منڈی بہاﺅالدین ( ایم.بی.ڈین نیوز 28 مارچ 2021 ) ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر پروینٹیو سروسز ڈاکٹر محمد افتخار نے کہا ہے کہ ٹی بی سو فیصد قابل علاج مرض ہے،اجتماعی کوششوں سے ٹی بی کا مرض ملک سے ختم کیا جا سکتا ہے۔ حکومت نے گراس روٹ سطح پر اس مرض کے علاج کیلئے مفت ادویات اور خدمات مہیا کر رکھی ہیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے آج یہاں میونسپل کمیٹی ہال میں محکمہ ہیلتھ اور مرسی کور پاکستان (نجی تنظیم) کے زیر اہتمام عالمی یوم انسداد ٹی بی کے حوالے سے منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سیمینار میں ڈسٹرکٹ پاپولیشن ویلفیئر آفیسر ابوالحسن مدنی، ڈپٹی ڈسٹرکٹ پاپولیشن ویلفیئر آفیسر عتیق الرحمن، طبی ماہرین ڈاکٹرز، پیرا میڈیکل سٹاف، ایل ایچ ویز اور لوگوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔
اس موقع پر ڈی ایچ او ڈاکٹر محمد افتخار نے کہا کہ ٹی بی کا عالمی دن منانے کا بنیادی مقصد انسداد ٹی بی سے متعلق عوام الناس کو آگاہی فراہم کرنا اور اجتماعی کوششوں سے ایسے اقدامات کرنا ہیں تا کہ اس ملک کو ٹی بی فری بنایا جا سکے۔انہوں نے کہا کہ ٹی بی سو فیصد قابل علاج مرض ہے تاہم یہ اچھوت کی بیماری ہے اور اس مرض میں ایک سال تک مبتلا مریض سے دیگر 15 صحت مند افراد کو بھی یہ بیماری لگ سکتی ہے۔انہوں نے واضح کیا کہ مریض کے بر وقت علاج معالجہ اور درمیان میں وقفہ کئے بغیر باقاعدگی سے ادویات کا کورس مکمل کرنے پر اس بیماری سے چھٹکارا ممکن ہے۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت نے اس مرض کے خاتمہ کیلئے اربوں روپے کی ادویات اور علاج معالجہ کی مفت سہولیات فراہم کر رکھی ہیں اور اس پروگرام میں تمام سرکاری ہسپتالوں کے علاوہ پرائیویٹ ہسپتالوں ، کلینکس اور ڈاکٹروں کو بھی شامل کر رکھا ہے تا کہ اس مرض میں مبتلا مریضوں کو بر وقت علاج معالجہ کی سہولیات میسر آ سکیں۔انہوں نے کہا کہ لیڈی ہیلتھ ورکز اس پروگرام کی کامیابی میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہیں۔انہوں نے ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل سٹاف کو باور کرایا کہ اجتماعی کوششوں سے اس مرض کو جڑ سے ختم کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ نیکی کے ساتھ ساتھ قومی فریضہ بھی ہے۔ڈسٹرکٹ پاپولیشن ویلفیئر آفیسر ابوالحسن مدنی نے کہا کہ ٹی بی قابل علاج اور روک تھام دونوں ہی ممکن ہیں اس کے باوجود پاکستان میں ہر سال 50لاکھ سے زائد افراد ہر سال متاثر ہوتے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ اس مہلک بیماری سے بچاﺅ کیلئے حکومت کے ساتھ ساتھ مخیر حضرات کو بھی چاہیئے کہ وہ اس کے خاتمے کیلئے کام کریں۔ انہوں نے کہاکہ ضرورت اس امر کی ہے کہ ٹی بی کے مریض کی بیماری کی چھپایا نہ جائے اور ٹی بی کے مریض ڈھونڈ کر ان کا علاج کیاجائے۔ سیمینار سے دیگرز مقررین نے بھی خطاب کیا۔سیمینار کے اختتام پر کورونا ایس او پیز کو مد نظر رکھتے ہوئے ٹی ایم اے ہال سے کمیٹی چوک تک ٹی بی سے متعلق آگاہی واک بھی ہوئی جس کی قیادت ڈی ایچ او ڈاکٹر محمد افتخار اور ڈسٹرکٹ پاپولیشن ویلفیئر آفیسر ابوالحسن مدنی اور دیگرز نے کی۔