منڈی بہاو الدین( ایم.بی.ڈین نیوز 12دسمبر2020)ڈپٹی کمشنر طارق علی بسرا نے کہا ہے کہ ٹائیفائیڈ ایک خطرناک جان لیوا مرض ہے ، صحت مند معاشرے کے قیام کیلئے بچوں کو ٹائیفائیڈ جیسی مہلک بیماری سے محفوظ رکھنے کیلئے حفاظتی ٹیکوں کا تین سالہ کورس ناگزیر ہے ،انہوں نے کہا کہ حکومتی سطح پر موثر اقدامات کئے جارہے ہیںتا ہم والدین اپنے بچوں میں ٹائیفائیڈ کے خلاف قوت مدافعت میں اضافہ کیلئے ویکسی نیشن لازمی کروائیں تا کہ قوم کے مستقبل کی صحت کا تحفظ یقینی بنایا جا سکے۔
ان خیالات کااظہار انہوں نے آج یہاں ڈپٹی کمشنر آفس میں انسداد ٹائیفائیڈ مہم کی تیاریوں کے حوالے سے منعقدہ جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسرڈاکٹر افتخار احمد،ڈی ڈی ایچ اوز ڈاکٹر خالد عباسی، ڈاکٹر فرخ ،میڈیکل سپرنٹنڈنٹ منڈی بہاﺅالدین ڈاکٹر مہار اختر حسین بلوچ، میڈیکل سپرنٹنڈنٹ پھالیہ ڈاکٹر بشریٰ چوہدری،ڈسٹرکٹ فوکل پرسن برائے ای پی آئی/پولیورافعہ ناہید،نمائندہ ڈبلیو ایچ او ڈاکٹر صدف خالق،پی اے ٹو سی او ہیلتھ ارسلان رﺅف کے علاوہ دیگر متعلقہ افسران بھی موجود تھے۔
ڈسٹرکٹ فوکل پرسن برائے ای پی آئی/پولیورافعہ ناہید اور نمائندہ ڈبلیو ایچ او ڈاکٹر صدف خالق نے اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ یکم فروری سے لے کر 13فروری 2021تک جاری رہنے والی انسداد ٹائیفائیڈ مہم کو سو فیصد کامیاب بنانے کیلئے تمام انتظامات مکمل ہیں ۔ ضلع منڈی بہاﺅالدین کی 8یونین کونسلوں جن میں 5تحصیل منڈی بہاﺅالدین، 2ملکوال اور ایک پھالیہ کی یونین کونسل میں 9ماہ سے لے کر 15سال تک کی عمر کے 92ہزار506بچوں کو انسداد ٹائیفائیڈ کے حفاظتی ٹیکہ جات لگائے جائیں گے۔
انہوں نے بتایا اس مہم میں 2،400فکسڈ سائیٹس مقرر کی گئی ہیں ،مہم میں تربیت یافتہ ویکسینیٹرز، نرسز، ایل ایچ ویز، ایل ایچ ڈبلیوز، سوشل موبلائزرزاور میڈیکل ٹیکنیشنز حصہ لیں گے۔جس پر ڈپٹی کمشنر نے محکمہ صحت کے افسران کو ہدایت کی کہ انسداد ٹائیفائیڈ مہم میںمقرر کردہ یونین کونسلوں میں 9ماہ سے لے کر 15سال تک کی عمر کا کوئی بچہ ٹیکہ جات لگنے سے محروم نہیں رہنا چاہیئے۔انہوں نے محکمہ صحت کے افسران کو باور کرایا کہ ٹائیفائیڈ کا خاتمہ ہی ہمارا اصل ہدف ہونا چاہیئے اور اس کے خاتمے کیلئے پوری محنت اور لگن کے ساتھ کام کیا جائے ۔
انہوں نے کہا کہ یکم فروری سے شروع ہونے والی انسداد ٹائیفائیڈ مہم کو سو فیصد کامیاب بنانے کیلئے تمام تر انتظامات ہر لحاظ سے مکمل ہونے چاہیئں اور اس ضمن میں مائیکرپلان کے مطابق عملدرآمد کیا جائے۔ ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ انسداد ٹائیفائیڈ مہم میں عوامی آگاہی کیلئے علمائے کرام اور میڈیا کے رول کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا، ان کی خدمات سے بھر پور استفادہ کیا جائے۔ انہوں نے والدین سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے بچوں کو ٹائیفائیڈ سے بچاﺅ کے ٹیکہ جات لگوانے کیلئے محکمہ صحت کی ٹیموں سے تعاون کریں تاکہ ہم اپنی نسلوں کو اس خطرناک مرض سے محفوظ رکھ سکیں۔