گوجرہ:دو بڑی برادریوں میں 14سالہ پُرانی خونی دشمنی دوستی میں بدل

گوجرہ : معززین علاقہ کی کاوشیں رنگ لے آئیں ‘ 14سالہ دشمنی دوستی میں تبدیل . نواحی گاوں گوجرہ میں معززین علاقہ کی کاوشیں رنگ لے آئیں ‘ دو بڑی برادریوں میں 14سالہ پُرانی خونی دشمنی دوستی میں بدل گئی ‘ اہل علاقہ کا اظہار مسرت

منڈی بہاﺅالدین ( نامہ نگار) تفصیلات کے مطابق منڈی بہاﺅالدین کے نواحی قصبے گوجرہ میں 2007سے گوندل برادری اور گھیگا برادری کے درمیان سخت دشمنی چلی آرہی تھی جس سے یہ خدشہ تھا کہ یہ دشمنی مزید کسی بڑے سانحے کو جنم دے گی ‘ اس صورتحال کا ادراک کرتے ہوئے معززین علاقہ جن میں گوندل فیملی سے سابق وفاقی وزیر نذر محمود گوندل ‘ سابق چیئرمین EOBI ظفر اقبال گوندل ‘ سابق ایم این اے میجر ذوالفقار علی گوندل ‘ محمد اشرف گوندل ‘ خرم شہزاد گوندل ایڈووکیٹ ‘ مرتضیٰ حیدر ‘ سابق صوبائی وزیر وبانی ضلع منڈی بہاﺅالدین حاجی محمد افضل چن اور اُن کے تینوں بیٹے ندیم افضل چن وسیم افضل چن اور گلریز افضل چن شامل تھے

جبکہ گھیگا فیملی کی طرف سے لالیکا فیملی ‘ پوری برادران ‘ حاجی لیاقت علی گڑھانہ ‘ ضیاءاللہ رانجھا ‘ سرفراز احمد دریانہ ‘ محمد رضا راں ‘ رکنانہ فیملی ‘ حسنین آصف رانجھا ‘ سرفرازاحمد کدھر ‘ احمد یار نمبردار ‘ محمد حیات تارڑ ‘ عمر حیات بوسال ‘ تارڑ فیملی بھیکھو ‘ محمد اکرم تارڑ ‘ ریاض چیئرمین گنیاں ‘ محمد سرفراز گنیانہ ‘ محمد احسان چیمہ چک نمبر 31وغیرہ شامل ہیں

‘ تمام معززین کی کاوشیں بالاآخر بارآور ثابت ہوئیں اور گوندل خاندان نے گھیگا فیملی کو فی سبیل اللہ معاف کر دیا ‘ جس سے تمام عمائدین نے گوندل خاندان کو بے حد سراہا اور ان کے اس جذبے کو خراج تحسین پیش کیا ‘ اس صلح کے بعد اہل علاقہ میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ‘ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اہل علاقہ کا کہنا تھا کہ اس اقدام سے علاقہ بھر میں امن قائم ہو گااور خاندانی دشمنیوں کے خاتمے میں مدد ملے گے ۔ لوگ خاندانی دشمنیوں میں صلح کے موقع پر اس صلح کی مثالیں دیں گے

اپنا تبصرہ لکھیں