا سے مرنے کا زیادہ خطرہ ہوتا ہے۔ کرونا وائرس سے متاثرہ 11 سو سے زائد بچوں کو تحقیق میں شامل کیا گیا تھا اور انہیں علاج کے لیے اسپتال میں داخل کرایا گیا۔ تحقیق کے دوران مارچ 2020 اور دسمبر 2021 کے یہ ڈیٹا اکٹھا کیا گیا۔

بچوں کے امراض کے ماہرین کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس ابھی ختم نہیں ہوا اور اب نئے ویرینٹ اومی کرون کے پھیلنے کا بھی خطرہ ہے جو تیزی سے پھیلنے والا ویرینٹ ہے اس لیے والدن کو چاہیے کہ وہ خود بھی احتیاط کریں اور بچوں کو بھی احتیاط کروائیں۔ ماہرین نے 12 سال سے کم عمر بچوں کو بھی کرونا کی ویکسین لگانے کی سفارش کی ہے.

اپنا تبصرہ لکھیں