منڈی بہاو الدین( ایم.بی.ڈین نیوز 30دسمبر2020 )ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل محمد شفیق نے کہا ہے کہ بھٹوں پر کام کرنے والے مزوروں کی صحت اور فلاح و بہبود کا خیال رکھنا بھٹہ مالکان کی اولین ذمہ داری ہے، انہوں نے کہا کہ جبری مشقت اور چائلڈ لیبر کے خاتمے کیلئے تمام متعلقہ محکمے مربوط حکمت عملی سے کام کریں،
انہوں نے متعلقہ محکموں کے افسران کو باور کرایا کہ حکومتی ایس او پیزکے تحت کم از کم اجرت کے نفاذ، ای او بی آئی رجسٹریشن، انسپکشنز اور سوشل سکیورٹی کارڈز کے اجراءکیلئے ٹھوس اقدامات کئے جائیں اور لیبر لاز کی خلاف ورزی کے مرتکب افراد کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے۔ اس امر کا فیصلہ انہوں نے آج یہاں ڈی سی آفس میں محکمہ لیبر کے زیر اہتمام ڈسٹرکٹ ویجی لینس کمیٹی کے اجلاس کرتے ہوئے کیا ۔
اجلاس میں اسسٹنٹ ڈائریکٹر لیبرثاقب حیات گوندل، ڈپٹی ڈائریکٹر سوشل ویلفیئر عاطف علی وڑائچ،اسسٹنٹ سوشل سکیورٹی آفیسر ، اسسٹنٹ لیبر آفیسر رانا آصف منیر ،بھٹہ مزدوروں کے صدرمیاں غلام سرور، بھٹہ مزدوروں کے نمائندے امتیاز شاہین اور دیگرز نے شرکت کی۔
قبل ازیں اسسٹنٹ ڈائریکٹر لیبر و یلفیئر ثاقب حیات نے اجلاس کو محکمہ لیبر کی کارکردگی کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ محکمہ لیبرکے افسران تسلسل کے ساتھ بھٹہ خشت اور شاپس کی انسپکشن کا عمل جاری رکھے ہوئے ہیں اور چیکنگ کے دوران جبری مشقت اور چائلڈ لیبر کا کوئی کیس سامنے نہیں آیا ۔ سوشل سکیورٹی آفیسر نے اجلاس کو بتایا کہ ضلع بھر میں192بھٹہ خشت کو رجسٹرڈ کرکے 865مزدور خاندانوں کو سوشل سیکورٹی کارڈ جاری کئے جاچکے ہیں جبکہ باقی ماندہ 223خاندانوں کے سوشل سکیورٹی کارڈز کے جاری کرنے کا کام جلد مکمل کر لیا جائے گا۔
اس موقع پر بھٹہ خشت ایسوسی ایشن کے عہدیدران بھٹہ جات کے مسائل سے متعلق اپنی گزارشات بھی پیش کیں جس کا ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر نے حل کرنے کا یقین دلایا۔اس موقع پر ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر نے بھٹہ خشت مزدوروں کی فلاح و بہبود کیلئے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت بھٹہ خشت مزدوروں کے ریلیف کیلئے بہبود فنڈ قائم کر دیا جس میں انہوں نے 10ہزار روپے اپنی جیب سے ادا کئے۔انہوں نے ضلع میں قائم بھٹہ خزر مالکان کو اس کی ترغیب دی کہ وہ اس کارخیر میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں۔
اے ڈی سی نے بھٹہ خشت مالکان کو واضح ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے کاروبار کو آسانی اور بہتر طریقے سے چلانے کیلئے حکومتی پالیسی کے مطابق اپنے بھٹوں کو زگ زیگ ٹیکنالوجی پر منتقل کر لیںتاکہ ماحولیاتی آلودگی کو کم کیا جا سکے۔ انہوں نے متعلقہ افسران کو ہدایت کی کہ پرانی طرز پر تعمیر شدہ بھٹہ خشت کو چلانے کی ہر گز اجازت نہ دی جائے اور خلاف ورزی کرنے والے مالکان کے خلاف سخت قانونی کاروائی کی جائے۔